کوئی مسیحا ادھر بھی دیکھے،کوئی تو چارہ گری کو اترے

کراچی جو دنیا کے دس ممالک سے بڑا شہر ہےـبڑا شہر ہونے کی وجہ سے بیشمار مسائل کا بھی شکار ہےـگذشتہ چند ماہ سے ہمیں اپنے علاقے لیاقت آباد  میں بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جوکہ روز بروز بڑھتے ہی جارہے ہیں، ان مسائل کو حل کرنے کے لیے حکومتی ادارے کسی بھی قسم کا  بھی  تعاون نہیں کررہے، جس کی وجہ سے یہ مسائل بد سے بد تر ہوتے جارہے ہیں۔ان مسائل میں سب سے پہلے بجلی کا مسئلہ ہے، کئی مہینوں سے بجلی کی لوڈ شیڈنگ بہت زیادہ ہورہی ہے، دن میں صرف چار سے پانچ گھنٹے بجلی آتی ہے اور جب بارش کا موسم ہوتو پورا پورا دن بجلی غائب رہتی ہے۔

اس کے باوجود بجلی کے بل میں ہر مہینے اضافہ ہورہا ہے اور موجودہ صورتحال کورونا وائرس کی وجہ سے سب کے سامنے ہے، لوگوں کے پاس کھانے کو نہیں ہے اور ستم ظریفی یہ کہ گرمی کے دنوں میں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے بچے اور بوڑھے سب گرمی سے بے حال ہوجاتے ہیں۔آج کے دور میں مہنگائی آسمان سے باتیں کررہی ہے جبکہ کورونا وائرس اور اس کے نتیجے میں لگنے والے لاک ڈاؤن کے سبب زندگی اور مشکل ہوگئی ہے، ہر مہینے کھانے پینے اور دیگر چیزوں پانی، بجلی اور گیس کے بلوں میں اضافہ ہورہا ہے جس کے باعث عوام کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

اس کے علاو ہمارے علاقے میں اور بھی مسائل ہیں جیسے صفائی کا مسئلہ ہے، مہینوں ہوجاتے ہیں اور علاقے میں کوئی صفائی نہیں کی جاتی، مثلاً گٹروں کی صفائی نہیں جاتی، گندا پانی علاقے میں بھرا رہتا ہے، جس کی وجہ سے لوگوں خصوصاً نمازیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس گندے پانی میں مچھروں کی بھی افزائش ہوتی ہے جس کی وجہ سے ملیریا اور ڈینگی جیسی بیماریاں پھیل رہی ہیں۔

اس کے علاوہ ہمارے علاقے میں پانی کا مسئلہ بھی اہم ہے، بجلی کے بغیر انسان زندہ رہ سکتا ہے لیکن پانی کے بغیر انسان زندگی نہیں گزار سکتا۔ ہمارے علاقے میں پانی وقت پر نہیں آتا، پانی نہ ہونے کی وجہ سے دیگر کاموں میں بھی تاخیر ہوجاتی ہے اور چند دنوں سے تو پینے کے پانی کی لائن میں گندا اور بدبو دار پانی آرہا ہے جس کی وجہ سے علاقوں مکینوں کو شدید مسائل درپیش ہیں، دوسری جانب پانی کی عدم فراہمی کی وجہ سے ٹینکر مافیا بھی سرگرم ہے جو منہ مانگی قیمت پر پانی فروخت کرتے ہیں، جس کے پیسہ ہے وہ پانی خرید لیتا ہے باقی لوگوں کو پورا دن پریشانی میں گزارنا پڑتا ہے۔میری حکومت سے درخواست ہے کہ ہمارے علاقے کے تمام مسائل حل کرنے کے لیے جتنی جلدی ہوسکے اقدامات کیے جائیں تاکہ علاقے کے لوگوں کو ان مسائل سے نجات مل سکے اور وہ سکون کے ساتھ زندگی گزار سکیں۔