مکتب تعلیم القرآن کا نظام قابلِ تقلید

 

صدر وفاق المدارس العربیہ پاکستان ، شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب 28 مارچ بروز پیر ادراہ مکتب تعلیم القرآن الھلال سوسائٹی بالمقابل عسکری پارک پرانی سبز منڈی کراچی میں تشریف لائے۔حضرت شیخ الاسلام صاحب کے سامنے ادارہ مکتب تعلیم القرآن کی خدمات کا تعارف کروایا گیا تو حضرت نے ادارہ کے نصاب و نظام پر نہ صرف اعتماد کیا بلکہ دیگر اداروں کے لیے قابلِ تقلید بھی قرار دیا اور پورے ملک میں اس کو منظم انداز میں رائج کرنے کا ارادہ بھی کیا، جس کی تفصیل ذیل میں موجود ہے ۔

حضرات علماء کرام اور مہمانان گرامی مولانا حنیف عبد المجید صاحب دامت برکاتہم نے یہ جو ادارہ قائم کیا ہے اس کے بارے میں بہت عرصے سے کچھ نہ کچھ معلومات ملتی رہتی تھی لیکن اس تفصیل کے ساتھ اس ادارے کی خدمات کا تعارف مجھے نہیں ہوا تھا میں اللہ تعالی کا شکر ادا کرتا ہوں کہ انتہائی مفید اور قابل تقلید یہ ادارہ خدمات سرانجام دے رہا ہے۔ ابھی مجھے اندازہ ہوا کہ دین کی خدمت اور خاص طور پر قرآن کی خدمت اس کے اتنے گوشے اور مختلف پہلو ہیں کہ اگر ان پر کام کیا جائے تو ایک مستقل ادارہ کی ضرورت ہوتی ہے لیکن ماشاءاللہ یہ ادارہ دود رسی کے ساتھ اور چھوٹی چھوٹی باریکیوں کی رعایت رکھتے ہوئے نہ صرف قرآن کریم اور مکاتب قرآنیہ کی بلکہ اسکولوں میں بھی ہدف بنا کر محنت کی جا رہی ہے اور اسکول میں پڑھنے والے بچوں کو مختلف انداز سے ان کو دین کے قریب لانے کی کوشش ہورہی ہے ان کی تفصیل سن کر “دل باغ باغ ہوگیا “۔

میں دل سے دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالی ان کی کوششوں کو کارآمد بنائے بلکہ دوسرے اداروں تک بھی اس کام کو پھیلائے۔یہ تربیت کے متعدد گوشے اکثر و بیشتر ہمارے تعلیمی اداروں میں نگاہوں سے اوجھل رہتے ہیں لیکن ان حضرات کا جو تعلیمی اور تربیتی معیار ہمارے سامنے پیش کیا گیا وہ دیکھ کر انتہائی خوشی ہوئی اور میں یہ سمجھتا ہوں کہ یہ قابل تقلید کام ہے جو سارے مدارس کے منتظمین کو اس سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ایک طریقہ یہ ہوتا ہے کہ اللہ تعالی اپنے بندے کے دل میں کوئی خاص طریقہ ڈال دیتے ہیں جس سے لوگوں کو فائدہ پہنچتا ہے لیکن وہ طریقہ اسی کی حد تک محدود ہوجاتا ہے لیکن میں نے یہاں دیکھا کہ ماشاءاللہ جو طریقے تعلیم و تربیت کے حوالہ سے یہاں کے اساتذہ، منتظمین اور مدربین کے دل میں اللہ تعالیٰ نے ڈالے وہ صرف ان کی حد تک محدود نہیں رہے بلکہ اس کا پورا نصاب اور اس کے متعلق مکمل نقشے بھی دوسروں کے لئے تیار کیے۔اس کا فائدہ یہ ہے کہ جو معیار پیش نظر ہے اس کو جانچنے کے لیے یہ ایک بہت بڑا ذریعہ ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ دوسرے ادارے جو ان کی تقلید کرنا چاہتے ہیں ان کے لیے بھی انتہائی آسان طریقے سے یہ نصاب اور طریقے کار مرتب کر دیئے گئے ہیں۔میں وفاق المدارس العربیہ کی شوری کے سامنے بھی آپ کی کوششوں کو رکھوں گا کیونکہ ہمارے لیے یہ تجربات انتہائی مفید بلکہ مشعل راہ ثابت ہوں گئے انشاءاللہ!اور میں یہ گزارش کروں گا کہ جب ہم مکاتبِ قرآنیہ کے بارے میں تفصیلی مشورہ کریں اور اس کے بارے میں نئی تجاویز مرتب کریں گے تو ہم آپ سے رہنمائی بھی حاصل کریں گے، تاکہ یہ نظام چل چند مکاتب کی حد تک نہیں بلکہ پورے ملک میں یہ نظام منظم انداز میں پھیل جائے ۔

بھائیو! اصل بات یہ ہے کہ اللہ تعالی کی رضا کے لیے جب کوئی کام شروع کیا جاتا ہے اور مقصود میں نہ کوئی ناموری، نہ شہرت اور نہ کوئی پروپیگنڈہ ہوتا ہے بلکہ اصل مقصد اللہ کو راضی کرنا ہوتا ہے اس کام کے لئے کوئی بندہ کھڑا ہو جاتا ہے تو اللہ تعالی اس کے دل پر الہام فرماتے ہیں کہ میری خوشنودی کے لئے جو کام کرنے جا رہے ہو ہم تمہیں اس کے طریقے سکھاتے ہیں وہ طریقے من جانب اللہ ہوتے ہیں ۔مجھے بھی ایسے ہی لگتا ہے کہ ان حضرات کے اخلاص کی جدوجہد کی برکت سے اللہ نے یہ سارے طریقے ان کے دل میں ڈالے اور اس پر عمل کر کے بھی انہوں نے دکھایا ہے ۔ میں دل سے دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالی ہمارے مکاتب و مدارس کو اس نصاب اور نظام سے استفادہ کرنے کی توفیق عطا فرمائے مکاتب و مدارس کا نظام اور بہتر سے بہتر ہو جائے۔

بہت افسوس ہوتا ہے جب بھی میں دیکھتا ہوں کہ کوئی عالم جس نے اچھے معیار پر دورہ حدیث مکمل کیا اور اچھی کامیابی حاصل کی ہے لیکن جب نماز پڑھانے کے لئے مصلیٰ پر کھڑا ہوتا ہے تو اس کی تلاوت سن کر انتہائی افسوس ہوتا ہے اور دل پر آرے چلتے ہیں اور یہ بہت شرمناک بات ہے کہ عالم ہونے کے باوجود قرآن کو صحیح پڑھنے سے قاصر ہے، جس کے بغیر ایک آدمی مسلمان ہی نہیں بن سکتا عالم تو کجا؛ لہٰذا قرآن کریم کی صحیح ادائیگی پر بھی ہماری توجہ ہونی چاہیے۔

یہ مکاتب قرآنیہ کا نظام درحقیقت ہمارے تعلیمی نظام کی بنیاد ہے اور اگر یہ بنیاد ٹیڑھی ہوجائے تو ساری عمارتیں ٹیڑھی ہوجائیں گی۔اس نظام کو مضبوط بنانا اور جو اس سے مقصود ہے اس کو حاصل کرنے کی فکر کرنا بے حد ضروری ہے اور آپ حضرات نے اس بنیاد کو مضبوطی سے پکڑا ہے۔ میں دل سے دعا کرتا ہوں کہ جن حضرات نے مکتب تعلیم القرآن کا نظام اور نصاب مرتب کیا ہے اور جو حضرات اس کو چلا رہیں ہیں اللہ تعالی قدم قدم پر ان کی دست گیری فرمائے اور ان کے کاموں میں برکت عطا فرمائے اور ہمیں اس کی تقلید کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین