فاصلہ رکھیئے ورنہ محبت ہو جائیگی

عموماً ہم جب کہیں محو سفر ہوتے ہیں تو گاڑیوں کے پیچھے طرح طرح کے قیمتی جُملے یا اشعار ہماری نظر سے گزرتے رہتے ہیں۔ مُجھے اچھی طرح یاد ہے جب میں کالج میں پڑھتا تھا تو سردیوں کی یخ بستہ ہواؤں سے ٹکر لینے کی بجائے ڈر کے مارے ٹرکوں کے پیچھے چُھپنے کو ہم ترجیح دیتے تھے , اک تو ٹھنڈی ہواؤں سے محفوظ رہتے دوسرا ٹرکوں کے عقب میں لکھے اشعار سے محظوظ ہوتے رہتے تھے۔ کبھی کبھی یہ فضول شاعری (جسے ہم سمجھتے ہیں) بہت کام آ جاتی ہے، درج ذیل شعر میں نے تازہ تازہ ٹرک کے پیچھے سے پڑھا تھا۔آگے کلاس میں جا کر ہماری اُردو کی میم محترمہ شازیہ سجاد صاحبہ نے گاڑی پر سفر کی آب بیتی لکھنے کو کہا تو درج ذیل شعر میں نے لکھ ڈالا تھا اوپر سے خوشخطی کے الگ نمبر مجھے میم کی طرف سے پورے دس کے دس نمبر ملے تھے۔

آج پھر میری گاڑی کے سامنے میرا یار آیا

خوشی تو بہت  ہوئی  رونا بھی  بار بار آیا

پاکستان میں‌کسی بھی شاہراہ پر چلے جائے وہاں آپ کوبہت سی ایسی گاڑیاں ملیں گی جن کے پیچھے بے حد مزاحیہ اور عشقیہ اور عجیب و غریب فقرے لکھے ہوئے ملیں گے اور کچھ تو بہت پتے کی باتیں‌بھی لکھی ہوئی ملتی ہیں آج ہم آپ کو پاکستان میں موجود رکشوں اور بڑی گاڑیوں پر لکھی گئی شاعری کے کچھ نمونے دکھانے جارہے ہیں امید ہے آپ کو پسند آئیں گے اگر کوئی دلچسپ جملہ آپکی نظر سے بھی گزرا ہو تو ضرور لکھیں ……. ” رُل تے گئے آں پر چس بڑی آئی اے”…….. گلوکار ملکو نے یقیناً اپنے اس گانے کا مکھڑا کسی ٹرک کے پیچھے سے ہی لیا تھا۔ کیونکہ یہ جملہ ٹرکوں اور رکشوں پر محفوظ ادب کا ہی ایک شاہکار ہے۔

دوران سفر ہمیں سڑکوں پر چلتے ہوئے ٹرکوں اور رکشوں کے پیچھے ایسے ہی دلچسپ اشعار اور جملے پڑھنے کو ملتے ہیں ۔

ذرائع آمد ورفت اور خاص کر ٹرک کے پیچھے لکھی دلچسپ عبارتیں ۔۔ جسے ڈرائیور استاد اوران کا ‘چھوٹا یعنی کلینر ‘شاعری کہتے ہیں۔۔ بہت دفعہ آپ کی نظر وں سے گزری ہوگی۔ دراصل یہ عبارتیں ٹرک کے اندر بیٹھے لوگوں کے جذبات اور احساسات کی ترجمانی کرتی ہیں ۔ جبکہ ڈرائیورز کا اپنا کہنا یہ ہے کہ ان کی لائف گھر میں کم اور سڑکوں پر زیادہ گزرتی ہے۔ بس سفر ہی سفر۔۔ اور تھکن ہی تھکن۔۔ ایسے میں اگر ایک ڈرائیور دوسرے ڈرائیور کو اپنے جذبات سے آگاہ کرے بھی تو کیسے۔۔۔ پھر چلتے چلتے دوسروں کو ہنسنے اور خود کو ہنسانے کے لئے یہ عبارتیں مفت کا ٹانک ہیں۔

نواں آیاں ایں سوہنیا؟،۔۔۔ “فاصلہ رکھیے ورنہ محبت ہو جائے گی”،” شرارتی لوگوں کے لیئے سزا کا خاص انتظام ہے”،”ساڈے پچھے آویں ذرا سوچ کے”،”دیکھ مگر پیار سے”،”پیار کرنا صحت کے لیئے مضر ہے”،” صدقے جاؤں پر کام نہ آؤں”،” باجی انتظار کا شکریہ”۔۔۔!

دانشوری کے ان اعلیٰ نمونوں کو پڑھ کر ایک بارتو بندا مُسکرا ہی اٹھتا ہے…… ؎ہماری ‘سڑک سے دوستی ہے سفر سے یاری ہے، دیکھ تو اے دوست کیا زندگی ہماری ہے..

؎ کسی نے گھر آکر لوٹا کسی نے گھر بلا کر لوٹا، جو دشمنی سے نہ لوٹ سکا اس نے اپنا بنا کر لوٹا… ؎ ‘اتنا دبلا ہو گیا ہوں صنم تیری جدائی سے، کہ کٹھمل بھی کھینچ لے جاتے ہیں چارپائی سے…

؎ ‘میرے دل پر دکھوں کی ریل گاڑی جاری ہے، خوشیوں کا ٹکٹ نہیں ملتا، غموں کی بکنگ جاری ہے… ؎ ‘جاپان سے آئی ہوں سوزوکی میرا نام ۔ دن بھر سامان لانا لے جانا ہے میرا کام…

؎ ‘قسمت آزما چکا، مقدر آزما رہا ہوں۔ ‘تیرے غصے میں اتنا سرور ہے… ؎ پیار میں کیا ہو گا، تیری سادگی میں حسن ہے، سنگھار میں کیا ہو گا…

؎ ‘گھر میں رونق بچوں سے، سڑکوں پر رونق بچوں سے۔ ‘ کبھی سائیڈ سے آتی ہو کبھی ہارن دیتی ہو، میری جان یہ بتاؤ مجھے یوں کیوں ستاتی ہو…..

اگر دل پتنگ ہوتا تو اڑاتا غم کی ڈور سے، لگاتا عشق کے پیچے کٹواتا حسن والوں سے …. ؎ کون کہتا ہے ملاقات نہیں ہوتی، ملاقات تو ہوتی ہے مگر بات نہیں ہوتی….

؎ ہم نے انہیں پھول پھینکا دل بھی ساتھ تھا، انہوں نے ہم کو پھول پھینکا گملا بھی ساتھ تھا ….؎ شیلا کی جوانی ہمارے کس کام کی، وہ تو بدنام ہو گئی ہے…

؎ تم لکھو ایک کہانی میرے نام کی ….. ؎ جن کے چہروں پر نقاب ہوتے ہیں، ان کے جرم بے حساب ہوتے ہیں…

؎ یار کو آزما کے دیکھ لیا، پارٹی میں بلا کر دیکھ لیا، یہ جراثیم عشق کے مرتے نہیں انجکشن لگا کے دیکھ لیا… ؎ کون کہتا ہے کہ موت آئے گی تو مر جاؤں گا،رکشہ والا ہوں کٹ مار کے نکل جاؤں گا …

؎ تپش سورج کی ہوتی ہے جلنا پیٹرول کو ہوتا ہے، قصور سوار ی کا ہوتا ہے پٹنا ڈرائیور کو ہوتا ہے ….؎ اس کے رخسار سے ٹپکتے ہوئے آنسو، توبہ میں نے شعلوں سے لپٹتے شبنم دیکھی …..

ایک جملے میں داستان جس میں فلمی دنیا کے اثرات نمایاں

وقت نے ایک بار پھر دلہن بنا دیا ۔ نہ صنم، نہ غم …. امریکا حیران، جاپان پریشان، میڈان پاکستان …. دل جلے، صنم بے وفا…. منی بدنام ہوئی، خان تیرے لئے…

پھر وہی راستے جہاں سے گزرے تھے ہم …. پریشان نہ تھیویں میں ول آساں(پریشان مت ہونا میں پھر آؤں گا )….

پاک فوج کو سلام،… ماواں ٹھنڈیاں چھاواں ۔ ….باجی انتظار کا شکریہ۔… کوئی دیکھ کر جل گیا اورکسی نے دعا دی ۔… روک مت جانے دے…..

دل برائے فروخت قیمت ایک مسکراہٹ،…. چل پگلی صنم کے شہر،….. صدقے جاؤں پر کام نہ آؤں …..

دوسرے ڈرائیور بھائی کیلئے کوئی اشارہ :

دیکھ ضرور مگر پیار سے ۔….. ہارن دے رستہ لے ۔…… جلو مت کالے ہو جاؤ گئے ۔….. ہمت ہے تو پاس کر ورنہ برداشت کر ۔…..

پپو یار تنگ نہ کر۔….. تولنگ جا ساڈھی خیر ہے ۔….. ساڈھے پچھے آویں ذرا سوچ کے (میرے پیچھے آنا ذرا سوچ کے)۔…. نواں آیاں سونیاں(نیا آیا ہے ڈارلنگ)…..

زندہ رہنے کیلئے فاصلہ رکھنا ضروری ہے ۔…. فاصلہ رکھیے اس سے قبل کے ہماری منزل ایک ہو جائے۔…. پہاڑوں کا شہزادہ، فخر ملتان ۔…..

گڈی جاندی ہے چھلانگا ماردی۔….. شرارتی لوگوں کے لئے سزا کا خاص انتظام ہے ……….

مذہبی قربت اور نصیحت :

نماز پڑھئے۔۔ اس سے قبل کہ آپ کی نماز پڑھی جائے۔…. تعجب ہے تجھے نماز کی فرصت نہیں ۔…. اپنے گناہوں کی معافی مانگ لیجئے ہو سکتا ہے کہ یہ آپ کی زندگی کا آخری سفر ہو ۔….

نصیب سے زیادہ نہیں، وقت سے پہلے نہیں۔…. نیک نگاہوں کو سلام ۔….. دعوت تبلیغ زندہ باد۔….. داتا کی دیوانی….

میں نوکر بری سرکار دا ۔….. گستاخ اکھیاں کھتے جا لڑیاں۔….. جھولے لعل۔……

کبھی آؤ ناں ہمارے شہر۔………. پیار کرنا صحت کے لئے مضر ہے، وزارت عشق حکومت پاکستان….۔

جواب چھوڑ دیں