معا شرے کا بناؤ اور بگا ڑ

ہر معا شرے کے کچھ اصول  ہوتے ہیں ، کچھ ضا بطے ہو تے ہبں قا عدے قانون ہو تے ہبں، اقدار ہو تی  ہیں  تا کہ وہ ا چھا معاشرہ بن سکے ، لو گ سکون سے رہ سکیں۔ پا کستان ایک اسلا می ریا ست ہے۔ پا کستا نی اقدار اسلا می اقدار ہیں۔ ان کی بنیاد قر آن اور سنت ہے۔ معا شرے کی اقدار بنا نے اور بگا ڑ نے میں میڈیا کا دخل ہو تا ہے۔ کیو نکہ میڈیا ایک فر د کی طر ح ہما رے گھروں میں شا مل ہے۔ ہر طبقہ کا فرد اس سے متا ثر ہو تا ہے۔

پا کستان ٹیلیویژ ن  سےنشر  ہو نے وا لے ڈرا مے لو گ بہت پسند کر تے تھے ، جس وقت ڈرا مہ آتا تھا سڑکیں اور گلیاں سنسان ہو جا تی تھیں ۔ انڈین فلم کے اداکار نے کہا میں پا کستا نی ڈرامو ں سے سیکھتا ہوں ۔ وہ ڈرامے ا صلا حی ہوا کر تے تھے ۔پھر کئ نئے چینل متعا رف کروا دئے گئے، لو گ بہت خوش ہوئے کہ اب ڈراموں میں ورائٹی ہو گی۔ شروع میں ایسا تھا ، لو گو ں کو یہ کہتے سنا کہ ہم ایک ـ چینل سے ایک ڈرا مہ دیکھتے ہیں تو دوسرا نکل جا تا ہے ۔  تمام چینل نے ایک جیسے ڈرا مے بنا نے شروع کر دئے، ایک فا ر مو لا ٹا ئپ ۔ کو ئی سا بھی چینل لگا لو ایک ہی طر ح کے ڈرامے آتے ہیں۔

اے آر وائ سے نشر کیا جا نے وا لے ڈرا مے میں لڑکی اپنے بہنو ئ پر فدا ہے ،ہم چینل سے نشر کیے جا نے وا لے ڈرا مے میں سسر بہو پر عا شق ہے،جیو کے ڈرا مے دیوا نگی میں باس اپنے ملازم کی بیوی پر عا شق ہے ، دلر با  میں ایک لڑکی کئ مر دوں کے سا تھ عشق فر ما رہی ہے ، عشقیہ میں بہنوئ سا لی پر فدا ہے  تمام ڈرامے ایک ہی مو  ضو ع کے گرد گھو متے ہیں۔

اس طرح کے موضوع سے کیا ذہن سازی کر نا چا ہتے ہیں۔کیسا معا شرہ تخلیق کر نا چا ہتے ہیں۔ پا کستا نی معا شرہ تو ایسا نہیں ہے۔اصلا حی ڈرا مے بنا ئیں تاکہ معا شرے کی اصلا ح ہو سکے۔

جواب چھوڑ دیں