عظیم انسان میرے پیارے استاد فرہاد احمد فگار

انسان اس دنیا میں عقل جیسی نعمت لے کہ وارد ہوتا ہے عقل کو جلا بخشنے کے لیے وہ معلم کا محتاج ہوتا ہے ۔میرے تمام اساتذہ واجب الاحترام ہیں ۔پر یہاں میں اپنے بہت ہی پیارے شفیق سر فرہاد احمد فگار کے بارے میں چند ٹوٹے پھوٹے الفاظ یعنی انگلی کٹوا کہ شہدا میں نام لکھوانے کی برابر سعی کر رہی ہوں۔محترم و مشفق استاد فرہاد احمد فگار١٦ مارچ ١٩٨٢ءکو لوٸر چھتر مظفر آباد میں پیدا ہوۓ۔ سر کا تعلق” قطب شاہی اعوان“ قبیلے سے ہےحضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کی غیر فاطمی اولاد میں سے ہیں۔آپ کے دادا کا اسم مبارک نمبر دار فرمان علی اعوان اور والد محترم عبد الغنی اعوان ہے۔پیداٸش کے وقت آپ کا نام فرہاد احمد رکھا گیا۔فگار کا لاحقہ اپنے مرحوم دوست سید فگار حسین شاہ گردیزی سے اخذ فرمایا۔آپ کی گھرانے میں والدین کے ساتھ ایک بہن اور دو بھاٸی شامل ہیں۔٢٣اپریل ٢٠١٦ ءکو رشتہ ازدواج میں منسلک ہوۓ۔شریک حیات سائرہ ارشاد قریشی بھی پڑھی لکھی گھریلو خاتون ہیں۔ الحمد لله اللہ تعالی نے دوبچوں بیٹی (ملک ربدا گل) اور بیٹا (صفی اللہ احمد) سے بھی نوازا ہوا ہے۔

ابتداٸی تعلیم او پی ایف مشعل اسکول مظفر آباد سے حاصل کی۔تیسری کے بعد علی اکبر اعوان ہاٸی اسکول چلے گےوہی سے میٹرک حاصل کی۔انٹر میڈیٹ میرپور بورڈاور گریجویشن علامہ اقبال اوپن یونی ورسٹی سے حاصل کی اس کے بعد نیشنل یونی ورسٹی آف ماڈرن لینگویجز نمل (اسلام آباد)ایم اے کا مقالہ بہ عنوان” احمد عطااللہ کی غزل گوٸی“ تحریر فرمایا جو اب الحمد لله کتابی شکل میں موجود ہے۔اسی یونی ورسٹی سے ”آزاد کشمیر کے غزل گو شعرا تجزیاتی و تقابلی جاٸزہ “کے عنوان سےلکھ کر ایم فل کی ڈگری حاصل کی۔اب اسی ادارے سے اردو ادبیات میں ڈاکٹریٹ کے خریطے کے لیے ”اردو املا وتلفظ کے بنیادی مباحث“ کے عنوان سے تحقیقی  مقالہ زیر نگرانی ڈاکٹر شفیق انجم صاحب تحریر فرما رہے ہیں۔ محترم و مشفق سر نے اقرا یونی ورسٹی (اسلام آباد )سے کمپیوٹر کا ڈپلوما نمل اور کامسٹ سے انگریزی زبان کا ڈپلوما٢٠١٠ میں اسلام آباد انٹرنیشنل اکیڈمی سے صحافت کا ڈپلوما حاصل فرمایا۔اگر سر فرہاد احمد فگار کا نام اکیس ویں صدی کے اردو ادب سے نکالا جاےتو کشمیر میں اردو ادب کی تاریخ مکمل نہیں ہو سکتی پسندیدہ مضمون ازل سے اردو ہی رہا ہے۔اسی وجہ سے گھر میں اردو کتب کے حوالے سے لاٸبریری قاٸم کر رکھی ہے۔

الحمد لله اللہ تعالی نے علم کی دولت سے مالامال فرمایا ہے اگر علم کا سمندر کہا جاۓ تو غلط نہیں ہوگا جس سے ہمہ وقت  ہر کوٸی فاٸدہ اٹھا سکتا ہے (بوڑھے ،جوان، بچے)آپ بہ یک وقت مصنف ،شاعر، تذکرہ نگار، نقاد ،محقق،  افسانہ نگار ،سفر نامہ نگار ہیں  سر فرہا د احمد فگار کےدو اشعار عشق رسول محمد صلى الله عليه واله وسلم پیش خدمت ہیں غار حرا کا پہلا اجالا حضور ہیں بزم مکان ومکاں کے دولھا حضور ہیں والیل تیری زلف ہے، والعصر تیراعصرسب آیتوں کے محورو مرجع حضور ہیں آپ کی شاعری میں عشق مجازی بھی ملتا ہے۔جا چکے توڑ کے جو رابطے مجھ سے سارے میں نے ان سے بھی تعلُق کو بنا کے رکھامیری آنکھوں سے چھین کر نیندیںاس نے دی ہے دعا،سکوں کی مجھےاگر بات کی جاے آپ کے کھانے کی توکھانے میں دیسی ساگ ،مچھلی، بریانی، دال چاول اور فرشبین لوبیا کی دیسی پھلیاںشوق سے تناول فرماتے ہیں۔مزید لسی اخروٹ کی چٹنی کے ساتھ مکٸی کی روٹی بھی مرغوب  ہے۔پینے میں گنے کا رس پھلوں میں آڑو  ،امروداور جامن بھی اچھے لگتے ہیں۔کھیلوں میں کرکٹ، ٹینس، لڈو اور کبھی کبھار تاش سے بھی دل بہلاتے ہیں۔

لباس میں  سفاری پینٹ کوٹ سردیوں میں زیادہ جینز اور قمیص شلوار کا استعمال بھی فرماتے ہیں  ۔محتلف علاقوں کے روایتی لباس بھی پسند  ہیں  ملتانی کھسہ ، بلوچی چپل، سندھی چادر ، چارسدہ اور کوہاٹی چپل  پسند ہیں  ۔سیاحت سر کے پسندیدہ  مشاغل میں سے  ایک ہے کشمیر کے ساتھ ساتھ پاکستان  کے چار صوبوں کے اہم مقامات دیکھنے کے بعد دیہات میں کنگن پور  ضلع قصور اور کوٹ پھپھرہ ضلع جہلم زیادہ پسند ہیں۔ سر نے زندگی میں ایک عید گھر سے باہر گزاری وہ کوٹ پھپھر ہ میں گزاری۔شہروں میں کوٸٹہ زیادہ پسند ہے۔صحافت کا پیشہ ٢٠١١ سے جواٸن کیا۔ماہ نامہ پرواز (لندن) ماہ نامہ خاص بات (اسلام آباد )ماہ نامہ اخبار اردو(ادارہ فروغ اردو اسلام آباد )ممبٸ اردو نیوز (ممبٸ) روز نامہ ،سیاست، اوصاف ،صبح نو، جناح، شمال ،جموں کشمیر ،خبر نامہ ،محاسب، دومیل، کشمیر ٹاٸمز، ایشین نیوز ،جہاں پاکستان، نواۓ وقت اور بہت سی ویب ساٸیڈ اٸی بی سی اردو وغیرہ میں آپ کے مضمون شاٸع ہوتے رہتے ہیں۔ محتلف اسکول، کالجز اور یونی ورسٹیز میں اپنے معلم ہونے کے جز وقتی فراٸض باخوبی  نبھاۓ۔ ٢٠١٩ میں پی ایس سی کا امتحان پاس کر کے گورنمنٹ کالج میرپورہ ضلع نیلم میں  تعینات ہوۓ۔

میرپورہ کالج کے لیے بھی آپ کی خدمات یاد رکھی جائیں گی پرنسپل آفس کی تزئین و آرائش آپ کی شرمندۀ احسان رہے گی۔ کالج کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پراسپیکٹس آپ نے ذاتی خرچ سے شائع کیا۔کالج کے اندر لکھائی کے لیے آپ نے کام یاب کوشش کی اور دیواروں کو خوب صورت اقوال اور اشعار سے مزین کیا قبل اس کے کالج کا نام تک کسی جگہ درج نہ تھا۔ کالج کے لیے خوب صورت لوگو آپ کی کوشش سے ہی بنا جو پہلے موجود نہ تھا۔ علاوہ ازیں میرپورہ کالج کو سائنس کا درجہ دلانے کے لیے بھی مصروف عمل سر فرہاد اچھے اخلاق اور شریف النفس انسان ہیں ملنساری آ پ کا شیوہ ہے جو شخص ایک بار بات کر لے آپ کے لفظوں کی مٹھاس کا دیوانہ بن جاتا ہے۔ آپ کا انداز گفتگو بار بار ملنے اور بات کرنے پر آدمی کو ابھارتا ہے۔٢٠٢٠ میں گورنمنٹ کالج میرپورہ ضلع نیلم سے علمی و ادبی مجلہ بساط جاری فرمایا  عن قریب ٢٠٢١ء بھی جلد سامنے آنے والا ہے۔

آپ کی صلاحتیوں کے اعتراف میں ٨ نومبر ٢٠٢٠ء کی اشاعت میں انٹر نیشنل میگزین فیصل آباد نے کچھ اس طرح آپ کو متعارف کیاMr.FarhadAhmad Fighar amazing and young intallactual personality  of Azad Kashmir.He has out standing  qualities  as a teacher. Farhad Ahmad Figar belongs to rich knowledge   and glorious family of AJK.His thoughts regarding urdu literature clear and very stroung against other literature. ٣١ اکتوبر ٢٠٢٠ کو زم زم ویلفیٸر سو ساٸٹی مظفر آباد کی جانب سے سال ٢٠٢٠ء کی بیسٹ اچیومنٹ ایوارڈ ملا جس کی تقریب سراڑ ہائی اسکول میں انعقاد پذیر ہوئی۔فیبا کمیونیکشن پاکستان نے بھی اردو زبان کی خدمت کے  صلے میں٦ اکتوبر ٢٠٢٠ ء کوایوارڈ سے نوازا۔١١ جون ٢٠٢٠ءکو بزم غالب پاکستان نے ادبی علمی ،ثقافتی اور صحافتی خدمات کے اعتراف میں سند امتیاز سے نوازا۔ اس کے علا وہ بہترین اساتذہ کے طور پر مختلف کالجز سے ایوارڈ ملے۔آزاد کشمیر ٹیکسٹ بک بورڈ ”جماعت یاذدہم“ اردو  ۲۰۲۱ءکے مدیر بھی ہیں۔مصور ویلفٸیر کونسل تحصیل گوجرہ ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ نے ١٠ نومبر ٢٠٢١ء کو”ادب“ کا ایوارڈ اور سند آپ کی کتاب “احمد عطا اللہ کی غزل گوئی”پر دی ۔

ایوارڈ کی یہ تقریب گوجرہ کے اثاثہ ہال میں منعقد ہوئی۔ تقریب میں ملک کے مختلف شہروں سے شاعر وں اور ادیبوں نے شرکت کی۔آپ کی کام یابیوں کے پیچھے بہت تلخ حقیقتیں بھی ہیں  ۔حاسدین سے بھی اللہ پاک نے نمٹے کی ہمت دی۔آپ سخت حالات میں چٹانوں کی طرح مضبوط رہے۔ اللہ تعالی پر توکل اور صبر کا دامن نہیں چھوڑا اور جیسے اللہ پاک عزت دینا چاہیں دنیا کی کوٸی طاقت اسے ذلیل نہیں کر سکتی۔ سر فرہاد احمد فگار اشعار کی غلط نسبت ہو یا اردو املا کی غلطی ہو اس میں شدت پسندی کا مظاہر فرماتے نظر آتے ہیں۔معلمی کا  پیشہ اختیار کر کہ امام انبیا فخر موجودات حادی سبل خاتم الرسل محمد مصطفی احمد مجتبی صلى الله عليه واله وسلم کی پیاری سنت زندہ فرمائی۔مختصراً  محترم و مشفق سر فرہاد احمد فگار کے بارے میں آگاہی ایک کالم میں نہیں ہو سکتی۔ عنقریب آپ کی شخصیت اور خدمات پر مقالہ جات تحریر ہوں گے۔ ان شاء اللہ دعا ہے اللہ سبحانہ و تعالی کامل ایمان اور صحت کے ساتھ لمبی زندگی سے نوازے آپ کا دست شفقت یوں ہی ہم پہ قاٸم و داٸم فرماے آپ صرف ہمارے ہی نہیں بل کہ اردو ادب کا قیمتی اثاثہ ہیں ۔اللہ پاک قدم قدم  پہ خوشیوں وسکون آ پ کے مقدر فرماٸیں (آمین)