چودہ برس بعد بیجنگ میں اولمپک مشعل کی حرارت

منفی چار درجہ حرارت میں بیجنگ ایک مرتبہ پھر گرم اور پرجوش دکھائی دے رہا ہے۔ بیجنگ اولمپکس 2008 کے 14 برس ایک مرتبہ پھر بیجنگ میں اولمپک ریلے شروع ہوا۔ نئے قمری سال کی پر جوش فضا اور اولمپک کھیلوں کی دوہری میزبانی کی خوشی نے بیجنگ کے منفی چار درجے ٹھنڈے ماحول کو گرما دیا۔

اس ریلے میں بھاگنے والے 41 سے 80 سال کی عمر کے قومی ہیروز سخت سرد درجہ حرارت سے بے نیاز دکھائی دے رہے ہیں۔ اس ریلےکی افتتاحی تقریب دو فروری صبح نو بجے بیجنگ اولمپک فارسٹ پارک کے ساؤتھ گیٹ اسکوائر پر منعقد ہوئی۔ چین کے نائب وزیر اعظم ہان چنگ نے ریلے کے آغاز کا اعلان کیا۔

یہ مشعل بردار ریلے مقابلے کے تین علاقوں ، بیجنگ سرمائی اولمپک پارک اور شوگانگ پارک سے گزرے گا۔ اس موقع انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے صدر تھامس باخ نے کہا کہ بیجنگ نے دنیا کو بتا دیا ہے کہ وہ تاریخ رقم کرنے کے لئے تیار ہے۔ٹارچ بردار ریلے کے پہلے تین مشعل برداروں میں سابق عالمی اسپیڈ اسکیٹنگ چیمپیئن لو جی ہوان، ایرو اسپیس کے ہیرو جینگ ہائی پھینگ اور عوامی سائنس دان یی پائجیان شامل ہیں اور اس ریلے کے آخری مشعل بردار برڈ نیسٹ کے ڈیزائنر شنگ گانگ ہوں گے۔

بیجنگ میں اولمپکس کے رنگ غالب آئے ہوئے ہیں۔ دنیا متنوع ہے اور سرمائی اولمپکس رنگین ہیں۔سرمائی اولمپکس برف کے سفید رنگ سے مزین ہونے کے باوجود بہت سے خوبصورت رنگ لئے ہوئے ہیں۔ سرمائی اولمپکس کے یہ رنگ وقت گزرنے کے ساتھ مزید گہرے ہوتے چلے جارہے ہیں۔ ان دنوں سرمائی اولمپکس نئے چینی قمری سال کے سرخ رنگ میں ڈوبے نظر آتے ہیں۔ سبز اولمکپس کے تصور نے بیجنگ اولمکپس کو نیلے آسمان اور خوبصورت ماحول کے سبز رنگ سے بھی متعارف کروایا ہے۔

فلم اورٹیلی ویژن میں دکھائی جانے والے اولمپکس کی کہانیوں نے ان کھیلوں کو انسانی جذبوں اور جدوجہد کے سنہرے رنگ سے سنہری بنادیا ہےاور بیجنگ سرمائی اولمپکس میں ہر طرف “بلیک ٹیکنالوجی” بھی چھائی ہوئی ہے۔ اولمپک روح اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب سماج کا تصور بنیادی طور پر یکساں ہیں۔ مختلف ممالک کو ایک دوسرے کا احترام کرنا،ایک دوسرے سے مساوی سلوک کرنا، امن کے ساتھ ساتھ رہنا، تعاون کرنا اور انسانی معاشرے کو درپیش بڑے چیلنجوں سے نمٹنا اور بنی نوع انسان کے لیے مشترکہ طور پر ایک بہتر مستقبل بنانا چاہیئے۔

یہاں میڈیا سینٹر بھی فعال ہو چکا ہے۔ بیجنگ سرمائی اولمپکس کا میڈیا سینٹرباقاعدہ فعال ہونے کے بعد سے اہم سرگرمیوں کا مرکز بنا ہوا ہے۔ آنے والے رپورٹرز یہاں موجود سہولیات سے بھرپور انداز میں استفادہ کر رہے ہیں۔ صحافیوں کے کام کو مزید آسان بنانے کے لیے مرکزی میڈیا سنٹر میں ٹی وی اسکرینوں کی تنصیب سے لے کر ورک اسٹیشنز کے ڈیزائن تک باریک بینی سے کام کیا گیاہے۔

مین میڈیا سنٹر کے پریس آپریشنز کے سیکریٹری جنرل لی شن کے مطابق یہاں 470 نشستیں موجود ہیں جہاں بیٹھ کر ٹیکسٹ رپورٹرز اور فوٹو گرافر بآآسانی کام کر سکتے ہیں۔ وبا کی روک تھام کی ضروریات کے مطابق نشستوں کے خصوصی پارٹیشنز بھی قائم کی گئی ہیں۔ چینی قمری سال کے پہلے روز بیجنگ سرمائی اولمپکس آرگنائزنگ کمیٹی نے مرکزی میڈیا سینٹر میں ایک پریس کانفرنس منعقد کی۔ پریس کانفرنس کا مقصد نئے قمری سال کے تہوار اور سرمائی اولمپکس کے حوالےسے غیر ملکی میڈیا کے ساتھ تبادلہ خیال تھا۔

پریس کانفرنس کے دوران ایک پرجوش مختصر فلم دکھائی گئی جس میں غیر ملکی رپورٹروں کو سرمائی اولمکپس اور نئے قمری سال خوشیوں کا انضمام دکھا یا گیا۔ منتظمین نے بتایا کہ بیجنگ سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب شاندار ثقافتی تجربہ ہوگی۔اس میڈیا سینٹر میں مقابلے کے دنوں دس ہزار سے زائد ملکی اور غیر ملکی صحافیوں کی آمد متوقع ہے۔ یہ میڈیا سینٹر 24 گھنٹے فعال ہے اور یہاں موجود رضا کار آنے والے مہمانوں کو مترجم سمیت دیگر خدمات فراہم کر رہے ہیں

ٹارچ ریلے کے دوران چین میں زندگی کے تقریباً تمام شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے ممتاز شخصیات شریک ہوں گی۔ جن میں چائنا باسکٹ بال ایسوسی ایشن کے چئیرمین یاؤ منگ، ماہر تعلیم چانگ بوولی اور انسداد وبا کے ہیرو ڈاکٹر چانگ ای مو وغیرہ شامل ہیں۔ فارسٹ پارک ریلے پوائنٹ کی کل لمبائی 10.6 کلومیٹر ہے یہاں 135 شخصیات مشعل اٹھائیں گی اور ہر مشعل بردار اوسطاً 79 میٹر کا فاصلہ طے کرے گا۔ یہ مشعل بردار ریلے مقابلے کے تین علاقوں ، بیجنگ سرمائی اولمپک پارک اور شوگانگ پارک سے گزرے گا۔