بہتر سے بہترین بننے کا سفر (دوسرا اور آخری حصہ)

نیٹ ورکنگ:

خود کو بہتر بنانے کے لیے نیٹ ورکنگ میں اضافہ کرنا بہت ضروری ہے۔ نیٹ ورکنگ سے مراد حلقہ احباب ہے۔ اگر آپ کا حلقہ احباب بہت محدود ہے، تو آپ اپنے اندر بہتری نہیں لا سکتے، آگے نہیں بڑھ سکتے، ترقی نہیں کر سکتے۔ نیٹ ورکنگ لوگوں سے اچھے تعلقات بنانے اور انھیں قائم رکھنے کا نام ہے۔ بہت سوں کو تعلقات مضبوط کرنا نہیں آتا، جس کی وجہ سے ان کا حلقہ احباب محدود ہو جاتا ہے۔ اگر آپ کی زندگی میں نئے لوگ شامل نہیں ہو رہے تو پھر آپ میں وہ خصوصیات نہیں ہیں، جو ایک بہترین انسان میں ہونی چاہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ آپ کو تعلقات بنانے نہیں آتے، عزت دینی نہیں آتی، لوگوں پر اعتماد نہیں ہوتا، آپ لوگوں کے لیے مفید نہیں ہیں۔ بہتر سے بہترین بننے کے لیے اپنے نیٹ ورک میں اضافہ کریں۔ آپ مختلف ذرائع کی مدد سے اپنے نیٹ ورک میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ اپنے شعبے سے منسلک لوگوں سے ملاقات کریں۔ اگر آپ کے ارد گرد سیمینارز یا ورکشاپ منعقد ہوں، تو ان میں باقاعدہ شمولیت اختیار کریں۔ لکھنے اور بولنے کی صلاحیت بھی دو ایسی خوبیاں ہیں، جن سے آپ اپنے نیٹ ورک میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ لکھنے کا موقع ملے، تو اس سے ضرور فائدہ اٹھائیں اور اپنے دوستوں میں اضافہ کریں۔ اس طرح کسی تقریب میں تقریر کرنے کا موقع ملے تو ضرور کریں، اس سے آپ اپنے افکار و نظریات کی مدد سے لوگوں کی رہنمائی کرسکیں گے، اور آپ کی معمولی سے معمولی بات بھی کسی کے لیے مثبت تبدیلی کا سبب بن سکتی ہے۔ نیٹ ورکنگ کا ایک فائدہ یہ ہوتا ہے کہ آپ کو نئے نئے مواقع ملتے ہیں، اگر آپ ایک اچھا نیٹ ورک بنا لیتے ہیں تو اس سے آپ کی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی میں بہتری آنا شروع ہو جاتی ہے اور آپ کا حلقہ احباب وسیع ہو جاتا ہے۔ قابل اعتماد اور باصلاحیت لوگوں کی حوصلہ افزائی اور رہنمائی آپ کی کامیابی کی وجہ بن سکتی ہے۔ شکوہ شکایت کو اپنی عادت نہ بنائیں، جب لوگوں میں بیٹھیں تو مایوسی کی باتوں کے بجائے امید کی روشنی پھیلائیں۔ صرف اپنے شعبے میں محدود ہو کر نہ رہ جائیں۔ دوسرے شعبوں کے لوگوں سے بھی ملیں۔ سماجی بھلائی کے کاموں میں شرکت کریں۔ رضاکارانہ کام کا موقع ملے، تو اسے بھی قبول کریں۔ اس سے نیٹ ورکنگ میں آضافہ ہو گا اور آگے بڑھنے کے مواقع ملیں گے۔

سیکھنے کا رویہ:

ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی میں بہتر سے بہترین بننے کے لیے ذاتی مطالعہ (self study) کو روزمرہ عادات کا حصہ بنائیں۔ وقتاً فوقتاً اپنے علم میں اضافہ کریں۔ اخبارات اور رسائل کا مطالعہ بھی علم میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔ علم سے شعور اور ذہن میں وسعت پیدا ہوتی ہے اور علم انسان کی شخصیت کو تبدیل کرنے میں موثر ثابت ہوتا ہے۔ آپ کے اردگرد بہترین اہل علم، اسکالرز، ادیب اور کلم کار موجود ہوں گے، ان کی کتابیں خریدیے اور مطالعہ کیجئے۔ کتابیں پڑھنے سے آپ کے شعور میں اضافہ ہو گا اور آپ کے خوابوں کو اونچی پرواز ملے گی۔ کتابیں زندگی کے ہر خاص و عام مواقعوں پر رہبر بن کر رہنمائی کرتی ہیں۔ کامیاب لوگوں کی سوانح عمری کا مطالعہ کریں۔ تحریکی لٹریچر پڑھیں۔ سیلف ہیلپ کی کتابیں پڑھیں۔ ایسے ناول پڑھیں، جس سے آپ کو معاشرے اور تاریخ کی پوشیدہ باتیں معلوم ہو سکیں۔ جہاں کتابیں انسان کی بہتری میں معاون ثابت ہوتی ہیں، وہاں کچھ کتابیں انسان کے بگاڑ کا بھی سبب بن سکتی ہیں۔ اس لیے کتابوں کا انتخاب سوچ سمجھ کر کریں۔ ہمیشہ ماہرین کی لکھی ہوئی یا بیسٹ سیلر کتابیں پڑھیں۔ کتاب کے انتخاب کے حوالے سے دوستوں کی مدد لیں۔ ماہرین سے رائے لیں۔ نیٹ پر ریسرچ کریں۔ ایسی کتب کا مطالعہ کریں، جن کی مدد سے آپ بہتر سے بہترین بن سکیں اور عملی زندگی میں ان سے فائدہ اٹھا سکیں۔

درج بالا نکات پر عمل کرنے کی وجہ سے کچھ ہی عرصے میں آپ کے اندر موثر تبدیلی آ سکتی ہے، جو آپ کی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی میں کامیابی کا سبب بن سکتی ہے۔ اس کے علاوہ خود کو بہترین بنانے کے لیے اپنا زاویہ نظر اور انداز فکر بدلیں۔ اپنے علم میں اضافہ کریں۔ ذہن کو وسعت دیں۔ رویے میں تبدیلی لائیں۔ پرانی عادات کو نئی اور متاثر کن عادات میں بدلیں، اور اپنے اندر پوشیدہ صلاحیتوں کو نکھاریں۔ جو مل گیا ہے اس کے لیے شکر ادا کریں اور جو نہیں ملا، اس کے لیے فقط صبر کا مظاہرہ کریں۔ اپنے ظاہر کو امید کی شمع سے روشن کریں اور باطن میں ناامیدی اور مایوسی کے دیے نہ جلائیں۔ مسائل، مشکلات اور پریشانیاں زندگی کا حصہ ہیں۔ ان سے نظریں چرا کر آگے بڑھنا ممکن ہی نہیں ہے۔ اس کے علاوہ بہتر سے بہترین بننے کی شدید خواہش اور سخت محنت ہی انسان کی شخصیت کو نکھارنے کا سبب بنتی ہے۔