نوجوان نسل کو درپیش مسائل

با شعور اور صلاحیتوں سے مالامال نوجوان نسل قوم کی معمار ہوا کرتی ہے کیونکہ یہ عمر زندگی کا وہ حصّہ ہے جس میں حوصلہ،جذبہ جوبن پر ہوتا ہے تاریخی صحیفوں کو پرکھا جائے تو معلوم ہوگا کہ جو کام نوجوان نسلوں نے کیے وہ عمر کے کسی اور حصے سے منسلک طبقے نے نہیں کیے۔دو راستے ہیں جن پر چل کر یا تو یہ نوجوان نسل بے راہروی کا شکار ہو کر قوم کو پستگی کی طرف لے جا سکتی ہے یا پھر درست راستے کا انتخاب کر کے قوم کی تعمیر میں با اثر ہونے کا کردار ادا کر سکتی ہے۔

اس وقت نوجوان نسل کو درپیش سب سے بڑا اور واحد مسئلہ جس مسئلے میں تمام مسائل پوشیدہ ہیں بہترین راہنما کا نا ملنا ہے پھر چاہے راہنما کی صورت میں وہ استاد ہو،لیڈر ہو یا پھر والدین ہوں۔انٹرنیٹ نے جہاں تمام تر مشکلات کو دور کیا اور قوم نے اس سے بیش بہا فائیدہ حاصل کیا آج نوجوان نسل کی تباہی کا مرکز بھی بن چکا ہے۔ برائی تک رسائی حاصل کرنا کسی کے لیے مشکل نہیں رہا جس کی زمہ داری سب سے پہلے والدین پر عائد ہوتی ہے ۔ میں نے اکثر چھوٹے بچوں کے ہاتھوں میں بھی موبائل دیکھے ہیں جن میں وہ حیائی کو بآسانی دیکھ رہے ہوتے ہیں جبکہ مائیں بچوں سے جان چھڑانے اور اپنے آرام کے لیے ایسا کرتی ہیں بچپن سے ہی برائی کا آغاز کر دیا جاتا ہے جو کے نوجوانی کی عمر تک تباہی بن کر پہنچتا ہے ۔

نوجوان نسل قیمتی اثاثہ ہیں ان کا جذبہ حریت وہ جذبہ ہے جو دریاؤں کے رخ موڑ سکتا ہے پہاڑوں کو چیر سکتا ہے لیکن دوسری طرف یہی جذبہ غلط مقاصد کے لیے بھی اتنا ہی طاقتور ثابت ہوتا ہے اب اس جذبہ کو یا درست جگہ استعمال کر لیا جائے یا غلط جگہ۔الله نے ہر شخص میں کوئی نا کوئی صلاحیت ضرور رکھی ہے مگر والدین کا بچوں کی صلاحیت کے بر خلاف جانا بھی ایک مسئلہ ہے جو نوجوان نسل کو درپیش ہے۔بچہ اگر میڈیکل کے شعبہ میں دلچسپی رکھتا ہے اور والدین کا اسے زبردستی انجینئر بنانا اس بات کی دلیل ہے کہ آپ خود اپنے ہاتھوں اپنی نسل کے مستقبل کو تباہ کر رہے ہیں۔

نفسیاتی مسائل نوجوان نسل میں حد عبور کر چکے ہیں جس کی وجہ سے میاں بیوی میں طلاق ،خودکشی کرنے جیسے فتنے برپا ہورہے ہیں ۔نفسیاتی مسائل حل نا ہونے کی وجہ سے نوجوان نسل میں عدم برداشت بالکل ختم ہو چکی ہے جس کی وجہ سے قتل ، خودکشی جیسے واقعات سامنے آرہے ہیں۔ پسندیدہ شخص کا عقد میں نا آنا وغیرہ وغیرہ۔ ناکام محبت کے حصول کے لیے جعلی عاملوں کے پاس جانا بھی ایک پیچیدہ مسئلہ ہے اور بدقسمتی سے اس میں خواتین کے بعد زیادہ طبقہ نوجوان نسل کا شامل ہے ۔ جس کا موجب شعور کی کمی اور ایمان کی کمزوری ہے۔ ان جعلی عاملوں نے نوجوان نسل کا جتنا بڑا نقصان کیا کسی اور نے نہیں کیا ۔

نوجوانی کی عمر وہ مخصوص عمر ہے جس میں بچتا وہی ہے جو پرہیز گار ہو اس عمر میں پرہیز گاری اور تقویٰ کا بھرپور امتحان الله کی طرف سے لیا جاتا ہے اسی لیے الله نے پرہیز گاری کا معیار بلند رکھا اور نوجوانی کی عمر میں عبادت کو بے حد پسند فرمایا۔اچھا ماحول نا ملنا بھی نوجوان نسل کو درپیش ایک اہم مسئلہ ہے۔

کسی نے کیا خوب کہا تھا !

زمانہ آیا ہے بے حجابی کا

خدا کرے جوانی رہے تیری بے داغ

اب بات کرتے ہیں کہ اردو ہماری قومی زبان ہے اور بدقسمتی سے ہماری نوجوان نسل پر انگریزی مسلط کی جارہی ہے۔نصاب اپنی زبان میں نا ہونے کی وجہ سے طلباء امتحان پاس نہیں کر پاتے اس ذہنی غلامی کو ختم کر کے اپنی زبان کو فروغ دیتے ہوئے نوجوان نسل کی راہیں سہل کرنی چاہیے تاکہ وہ ترقی حاصل کر سکیں یہ مسئلہ بہت اہمیت رکھتا ہے جو نوجوان نسل کو درپیش ہے۔نوجوان نسل ہمارا قیمتی اثاثہ ہے ان کے مسائل پر غور کرنا چاہیے تاکہ ملک کا مستقبل روشن ہو سکے۔