چیف ایگزامینر شپ سروئیرزکی عدم تعیناتی۔۔۔۔۔۔۔۔ایک معمہ

قطرہ قطرہ مل کر دریا بنتا ہے ،ذرہ ذرہ مل کر صحرا بن جاتا ہے ،لفظ لفظ مل کر کتاب بن جاتی ہے،درخت درخت مل کرایک وسیع و عریض جنگل بن جاتاہے،کنکر کنکر پہاڑ اور چھوٹی چھوٹی عادات مل کر کردار بن جاتی ہیںبالکل اسی طرح تھوڑی تھوڑی اصلاحات سے ایک منظم نظام وجود میں آجاتاہے۔خدا کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ ملک پاکستان میںبھی آج کل آئینی اصلاحات ہورہی ہے جوکہ آنے والے پاکستان کے لیے سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہیں۔حال ہی میں مجھ بندہ ناچیز کی نظر سے غلام گردش میں گھومتی ہوئی ،فٹ بال کی طرح ٹھوکریںکھاتی ہوئی ایک فائل کی رُودادگزری۔سوچا کیوں نہ محسن پاکستان وزیر اعظم عمران خان صاحب تک اپنی آواز پہنچادوں،یہ ایک ادنی ٰسی کوشش ہے شاید اس کی وجہ سے کوئی نئی اصلاح نافذ ہوجائے کہ 60 دن میںکوئی بھی تعیناتی لازما ہوجائے۔

دسمبر2019ء سے میرین انجینئرز امتحانات دینے سے قاصر ہیں۔جس کی سب سے بڑی وجہ چیف ایگزامینر شپ سروئیرزکی عدم تعیناتی ہے۔جس کی وجہ سے سینکڑوں میرین انجینئرز جو لاکھوں ڈالر بیرون ممالک سے کماکر پاکستان لاتے ہیں اور پاکستان کی معیشت کو سہارا دیتے ہیں۔امتحان دینے کے منتظر اور بے روزگار ہوکر گھر بیٹھے ہوئے ہیں۔منسٹری آف میری ٹائم افیئرزکوباربار آگاہ کرنے کے باوجود صورتحال جوں کی توں ہے۔منسٹری آف میری ٹائم افیئرز کا یہ کہناہے کہ تعیناتی سے متعلق لیٹر پرائم منسٹر آفس میں موجود ہے اور جلد اس پر عملدرآمد ہوجائے گا۔پرائم منسٹر عمران خان صاحب سے پرزور اپیل ہے کہ ذاتی دلچسپی لے کر اس تعیناتی کا عمل جلدازجلد مکمل کروایا جائے تاکہ سینکڑوں میرین انجینئرز اپنے امتحانات پاس کرکے پھر سے اپنے روزگار کا سلسلہ بحال کرنے کے ساتھ ساتھ لاکھوںڈالرزبیرون سے کماکر اپنے وطن بھیجنے کے قابل ہوسکیں اور اکانومی کو سہارا دے سکیں۔

ِِِِـِ سینکڑوںمیرین انجینئرزوزیر اعظم پاکستان عمران خان صاحب کے نوٹس میں لاتے ہیں کہ ایک سال سے زائد مدت سے خالی آسامی چیف ایگزامینر شپ سروئیر کو پر کرنے کا عمل جلد از جلد مکمل کروائیں اور بیورو کریٹس خاص طور پر چیف سیکرٹری منسٹری آف افیئرز اسلام آباد اور ڈی جی پورٹ اینڈ شیپنگ کراچی ونگ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرکے اس معاملہ کو اتنا طول دینے پر وضاحت طلب کریں اور انہیں وارننگ دیںکہ اس تعیناتی پر تمام اعتراضات کو فورا ختم کریںتاکہ پاکستان کا سرمایہ اور قیمتی اثاثہ میرین انجینئرزکا مستقبل تاریک ہونے سے بچ جائے ۔ کروناکے باعث امتحانی نظام میں کئی سٹوڈنٹس کو بغیر امتحان کے پاس کردیا گیاہے اور کچھ کو آئن لائن امتحانات کی اجازت مل گئی ہے لیکن یہ ایک واحد ادارہ ہے جسے عملہ اور سسٹم کی خرابی کی وجہ سے اپنا ایک سال ضائع کرنا پڑا۔انصاف میں تاخیر بے انصافی ہے۔

جناب وزیر اعظم عمران خان صاحب آپ کا قد عالمی سطح پر بھی بہت اونچاہے ۔مجھے پوری اُمید بلکہ یقین کامل ہے کہ آپ پاکستان کو اس نازک صورتحال سے ضرور بضرور باہر نکال لیں گے۔ان شااللہ

جواب چھوڑ دیں