انسانی دماغ قدرت کا عظیم شاہکار

ذہن وہ ذہنی صلاحیت ہے جو انسان کے پاس ہے اور دوسری مخلوقات سے ممتاز ہے، اور ذہن کے افعال اور افعال میں سے تمام منتخب چیزوں کے بارے میں سوچنا، میموری کے ذریعے معلومات کو ذخیرہ کرنا، پیش کردہ معلومات کا تجزیہ اور شناخت کرنا۔ اس کے اہم کاموں میں کردار کی شناخت، نشوونما اور اپنے کرداراورعادات کی بہتری ہے۔

باشعور ذہن ،:

              باشعور ذہن بہت سی خصوصیات کا حامل ہے، جیسا کہ شعور ذہن محدود توجہ، منطقی اورعملی سوچ کا حامل سمجھا جاتا ہے، یہ مسئلے کو تلاش کرتا ہے اور اس کی وجوہات کی نشاندہی کرتا ہے اور نتائج اور حل حاصل کرنے کے لیے ان کا تجزیہ کرتا ہے، اور معلومات کو ذخیرہ کرتا ہے طویل مدتی یا قلیل مدتی میموری میں، اور جلدی سے جواب دیتا ہے، باشعور ذہن ایک جواب دیتا ہے۔

دماغ کے حصے:

                دماغ کے مختلف حصے ہیں۔ آئیے ذرا دماغ کے حصوں کو جانتے ہیں۔

لا شعور دماغ:

                   لا شعور ذہن خصوصیات اور رویے میں شعوری ذہن سے مختلف ہوتا ہے، جیسا کہ لاشعوری ذہن لامحدود فوکس رکھتا ہے، یہ ایک سیکنڈ میں لاکھوں معلومات کو ذخیرہ اور دیکھ سکتا ہے، کیونکہ یہ معلومات کو فارم سے جوڑتا ہے آپس میں جڑے ہوئے خیالات کی ایک سیریز اور انسانی اعمال کو متاثر کرتی ہے، یہاں تک کہ آپ اپنے لاشعوری ذہن کو پروان چڑھاتے ہوئے، بہترین نتائج حاصل کرسکتے۔

انسانی دماغ کیسے سوچتا ہے؟

                            انسانی ذہن انسان کے لیے ایک الگ اور اہم مخلوق ہے اور دوسروں کے لیے انسان اپنی زندگی کو صحیح طریقے سے نہیں چلا سکتا اور صحیح فیصلے نہیں کرسکتا۔ دماغ سب سے پہلے معلومات کو نوٹس کرتا ہے۔ پھر دماغ مشاہدے کا تجزیہ کرنا شروع کرتا ہے، اور دماغ اس مشاہدے کے ذریعے کچھ معلومات تیار کرسکتا ہے، اوراسے طویل مدتی میموری میں محفوظ کرسکتا ہے۔

قارئین:

       لاشعوری دماغ کے رویے اور رویے کو متاثر کرتا ہے۔ لاشعوری ذہن معلومات کو غیر شعوری طور پر ذخیرہ کرتا ہے اور معلومات کو وقت کے ساتھ عادات اور طرز عمل میں بدل دیتا ہے، جس کی وجہ سے انسان ان کو نوٹس کیے بغیر نئے رویے حاصل کرتا ہے۔ اگر کسی شخص کو کسی مسئلے کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو وہ شخص مسئلے کی شناخت کرتا ہے اور پھر اس کے نتائج کا تعین کرنے کے لیے اس کا تجزیہ کرتا ہے، پھر مناسب، قابل عمل اور تیزی سے کام کرنے والے حل تلاش کرتا ہے۔ پروگرام مسئلہ کی شناخت کرتا ہے اور اس کے نتائج دکھاتا ہے۔

لاشعور:

        لاشعوری ایک دو دھاری تلوار ہے، آپ اسے مطلوبہ معلومات کو ذخیرہ کرکے اپنی خدمت کے لیے قابو کر سکتے ہیں۔

قارئین:

        یہ تو ہم نے ذہن کے بارے میں اجمالی طور پر جانا۔ اب ذرا اللہ پاک کے عطاکردہ اس تحفہ کے کرشمے بھی نہ جان لیں۔ تو آئیے ذرا اس پر بھی کچھ بات کرلیتے ہیں۔ ہماراذہن ہمارا دماغ بتاتا ہے کہ کیا کرناچاہیے کیا رد عمل ظاہر کرنا چاہیے کیا سوچنا کیا بولنا چاہیے۔ یہ وہی قدرت کا عطیہ ہے جس کی بدولت ہم اجنبیوں کے چہرے پہچان لیتے ہیں۔ زندہ رہنے اور کچھ بھی سیکھنے کے لیے ہم دماغ پر انحصار کرتے ہیں مگر یہ جسم کا وہ عضو ہے جس کے بارے میں بہت کچھ اب بھی صیغہ راز میں ہے۔اب ہم آرام کررہے ہوتے ہیں، تودماغ الفادماغی لہروں کو جاری کرتا ہے، مگر کئی بار ان لہروں کا اخراج بہت زیادہ ہوتا ہے جس سے اس دماغی حصے کے افعال کم ہوجاتے ہیں جو غصے کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے۔ دماغ میں خود کو بدلنے اور حالت کے مطابق ڈھالنے کی حیران کن صلاحیت موجود ہے، جس کا اظہار ایسے افراد کے چھوٹے گروپ میں ہوا جن کا آدھا دماغ بچپن میں مرگی کے نتیجے میں ختم ہوگیا تھا آپ کے دماغ کو کسی زبان میں مہارت کے لیے اسٹوریج کی ضرورت ہوتی ہے۔زبان کی اتنی زیادہ تفصیلات کے لیے دماغ کو صرف و نحو کی بجائے الفاظ کے مطلب کے لیے زیادہ اسٹوریج کی ضرورت ہوتی ہے.جدید سائنس اب تک جو دریافت کر سکی ہے وہ یہ ہے کہ انسانی دماغ میں کوئی 100 بلین یعنی ایک کھرب نیورونز ہیں۔ اسی طرح کائنات میں سپر کمپیوٹرز کے ذریعے گلیکسیوں کی تعداد کا جو اندازہ لگایا گیا ہے وہ ایک سو بلین یعنی ایک کھرب گلیکسیاں ہیں۔

        دماغ کے جو نیورل کلسٹرز ہیں، یہ ہماری پیچیدہ ترین سوچوں (Complex Thoughts) کی صورت گری (Shape) کرتے ہیں، ہمارے جذبات (Emotions) کو شکل دیتے ہیں۔ اسی طرح جو گلیکسیاں ہیں وہ بھی سوت کے باریک ترین دھاگوں (Filaments) کے ایسے چوراہے بناتی ہیں کہ ان میں ایک بیابان اور ویران (Desolate) خلا یعنی Gaps چھوڑ دیتی ہیں۔ یہ ان کے درمیان Empty Space ہوتی ہے، جی ہاں! کہنے کا مقصد یہ ہے کہ جب سائنسدان کائنات کے ساتھ انسانی دماغ کا موازنہ کرتے ہیں۔ توپھر حیرت انگیز طور پر دونوں کا رزلٹ ہم آہنگ اور یکساں دکھائی دیتا ہے۔

قارئین:  انسانی دماغ اللہ کا کتنا بڑاشاہکارہے ۔جس کی طاقت و قدرت آپ نے مختصراَ جان لی ۔اللہ پاک ہمیں اس نعمت کا درست استعمال کرنے کی توفیق عطافرمائے ۔آمین