کالی مرچیں

پُرتگال کے دارالحکومت لزبن میں کچھ پولش مزدور اور ایک انڈین شخص فلیٹ میں ساتھ رہتے تھے، پولش باہم مل کر ساتھ پکاتے اورساتھ  کھاتے جب کہ انڈین الگ سے اپنا پکاتا اور کھاتا۔ ایک دن انڈین شخص چھٹی پر انڈیا گیا ادھر پولش مزدوروں کو سالن میں ڈالنے والے مصالحہ جات کی ضرورت پڑی، پولش مزدوروں  نے انڈین شخص کے مصالحہ جات سے ہاتھ صاف کرنا بازار جانے کی نسبت آسان سمجھا۔

چند ماہ بعد انڈین واپس آیا، پولش دوستوں سے ملا اور اپنے کمرے میں داخل ہوا، کچھ دیر بعد وہ گھبرایا ہوا بڑبڑاتے ہوئے اپنے کمرے سے نکلا پولش دوستوں نے پوچھا کیا ہوا؟ انڈین کہنے لگا میں کمرے میں داخل ہوا تو میرا ابا کمرے سے غائب تھے؟

پولش حیرانگی سے ایک دوسرے کی طرف دیکھنے لگے اور بیک زبان پوچھا کہ تم تو کہتے تھے تیرا ابا کئی سال پہلے فوت ہوگیا ہے؟

بھارتی کہنے لگا جی والد تو کئی سال پہلے فوت ہوئے تھے ہم نے اس کی ارتھی بھی جلائی تھی ابا کے شریر کی راکھ سے تھوڑی سی میں ایک برتن میں اپنے ساتھ لے آیا تھا اور مصالحہ جات والے ڈبوں کے ساتھ رکھی تھی وہ راکھ غائب ہے، پولش پھٹی آنکھوں سے ایک دوسرے کی طرف دیکھتے ہوئے پوچھ رہے تھے کہ مطلب وہ کالی مرچیں نہیں تھیں؟

حصہ
mm
ڈاکٹر شاکرہ نندنی لاہور میں پیدا ہوئی تھیں اِن کے والد کا تعلق جیسور بنگلہ دیش (سابق مشرقی پاکستان) سے تھا اور والدہ بنگلور انڈیا سے ہجرت کرکے پاکستان آئیں تھیں اور پیشے سے نرس تھیں شوہر کے انتقال کے بعد وہ شاکرہ کو ساتھ لے کر وہ روس چلی گئیں تھیں۔شاکرہ نے تعلیم روس اور فلپائین میں حاصل کی۔ سنہ 2007 میں پرتگال سے اپنے کیرئیر کا آغاز بطور استاد کیا، اس کے بعد چیک ری پبلک میں ماڈلنگ کے ایک ادارے سے بطور انسٹرکٹر وابستہ رہیں۔ حال ہی میں انہوں نے سویڈن سے ڈانس اور موسیقی میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی ہے۔ اور اب ایک ماڈل ایجنسی، پُرتگال میں ڈپٹی ڈائیریکٹر کے عہدے پر فائز ہیں۔.