چاولوں کا استعمال اور چہرے پر فوائد

عید کے قریب آتے ہی خواتین کی جہاں کپڑے، جوتے اور میچنگ کی چوڑیوں کی فکر بڑھ جاتی ہے ایسے ہی میں سب سے زیادہ چہرے کی مرجھائی ہوئی بے جان جِلد اور پھیکی رنگت بھی پریشانی کا سبب بنتی ہے  جس کا علاج ہر گھر میں موجود چند مفید اجزا کے ذریعے ممکن بنایا جا سکتا ہے۔

عالمی وبا کورونا وائرس کے پیش نظر یہ دوسرا سال ہے جہاں  لاک ڈاؤن کے دوران متعدد سیلون بھی سیل کیے جا چکے ہیں۔ اس صورتحال میں اپنی اور اپنے خاندان والوں کی زندگی سے کھیلنے سے بہتر ہے کہ گھر ہی میں اپنی خوبصورتی کو چار چاند لگانے کا اہتمام کر لیا جائے۔ بغیر پارلر گئے اس عید پر تروتازہ و شاداب دکھنے کے لیے ہر گھر میں با آسانی دستیاب چاولوں کا استعمال کرتے ہوئے فیشل کیا جا سکتا ہے جس کے حیرت انگیز نتائج آپ کودوبار ہ کبھی پارلر کا رُخ نہ کرنے پر مجبور کر دیں گے۔

چاولوں کا استعمال صدیوں سے خوبصورتی بڑھانے کے لیے کیا جا رہا ہے، اب تو بیوٹی کاسمیٹکس پراڈکٹس بنانے والی کمپنیز بھی چاولوں کی افادیت جان گئی ہیں، اسی لیے ان کی جانب سے شیمپو اور کریموں میں چاولوں کی موجودگی کا دعویٰ کیا جاتا ہے۔

چاولوں کو وائٹننگ ایجنٹ قرا ر دیا جاتا ہے، چاولوں کی مدد سے خوبصورتی سے متعلق متعدد فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں جن میں گوری رنگت، صاف شفاف جِلد اور لمبے گھنے بال شامل ہیں۔ گھر ہی میں چند دنوں میں متاثرہ جِلد کی بحالی کے لیے رائس ٹونر بنا کر لگانا شروع کر دیں، عید تک یہ ٹونر کھلے مسام بند کر کے جِلد کو ترو تازہ و شاداب بنا دے گا۔

مزید یہ کہ خوبصورتی میں اضافے کے لیے چاولوں کے استعمال کے چند طریقے مندرجہ ذیل درج ہیں جن سے پارلر گئے اور وقت ضائع کیے بغیر  آج ہی سے گھر میں  محفوظ رہتے ہوئے فائدہ اُٹھایا جا سکتا ہے۔

رائس ٹونر:

رائس ٹونر بنانے کے لیے ایک کپ چاولوں کو دھو لیں، اب اس میں ایک کپ پانی ڈال کر ایک گھنٹہ یا پوری رات کے لیے ڈھانپ کر رکھ دیں، پانی سے چاول چھاننے کے بعد اسے ایک ہفتے کے لیے فریج میں محفوظ کیا جا سکتا ہے۔

روزانہ چہرہ دھونے کے بعد ان چاولوں کے پانی سے روئی کی مدد سے اپنا چہرہ صاف کریں یا اسپرے بوتل کی مدد سے چہرے پر اسپرے کر لیں۔ اس سے آپ کی اسکن چمکدار اور نکھر جائے گی،  کھلے مسام بند ہو جائیں گے اور جلد نرم و ملائم محسوس ہوگی۔

بہترین نتائج کے لیے رائس ٹونر سے اسکن صاف کرنے کے بعد تولیہ یا سوتی کپڑا نیم گرم پانی میں بھگو کر اپنے چہرے پر چند منٹوں کے لیے رکھ لیں۔

رائس اسکرب:

چاولوں میں اینٹی آکسیڈنٹ، اینٹی ایجنگ، اینٹی انفلامینٹری، قدرتی سن اسکرین اور قدرتی وائٹننگ خصوصیات پائی جاتی ہیں جس کے نتیجے میں اس کے استعمال سے کیل مہاسوں کی شکایت دور ہو جاتی ہے، داغ دھبے ختم ہو جاتے، بلیک ہیڈز کا خاتمہ اور ڈیڈ اسکن کا بھی صفایا ہو جاتا ہے۔

رائس اسکرب کے استعمال سے آپ کی جلد واضح طور پر چند دنوں میں ہی صاف شفاف اور بے داغ ہو جاتی ہے اور آپ کے چہرے پر قدرتی گورا پن آ جاتا ہے۔

چاولوں کا اسکرب بنانے کے لیے کچے چالوں کو پیس لیں، اب دو چائے کے چمچ پسے ہوئے رائس پاؤڈر میں دو چائے کے چمچ شہد مکس کر لیں، بہترین اور واضح نتائج کے لیے اس اسکرب سے روزانہ 10 سے 15 منٹ ہلکے ہاتھوں سے مساج کریں۔

اگر آ پ کو شہد موافق نہیں ہے تو اس اسکرب میں ایلوویرا جیل یا ناریل تیل بھی ملا یا جا سکتا ہے ۔

رائس کریم اور رائس ماسک بنانے کا طریقہ

4 چمچ ابلے ہوئے چاول لے لیں اور انہیں میش کر لیں، اب اس میں 4 چمچ دہی، 1 چمچ آٹا اور 1 چمچ بیسن ملا لیں، آٹا اور بیسن میں سے کوئی ایک بھی استعمال کرسکتے ہیں، اس پیسٹ کو اچھی طرح مکس کر کے یک جان بنا لیں، اب اس میں چند قطرے ناریل تیل کے شامل کر لیں اور اس کریم سے 15 سے 20 منٹ مساج کریں اور صاف پانی سے دھو لیں۔

اب اس ہی رائس کریم کو فیس ماسک کی طرح چہرے، گردن ، ہاتھوں، بازوؤں پر 20 منٹ کے لیے لگائیں اور چھوڑ دیں، 20 منٹ کے بعد صاف اور ٹھنڈے پانی سے دھو لیں۔

رائس کریم اور رائس ماسک بیوٹی پارلر کے وائیٹننگ فیشل سے کم نہیں، بہترین نتائج کے لیے اس عمل کو ہفتے میں ایک بار ضرور دہرائیں۔

ماسک تیار کرنے کا طریقہ

چاول کا ماسک تیار کرنے کے لیے ایک بڑا چمچہ چاول کا پاؤڈر لے لیں، پھر اس میں ایک بڑا چمچہ بیسن اور ایک چٹکی ہلدی شامل کرلیں۔

ان تمام چیزوں کو یکجا کرنے کے بعد اس میں دودھ یا عرق گلاب ڈال کر اپنے چہرے پر ہلکے ہاتھ سے مساج کریں،  مساج کرنے کے بعد اسے اپنے چہرے پر 15 سے 20 منٹ کے لیے لگا رہنے دیں۔ جب ماسک خشک ہوجائے تو اسے دھو لیں، ایسا کرنے سے چہرہ ترو تازہ اور جلد بھی ملائم ہوجائے گی۔

حصہ
mm
محمد حماد علی خان ہاشمی نے ذرائع ابلاغ میں جامعہ اردو یونیورسٹی سے ماسٹرزکیا ہے اور اس کے ساتھ پروڈکشن کے کئی کورسیز بھی کئے جبکہ 12 سال سے صحافتی دنیا میں کام کرنے کا تجربہ رکھتے ہیں اور پچھلے 3 ماہ سے روزنامہ جسارت ڈیجیٹل میڈیا سے وابستہ ہیں۔ سینئر کالم نگار، صحافی اور اردو کے استاد مرحوم سید اطہر علی خان ہاشمی کے بیٹے ہیں اور مختلف اخبارات ، میگزینز اور سماجی ویب سائٹس پر اپنی تحریروں سے لوگوں کی معلومات میں اضافہ کرتے ہیں۔ جرنلزم کی دنیا میں قدم سندھی چینل آواز ٹی وی سے کیا اس کے بعد فرنٹیر پوسٹ پر رپورٹنگ بھی کی اور 6 سال سماء ٹی وی سے بھی وابستہ رہے ہیں۔