ماں

دنیا کے سب رہبروں کی رہبر ہے ماں
اپنائیت اور ممتا کا لازوال احساس ہے ماں

دُکھ و درد کی تپش میں ٹھنڈک ہے ماں
دن رات بچوں پر واری جاتی ہے ماں

بچپن سے جوانی،ہر رمز کو پہچانتی ہے ماں
خود بھوکی رہ کر بچوں کو کھلاتی ہے ماں

عقل و فہم میں کسی طرح کم نہیں ان پڑھ ماں
بدلتی رتوں اور زمانے کو پڑھتی ہے ماں

منہ پھیرنا اس کو آتا نہیں کسی طور
بگڑے طیور پل بھر میں بھانپتی ہے ماں

بچوں کی تعلیم و تربیت میں اس کا کوئی ثانی نہیں
اپنا خون جگر دے کر بچوں کو پالتی ہے ماں

اس کی قربانیوں و مہربانیوں کا کوئی نعم البدل نہیں
آدمیت کو اخلاق کی بلندیوں پر لے جاتی ہے ماں

اپنی جان جوکھوں میں ڈال کر جنم دیتی ہے ماں
تبھی اپنے قدموں میں جنت کی حقدار ٹھہرتی ہے ماں

ستر ماوؤں سے زیادہ پیار کرتا ہے بندوں سے اللہ
انسانیت کو اللہ سے متعارف کرواتی ہے ماں

دنیا کے سب رہبروں کی رہبر ہے ماں
اپنائیت اور ممتا کا لازوال احساس ہے ماں