اولڈ از گولڈ

ابھی کچھ دن پہلے میں یوٹیوب پر کچھ سرچ کر رہی تھی تب ہی پی ٹی وی کا ایک بہت ہی پرانا ڈرامہ سامنے آیا ۔ سوچا دیکھتے ہیں بلیک ان وائٹ ڈرامے کیسے ہوتے تھے؟

فضیلہ قاضی ہیروئن کا کردار ادا کر رہی تھیں گھر میں ٹی بی کے مرض میں مبتلا باپ ہے جو بیماری کے باعث بے روزگار ہے ایک چھوٹی بہن اور ماں ہے۔ فضیلا قیصر ایک چھوٹی سی کمپنی میں نوکری کرتی ہیں جہاں باس ان پر بری نظر رکھے ہوئے تھا۔

فضیلہ کے محلے میں ایک نیا کرا دار آتا ہے جو اُسے نکاح کا پیغام دیتا ہے لیکن وہ انکار کر دیتی ہے۔کچھ عرصے بعد دکھاتے ہیں فضیلہ کی ماں بہت رو رہی ہوتی ہے اور فضیلہ کو بدعائیں دیتی ہے اور فیصلہ کرتی ہے کے چھوٹی بیٹی کا نکاح کر کے وہ لوگ دوسرے شہر شفٹ ہو جائیں گے۔ رشتے داروں کو شوہر کے علاج کا کہہ دیتی ہیں پھر کچھ سال کے بعد دکھایا کہ وہ واپس گھر لوٹ آتے ہیں لیکن فضیلہ کی ماں اُس سے ناراض ہوتی ہے نہ اس سے بات کرتی ہے نہ کجھ بولتی ہے لیکن واپسی پر فضیلہ کا ایک سال کا بھائی بھی ساتھ ہوتا ہے جسے دیکھ کر فضیلہ روتی رہتی ہے بھائی جب تین یا چار سال کا ہوتا ہے تب فضیلہ کی ماں بہت بیمار ہو جاتی ہے تب فضیلہ اپنی ماں کے پاٶں پکڑ لیتی ہے اور رو رو کر معافی مانگتی ہے تب فضیلہ کی ماں کا دل موم ہو جاتا ہےاور وہ اُسے معاف کردیتی ہے ۔

فضیلہ کا گناہ یہ تھا کہ وہ محلے میں کرائے دار سے چھپ کر نکاح کر لیتی ہے اور وہ بچہ اس کا بھائی نہیں بیٹا ہوتا ہے اور فضیلہ کئی سال اسکے گھر جاکر پتہ کرتی رہی کہ قیصرکب آئیگا؟ مختصر یہ کہ قیصر ایک حادثے میں معزور ہوجاتا ہے اس لیے واپس نہیں آتا۔

*اس پورے ڈرامے کو سنانے کا مقصد یہ ہےکہ بہت اچھی طرح باتوں کو سمجھایا گیا ہے۔

*بے حیاٸ بلکل نہیں تھی۔

*لڑکیوں کے سر سے دوپٹے نہیں اترے۔

*باس کی نظر بری تھی لیکن کوئی بے ہودہ حرکت نہیں دکھائی گئی۔

*لڑکی پڑھی لکھی تھی تب بھی اسے گھر اور باہر ایک جیسا پورے لباس میں دیکھایا۔

*سب سے اچھی بات یہ کہ فضیلہ کی ماں اسے سمجھاتے ہوئے کہتی ہے کہ رشتے بند دروازوں میں نہیں جوڑا کرتے چھپ کر تو گناہ کیے جاتے ہیں۔

آخر میں جب وہ بیٹے بہو کے کےساتھ ریلوے اسٹیشن پر بیٹھی ہوتی ہے تب قیصر کو دیکھتی ہے جو معزور ہوتا ہےدونوں ایک دوسرے سےملتے ہیں قیصر اسے کہتا ہے مجھے میرے بیٹے سے ملواٶ۔

فضیلہ کہتی ہے میں اسکی نظر میں اسکی بڑی بہن ہوں میں کیابتاٶں؟ تمھارے بارے میں جس رشتے کی شروعات ہی چھپ کر ہو وہ باقی رشتوں سے کیسے مل سکتا ہے۔

ہمیں میڈیا سے کوئی شکایت یا مسئلہ نہیں ہے۔ ہمیں مسئلہ غلط نظریہ سے ہے گناہ کو ثواب اور ثواب کو گناہ دیکھانے والا یہ میڈیا چمکتے ریپر میں زہر بیچ رہا ہے اگر یہی ڈرامہ (2021)میں بنا ہوتا تو آپ خود سوچئے دنیا بھر کی بےہودگی دیکھائی جاتی۔