سردیوں میں چلغوزے کھائیں

ماہرین صحت نے سردیوں کی سوغات چلغوزے کے استعمال کو انسانی صحت کے لیے انتہائی مفید قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ حالیہ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ چلغوزے کا استعمال ناصرف امراض قلب بلکہ ذیابیطس میں مبتلا افراد کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔

سردی کے موسم میں جہاں لوگ ٹھنڈ سے محظوظ ہوتے ہیں وہیں اس کے لوازمات سے بھی بھرپور لُطف اُٹھاتے ہیں جن میں خشک میوہ جات کا استعمال سب سے زیادہ ہے۔ یوں تو یہ ڈرائی فروٹس پورا سال ہی دستیاب ہوتے ہیں لیکن ان کا اصل مزہ اور فائدہ موسم سرما میں ہی ملتا ہے۔ قدرتی طور پر ہر میوہ اپنی بھرپور غذائیت لیئے ہوئے ہوتا ہے اس طرح چلغوزہ غذائی افادیت سے بھرپور ہے۔ چلوغوزے کے نمایاں طبی فوائد مندرجہ ذیل ہیں ۔:۔

چلغوزے میں وٹامن اے، بی، سی، ڈی اور ای کی صورت میں اینٹی آکسیڈینٹ موجود ہوتا ہے جوکہ جلد میں موجود خراب ہوجانے والے خلیات کو فعال کرکے اسکن کو ہموار اور خوبصورت بناتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ بصارت کو بھی مضبوطی عطا کرتا ہے۔

چلغوزے میں پایا جانے والا فائبر قبض اور گیس کو ختم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ جسم سے زہریلے مادوں کے اخراج میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ چلغوزہ آنتوں کی دیواروں پر صفائی کا کام بھی کرتا ہے جس کی بدولت نظام ہاضمہ روزانہ بہتر کارکردگی دکھاتا ہے۔

چلغوزے میں پایا جانے والا اولیک ایسڈ خون میں کولیسٹرول کے لیول کو برقرار رکھتا ہے جس کی بناء پر کئی بیماریوں سے بچاجاسکتا ہے۔

وٹامن کے خون کو جمنے نہیں دیتا اور نہ ہی یہ خون میں گھٹلیاں بننے دیتا ہے خون کی روانی کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ ہموار بھی رکھتا ہے اور اس ضمن میں چلغوزہ کھانا اہم ہے کیونکہ چلغوزہ وٹامن کے کا اہم ترین ذریعہ ہے۔ جس کا استعمال مذکورہ بالا تمام خطرات سے روکتا ہے۔

خشک چلغوزے میں 8،10 کیلوریز، 0.08 گرام فائبر، 0.24 گرام کاربوہائیڈریٹ، 0.42 گرام پروٹین اور 0.89 گرام Fat پایا جاتا ہے۔ دوسرے خشک میوہ جات کی نسبت چلغوزے کے فوائد بہت جلد سامنے آتے ہیں اس لیے اسے مہنگا اور قیمتی ترین ڈرائی فروٹ بھی کہا جاتا ہے۔

کسی بھی دوسرے خشک میوہ جات کی نسبت چلغوزہ پروٹین کا سب سے بہترین ذریعہ ہے ۔یہ کمزوری کو دور کرتا ہے۔ اس کے کھانے سے بھوک کی شدت میں کمی آتی ہے۔ اس لیے یہ ان افراد کے لیے بہترین ڈائیٹ ہے جو اپنا وزن کم کرنے کے خواہش مند ہیں۔

چلغوزہ کے استعمال سے گردے، مثانے اور جگر کو طاقت اور مضبوطی ملتی ہے اور ان کی کارکردگی بہتر ہوتی چلی جاتی ہے۔ چلغوزے کو ہمیشہ کھانا کھانے کے بعد ہی کھانا چاہیئے کیونکہ اگر کھانے سے پہلے چلغوزے کھالیئے جائیں تو بھوک ختم ہوجاتی ہے۔

چلغوزے میں پایا جانے والا وٹامن ای اسکن کے لیے بہترین ذریعہ ثابت ہوتا ہے دھوپ کی شدت سے جھلس جانے والی جلد کے لیے بھی چلغوزہ کا استعمال موثر رہتا ہے۔

چلغوزے سے تیل بھی بنایا جاتا ہے جو ذائقہ اور خوشبودار ہوتا ہے۔ اس تیل کا استعمال زمانہ قدیم سے ہربل ادویات میں مختلف بیماریوں سے بچاؤ کے لیے کیا جاتا رہا ہے۔ اس کے علاوہ یہ تیل کاسمیٹک سرجری اروماتھراپی، کوکنگ اور سلاد میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

واضح رہے ماہرین کا کہنا ہے کہ چلغوزے کو ہمیشہ کھانا کھانے کے بعد ہی کھانا چاہیئے کیونکہ اگر کھانے سے پہلے چلغوزے کھالیئے جائیں تو بھوک ختم ہوجاتی ہے۔

دوسری جانب پاکستان میں سردیوں کی سوغات کے بادشاہ سمجھے جانیوالے چلغوزے کی قیمتوں میں ہوشربااضافہ اس کو عوام کی پہنچ سے دور کیا ہوا ہے جبکہ ایک کلو چلغوزے 7000 سے 8000 روپے میں فروخت کیے جا رہے ہیں۔

حصہ
mm
محمد حماد علی خان ہاشمی نے ذرائع ابلاغ میں جامعہ اردو یونیورسٹی سے ماسٹرزکیا ہے اور اس کے ساتھ پروڈکشن کے کئی کورسیز بھی کئے جبکہ 12 سال سے صحافتی دنیا میں کام کرنے کا تجربہ رکھتے ہیں اور پچھلے 3 ماہ سے روزنامہ جسارت ڈیجیٹل میڈیا سے وابستہ ہیں۔ سینئر کالم نگار، صحافی اور اردو کے استاد مرحوم سید اطہر علی خان ہاشمی کے بیٹے ہیں اور مختلف اخبارات ، میگزینز اور سماجی ویب سائٹس پر اپنی تحریروں سے لوگوں کی معلومات میں اضافہ کرتے ہیں۔ جرنلزم کی دنیا میں قدم سندھی چینل آواز ٹی وی سے کیا اس کے بعد فرنٹیر پوسٹ پر رپورٹنگ بھی کی اور 6 سال سماء ٹی وی سے بھی وابستہ رہے ہیں۔