ڈھائی سال اور ہیں

اس حکومت کو ڈھائی سال ہونے والے ہیں ، اپنے سب سے بڑے مخالف نواز شریف تیسری دفعہ کی حکومت کے دورانیے کے تقریباً آٹھ سالوں کا پچیس فیصد عبور کرلیا ہے ۔

اب جلدی جلدی سے کاغذ قلم لے کر بیٹھ جائیں اور عوام کو بتائیں ، یتیم خانوں ، سائبان اور مفت کھانے کے علاوہ کوئی ایک منصوبہ اس حکومت نے کون سا شروع کیا ؟

یہ بات تو اب پرانی ہوگئی کہ پچھلے والوں نے اتنا تباہ کیا ہے کہ دس سال میں بھی صحیح نہیں ہوسکتا ہے یہ بہانے جھوٹے بہانے کہلاتے ہیں اور کھسیانی بلی کھمبا نوچے کے مترادف ہے ۔

چلیں میں آسانی پیدا کردیتا ہوں شعبہ جات کے نام لکھ دیتا ہوں :

بجلی، گیس، پانی، روڈز و مواصلات، تعلیم ، صحت ، تجارت، زراعت، مہنگائی ، بین الاقوامی تعلقات ، اندرونی امن و امان….

اس نظریاتی ملک و قوم  کے ساتھ  اب تک صرف دھوکا و فراڈ ، ملک و قوم کے قیمتی ڈھائی سال برباد کر ڈالے۔ عوام کےلیے حکمرانوں کے دل میں اب معمولی سی بھی ہمدردی ہے تو  ڈھائی سال اور …ہیں!!!

حصہ
mm
صہیب جمال نے لکھنے لکھانے کی ابتداء بچوں کے ادب سے کی،ماہنامہ ساتھی کراچی کے ایڈیٹر رہے،پھر اشتہارات کی دنیا سے وابستہ ہوگئے،طنز و مزاح کے ڈرامے لکھے،پولیٹکل سٹائر بھی تحریر کیے اور ڈائریکشن بھی کرتے ہیں،ہلکا پھلکا اندازِ تحریر ان کا اسلوب ہے ۔ کہتے ہیں "لکھو ایساجو سب کو سمجھ آئے۔