جیسے ہی بارش آئے گی

اگر چہ یہ ایک بڑھتا پیغام ہے مگر یقین جانئے اس کی بھی بڑی شان ہے ۔ اچھی اور سچی بات ہمیشہ مئوثر ہوتی ہے ۔

میری والدہ ہمیشہ لوبیا بہت ہی شوق سے بناتی تھیں اور انہیں پکانے سے پہلے صاف کرتیں ۔ وہ گندے اور خراب بیج یا دانے نکال کر پیچھے صحن میں میں پھینک دیتی تھیں اور صرف صاف ستھرے دانوں کو ہی پکا تی تھیں ۔ مگر جیسے ہی بار ش آتی یہ گندے اور خراب دانے بیج بن جاتے تھے اور پھوٹ پڑتے تھے اور اکثر صحن ہریالی سے بھرجاتا تھا اور اس پر یہ بہت ہی حسین اور خوبصورت احساس ہوتا تھا ۔

کس قدر دلچسپ بات ہے کہ وہی انسان جس  نے ان کو خراب جان کر پھیکا تھا، بے وقعت بھی جانا تھا آج ان کو دیکھ کر خوش ہو جاتا ہے اور ان کی تھوڑی سی دیکھ بھال کے بعد ان کا خوب فائدہ اٹھا تا ہے۔ اب میری بات سنیں !

۱۔ رونا نہیں ہے جب آپ کو صحن میں اکیلا پھینک دیا جا ئے ۔

۲۔ اس وقت بھی نہیں رونا جب آپ کو مسترد کر دیا جا ئے ۔

۳۔ کو ئی بوجھ سمجھے یا کوئی بہت گیا گزرا جانے ۔

۴۔ بھلے سے کوئی احساس دلائے کہ یہ ماضی کی غلطیوں کا بھگتان ہے گھبرانا نہیں ہے کیونکہ صبر کرنے والوں کیلئے اجر ہے اور یہ اللہ کا وعدہ ہے یاد رکھنا !!! وہ لوگ جنہوں نے آپکا انکار کیا تھا خود آپ کو بلانے آئیں گے ۔ اللہ پاک اپنے بندوں سے بہت محبت کرتا ہے ۔ وہ رحمت کرے گا پس اسی سے جڑے رہیے عنقریب سب دیکھ لیں گے آپ کس قدر قیمتی اور  انمول تھے ۔ مشکل میں خود کو سنبھالیں اور دوسروں کا سہارا بننے کی کوشش کریں ۔ آپ نے سنا ہے نا کہ:

تندی بادِ مخالف سے نہ گھبرا اے عقاب

یہ توچلتی ہے تجھے اونچا اڑانے کیلئے

اپنی چھوٹی سی نیکی ، صبر کو حقیر نہ جانئے یہ ایمان بڑھاتی ہے ۔ شکر کی توفیق مانگیں نیکیوں ہر ہمیشہ شکر کرتے رہیں ۔ نیکیوں کا تعلق نیتوں پر ہے ۔ اللہ سے اچھی امیدیں قائم رکھنا اور نیکیوں کو ادا کرتے رہنا ہی دراصل دل کا اطمینان اور سکون ہے ۔ دراصل یہی تو ایمان کی علامت ہے اور ہمیں ہر وقت ہی اپنے ایمان کو سلامت رکھنے اور قائم رکھنے کی کوشش کرتے رہنا چاہیے۔ دعائیں مانگتے رہنا چاہیے، شکرادا کرتے رہنا چاہیے کہ یہی میرے رب کا مجھ پر فضل ہے ۔

جواب چھوڑ دیں