را ،کی شیعہ سنی فسادات کی سازش

بھارتی خفیہ ایجنسی را جو کہ کٹر ہندو پرست ہندوستان کی تینوں مسلح افواج کے افسران اور کٹر قوم پرست سویلنیز کا ایک مجموعہ ہے جس نے 1971؁ء میں پاکستان کو دو ٹکڑے کرانے کے بعد ایک خوں آشام بھیڑئیے کی شکل اختیار کر لی ہے اس تنظیم نے بھارتی ایجنڈے عظیم ’’مہا بھارت‘‘ کو بڑھاتے ہوئے پڑوس میں آباد ملکوں پاکستان، نیپال، سری لنکا، میانمار (برما)، مالدیپ میں دہشت گردی کے نیٹ ورک کو وسیع طور پر مالی اور اسلحہ سے سپورٹ کی ہے۔

اس وقت بھارت میں کشمیری مسلمان، خود بھارتی مسلمان، سکھ اور عیسائی اس کے ظلم و ستم کا شکار ہیں جبکہ بھارت میں برسر پیکار باغی قبائل نبرد آزما ہیں جس میں میزورام سرفہرست ہے۔ بھارت نے اپنی داخلی صورتحال کو اقوام عالم سے چھپاتے ہوئے پاکستان کے خلاف غیر اعلانیہ جنگ شروع کی ہوئی ہے اور اس مقصد کے لئے بین الاقوامی میڈیا میں خبریں نشر ہو رہی ہیں کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بھارتی پالیمنٹ سے ایک خطیر رقم بھارتی خفیہ ایجنسی را کے آپریشنل مقاصد کے لئے مختص کرائی ہے بھارتی خفیہ ایجنسی را سے بنگلا دیش بھی محفوظ نہیں ہے اور بنگلا دیش میں چٹا گانگ اور کھلنا کے ہندو دہشت گردوں کو کلکتہ میں ٹریننگ دے کر آزاد ہندو ریاست کے قیام کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔

اس کے علاوہ بحیرہ ہند میں بھی بھارتی نیوی کی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں۔ افغانستان میں 10 سال سے بھارتی خفیہ ایجنسی را جلال آباد میں 40 کیمپوں میں بلوچستان لبریشن آرمی کے دہشت گردوں کو گریٹر بلوچستان کا سہانا خواب دکھا کر پاکستان میں دہشت گردی کراتی رہی ہے۔ صوبہ سندھ میں ضلع تھرپارکر سے ضلع گھوٹکی کے سرحدی علاقے، پنجاب میں رحیم یار خان سے بہاولپور بشمول بہاولنگر اس کی مشکوک سرگرمیوں کا مرکز ہے۔

جب سے افغانستان اور پاکستان میں دہشت گردوں کا نیٹ ورک ختم کرنے پر اتفاق ہوا ہے اور بھارتی ایجنٹ کل بھوشن یادو کی بلوچستان سے گرفتاری اور بین الاقوامی میڈیا اور عالمی عدالت انصاف میں بھارت کی رسوائی ہوئی ہے اور مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے اور 15 دِن مقبوضہ کشمیر میں کرفیو سے بھارتی وزیر اعظم، بھارتی فوج اور بھارتی خفیہ ایجنسی را بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ بین الاقوامی طور پر ممبئی بم دھماکوں کا بھارتی ڈرامہ بھی فلاپ ہو گیا ہے۔ بھارتی خفیہ ایجنسی را اس ڈرامے کے ذریعے پاکستان کی آئی ایس آئی کو مطعون کرنا چاہ رہی تھی لیکن کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی مسلمانوں کے خون کا پیاسا بھیڑیا ہے۔

بھارت میں سکھوں اور کشمیریوں کی آزادی کی جدوجہد رنگ لاتی جا رہی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا پردہ چاک ہونے کے بعد اقوام متحدہ نے انسانی حقوق کی پامالی پر 50 سال بعد سلامتی کونسل کے اجلاس میں باقاعدہ تذکرہ ہوا ہے جس سے بھارتی حکمرانوں کی نیندیں اُڑی ہوئی ہیں اور بھارتی خفیہ ایجنسی را نے نئے منصوبے کے تحت پاکستان میں جتنی بھی عسکری تنظیمیں دہشت گردی میں ملوث ہیں ان کی سرپرستی شروع کر دی ہے۔ انہیں افغانستان میں ٹھکانے فراہم کرنا، دہشت گردی کی تربیت دینا اور مالی امداد دینا یہ اس کے اہم فرائض میں شامل ہے۔ اس سلسلے میں امریکن سی آئی اے ، افغان انٹیلی جینس این ڈی ایس کا بھرپور تعاون حاصل ہے۔

خطہ میں پاکستان نے قیام امن کے لئے جو کردار نبھایا ہے اس کو پوری دُنیا نے سراہا ہے مگر یہ کوششیں بھارتی خفیہ ایجنسی را نے ناکام بنانے کے کوشش کی تھی جو کہ ناکام ہو چکی ہے۔ بین الاقوامی میڈیا مسلسل بھارتی خفیہ ایجنسی را کی شرمناک سرگرمیوں کا پردہ چاک کر رہا ہے۔ بھارتی خفیہ ایجنسی راصوبہ سندھ میں سندھو دیش لبریشن آرمی کے ارکان وسطی پنجاب میں پنجابی طالبان، صوبہ بلوچستان میں بلوچ لبریشن آرمی، صوبہ پختونخوا میں کالعدم تحریک طالبان (پاکستان) ان تمام تنظیموں کی مالی امداد کے ساتھ ساتھ دہشت گردی میں استعمال ہونے والا اسلحہ اور ٹریننگ بھی دے رہی ہے۔

بھارتی وزیراعظم نریندرا داس مودی اس وقت کرونا وائرس کے مرض کی وجہ سے سخت پریشان ہیں اور پاکستان کے وزیر اعظم محترم عمران خان، ان کی کابینہ، این ڈی ایم اے، تمام صوبائی وزرائے اعلیٰ، پاکستان کی مسلح افواج بمعہ رینجرز اور پولیس کے افسران و جوان اور تمام پیرا میڈیکل اسٹاف نے کرونا وائرس کی روک تھام کے لئے شدید قربانی دی ہے۔ اس کی بین الاقوامی دُنیا میں بہت تعریف ہوئی ہے جس کی وجہ سے نریندرا داس مودی کی دن رات کی نیندیں اُڑی ہوئی ہیں کہ کس طرح پاکستان کو عدم استحکام سے ہمکنار کیا جائے اس مقصد کے لئے را کو خصوصی ٹاسک دیا گیا ہے۔

میرے سابقہ شہر میرپورخاص ، عمرکوٹ مٹھی اور بالائی سندھ سکھر سے معتبر ذریعوں نے نام نہ لینے کی شرط پر بتایا ہے کہ ’’را‘‘ پاکستان میں بالعموم اور کراچی میں بالخصوص محرم الحرام کے مقدس ماہ میں شیعہ سنی فسادات کی گھنائونی سازش کر رہی ہے۔ اس ضمن میں کالعدم تحریک طالبان، بلوچستان لبریشن آرمی، سندھو دیش لبریشن آرمی، ایم کیو ایم الطاف گروپ کے دہشت گردوں اور کالعدم جہادی تنظیموں کے اعلیٰ عہدیداران سے رابطہ کرکے باقاعدہ بھاری رقمیں پیش کرنے کی آفر کی گئی ہے۔

دوسری طرف جدید اسلحہ کی اسمگلنگ کے ذریعے مختلف جگہ پر آمد کی اطلاعات بھی موصول ہو رہی ہیں اور آئے دن حساس اداروں کے چھاپے میں جدید اسلحہ بمعہ دہشت گردوں کی گرفتاری کی اطلاعات بھی آرہی ہیں۔ محترم صدر مملکت، محترم وزیر اعظم پاکستان، محترم وفاقی وزیر داخلہ سے اپیل ہے کہ وہ تمام اداروں کے افسران و عملے کو چوکنا کر دیں۔

جواب چھوڑ دیں