مکافات عمل

یہ دنیا مکافات عمل کی زمین ہے اس دنیا میں کسی کے ساتھ کچھ بھی بُرا ہوجائے یہ دنیا اکیلا چھوڑ دیتی ہے، اللہ تعالیٰ نے ہر انسان کو ایک جیسا بنایا ہے، سب کے سب کا پیدائش کا عمل ایک جیسا ہے، ایک جیسے جذبات ہے،احساسات، سانس لینے کا انداز سب کا سب کچھ یکجا ہے مگر یہ دنیا کسی بھی انسان کے ساتھ برُا ہوجانے پر ساتھ چھوڑ دیتی ہے۔

 کسی کے دل میں خوف خدا ہے ہی نہیں خدا جو چاہے کرسکتا ہے، اگر آج کوئی برُا وقت کسی پرآگیا ہے، تو خدا نہ خواستہ وہ تمھارے ساتھ بھی کل ہوسکتا ہے مگر ہم سب ان باتوں کی طرف دھیان نہیں دیتے صرف دوسرے کے راستے کاٹنے میں لگے رہتے ہیں کہ کس طرح دوسرے کا راستہ کاٹ کر آگے بڑھا جائے،مغاذاللہ خوف خدا سرے سے ختم ہوتا جارہا ہے۔

  نہ جانے اتنے زیادہ سخت دل کے کیوں ہوئے جارہے ہیں حالانکہ کہ بحیثیت مسلمان مرنے کے بعد ہم نے ایک ایک کام کا اللہ کے آگے جوبدہ ہونا ہے، ہمارے عمل کے ہر سرے کا جواب ہمیں رب کی بارگاہ میں دینا ہے۔ چاہے کوئی بھی جاندار جانور ہی کیوں نا ہو، اگر اسے پیاس کے وقت پانی کی ضرورت ہے تو یہ ہمارا فرض بنتا ہے کہ اس کی پیاس کو بجھایا جائے۔

 ہمارے زندگی میں بہت ایسے وقت آتے ہیں کہ ہمارے زندگی رک سی جاتی ہیں اور کوئی بھی کام بن ہی نہیں پارہا ہوتا ہے، ایسا لگتا ہے سارے راستے بند ہیں مگر اگر اس مشکل کے وقت میں کسی کا ساتھ دے دیں تو ہماری بہت سی مشکل آسان ہوجاتی ہے۔

مگر ہم ایسا کرنے سے گریز کرتے ہیں کیونکہ ہمیں ہر جگہ اپنا غرض نظر آتا ہے، ہم انسان جب بھی مدد کرتے ہیں تو ہماری کوشش ہوتی ہے ہم ان ہی لوگوں کی مدد کرسکے جو ہمارے کام آسکے، بنا مطلب ہم کسی کے طرف دیکھتے بھی نہیں ہے۔

ہمیں چاہیے کہ ہم دوسروں کا سہارا بنیں نہ

کہ کسی دوسرے کا راستہ روک کر آگے نکلے