اُدْعُوْنِیْ اَسْتَجِبْ لَکُمْ

کیا ہوا تھک گئیں ؟؟

عاصمہ نے سوالیہ نظروں سے جنت کو دیکھا

ہاں ۔۔۔۔۔ بس اب لگتا ہے  کہ کچھ نہیں رہا ۔

ایسے نہیں کہتے اتنی جلدی مایوس نہیں ہوتے

اچھا تو کیا,کروں اس مایوسی کا ۔۔۔۔۔؟

مجھے لگتا ہے میری کوئ دعا قبول نہیں ہورہی ہاتھ اٹھاتی ہوں دعا کیلئے تو ہاتھ لگتا ہے خالی لوٹ آئینگے اللہ پاک ناراض ہوگئے ہیں،، میں دھتکاردی گئ ہوں۔

عاصمہ نے کہا!! دیکھیں ایسا نہ سوچیں ہم مایوسیوں کی طرف کیوں جاتے ہیں،،تنہائیاں ہمیں کیوں گھیر لیتی ہیں،،،،کیونکہ جب زمین والے ہم پر زمین تنگ کر دیتے ہیں,,,,,جب سارے راستے بند ہو جاتے ہیں نا اور ہمیں کوئی راہ دکھائی نہیں دیتی تو ہم سمجھتے ہیں کہ آسمان والا راستہ بھی بند ہو گیا،،،،،،دعا کا راستہ بھی بند ہو گیا……

نہیں آسمان والا یہ رابطہ کبھی نہیں ٹوٹنے دیتا،،،،،،ساری دنیا تنہا چھوڑ دے لیکن وہ ربّ نہیں تنہا چھوڑتا ،،وہ نہیں بھولتا اپنے بندے کو،،،کوشش کریں کہ رب سےرابطہ کبھی نا ٹوٹے،،،،یقین جانیں ربّ سے جُڑ جانے والے ٹوٹ کر بھی جُڑ جاتے ہیں….

ہمارا رب بہت مہربان ہے۔

وہ ہر بات سنتا ہے

ہر بار سنتا ہے۔

اور بار بار سنتا ہے۔

وہ کہتا ہے ۔

اُدْعُوْنِیْ اَسْتَجِبْ لَکُمْ

مجھ سے مانگو میں تمہاری دعائیں قبول کرونگا ۔

تو اسی سے مانگیں وہ دیگا اور وہی دے سکتا ہے ۔

جب آزمائش آتی ہے ہم سوچتے ہیں کہ اللہ کہاں ہے سن کیوں نہیں رہا ۔یاد رکھیں امتحان میں استاد خاموش رہتا ہے۔

آزمائش میں ثابت قدم رہنے کی دعا مانگیں اللہ سے شکوہ نہ کریں بلکہ وہ نعمتیں یاد کریں جو اس نے نوازی ہیں آپکو ۔کوئ بھی وقت ہمیشہ نہیں رہتا اگر اچھا نہیں رہا تو برا بھی نہیں رہے گا اللہ پر یقین کا سفر بہت خوبصورت ہے۔وہ بہت پاک ہے بہت پاک جسے چنتا ہے اسے بھی پاک کردیتا ہے اللہ سے ہر حال میں ثابت قدمی کی دعا مانگیں۔

اللہ رب العزت ہمیں صراط مستقیم پر چلنے کی توفیق عطا فرماۓ۔ہمیں اپنے مقرب بندوں میں شامل فرماۓ

آمین

جواب چھوڑ دیں