اس زندگی کی قیمت کیا ….لا الہ الا اللہ

تم اپنے گھروں سے نکلے ۔جماعت اسلامی کی کشمیر ریلی پہہنچے….

اپنی بہنوں کے لئے جو لٹتی ہیں، اپنی ماؤں کے لئے جو روتی ہیں….

اپنے بھائیوں کے لئے جو لڑتے ہیں، اپنے بچوں کے لئے جو مرتے ہیں۔

تمھارا عزم جواں تھا۔تمھارا حوصلہ کوہ گراں تھا۔ تمھارا سر بلند تھا….

تمھاری آواز میں دم تھا۔تمھارا سینہ تنا تھا۔تمھارا ہر قدم جما تھا۔

تمھارے ہاتھوں میں بینر نما ہتھیار تھے۔  جو….

حکمرانوں! آخر کب جاگو گے؟؟؟

کشمیر بنے گا پاکستان….

بھارت کا ایک علاج الجہاد الجہادکی للکار تھے۔

ابھی تو تم کشمیر بھی نہ پہنچے تھے….

اپنے ہی شہر کی سڑکوں پر رواں تھے…کہ

دشمن تھرایا، خوف سے غرایا، سازشوں پر اتر آیا۔

بھارتی خفیہ ایجنسی “را” نے کراچی میں اپنے ایجنٹوں کو فون لگایا۔

پھر انڈین را ایجنٹوں نے جماعت اسلامی کی کشمیر ریلی کو نشانہ بنایا

اور کارکنان جماعت اسلامی پر کریکر بم گرایا۔

کیوں؟

تمھارا عزم مٹانے،حوصلہ گرانے،تمھارے سر کو جھکانے، تمھارے جمے قدم اکھاڑنے…..

مگر یہ کیا….

تم اپنے امیر،اپنے لیڈر

حافظ نعیم الرحمان کی قیادت میں ڈٹے رہے،جمے رہے، پر عزم رہے، بلند حوصلہ رہے،

بارود پھٹتے رہے، پارچے جسموں میں گھستے رہے، تمھارے جسموں سے خون رستے رہے،

کراچی سے کشمیر تک تم صدا بلند کرتے رہے

اللہ اکبر۔اللہ اکبر

کشمیریوں سے رشتہ کیا

لا الہ الا اللہ

اس زندگی کے قیمت کیا

لا الہ الا اللہ

یہ صدا جب آسمان تک پہنچی

تو آسمان سے ندا نکلی

سلام تم پر امیر و کارکنان جماعت اسلامی

سلام تم پر کشمیر ریلی کے زخمیوں

سلام تم پر شہید کشمیر کراچی رفیق تنولی

سلام تم پر ۔ سلام تم پر

جواب چھوڑ دیں