جو بائیڈن کا نظریہ سیاست اور پاکستانی سیاستدان

باراک حسین اوباما کے دورِ اقتدار میں جوبائیڈن دنیا کے طاقتور ترین ملک امریکا کے نائب صدر تھے ۔ حب الوطنی اورخدمت نے جوبائیڈن کو صدرٹرمپ کے مقابل لاکھڑا کیا ہے ۔اپریل 2020  پارٹی انتخاب میں برنی سینڈرز کا انتخابی مہم  سے دستبردار ہونا   بین الاقوامی تجزیہ نگاروں کے لیے چونکا دینے والی خبر تھی۔جہاں اس خبر نے سینڈرز کے پیروکاروں کو غمگین کیا وہیں بائیڈن کے پیروکاروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ۔

نومبر میں ہونے والے امریکی انتخاب میں جون بائیڈن کے جیتنے کے امکانات روشن ہیں ۔صدر ٹرمپ کواپنے غیرسنجیدہ اعمال کی وجہ سے تنقید کا سامنا ہے ۔ماہرین کا خیال ہے کہ ٹرمپ نے امریکی معیشت کونقصان پہنچایا ہے ۔بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ نے داخلہ اورخارجہ امور میں امریکہ کو خاطر خواہ فائدہ نہیں پہنچایا۔گزشتہ دنوں سیاہ فام کے سفید فام پولیس افیسر کے ہاتھوں قتل نے امریکی قوم کو ٹرمپ کے خلاف مزید اکسایا ہے ۔

 امریکی معیشت کوڈ19کی وجہ سے سست روی کا شکار ہے ۔امریکا اور چین میں معاشی تنائو روز بروز بڑھتا جارہا ہے ۔چائینز موبائل کمپنی ہاواوے کو لے کرامریکا اورچین آمنے سامنے ہیں ۔دوسری جانب امریکا بھارت کو جنگ میں اتارنے کے لیے سرگرداں ہے ۔نریندر مودی چین کے سامنے چاروں شانے چت ہوگیا ہے ۔بھارت چور مچائے شور کی صدائیں بلندکررہا ہے ۔چین نے چابکدستی سے ایران سے بھارت کی چھٹی کرادی ہے ۔جو اپنی نوعیت کی بہت بڑی تبدیلی ہے ۔

پاکستان کو اس تبدیلی سے بہت زیادہ فوائد حاصل ہوں گے ۔پاکستان میں اگر استحکام آجائے تو اس قسم کی سرمایہ کاری وطن عزیز میں بھی ممکن ہے ۔چین پاکستان میں 60ارب ڈالر سرمایہ کاری کررہا ہے ۔جبکہ ایران میں 400ارب ڈالر سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتا ہے ۔اگر اس بڑے پراجیکٹ پر دونوں ملکوں کے مابین سمجھوتا ہوجائے تو یہ دنیا کی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہوگی اورایران چند سالوں میں جاپان سے بھی اگے نکل جائے گا۔جس کا فائدے پورے خطے کو ہوگا۔بھارت جو پاکستان کو تنہاکرنے کے زعم میں تھا اپنے ہی جال میں پھنستاچلاجارہا ہے ۔

صدرٹرمپ کو اسٹیبلیش منٹ کا حامی سمجھا جاتاہے اس نے کبھی انہیں تنقید کا نشانہ بھی نہیں بنایاہے۔ وہ مشہور تاجر ہے لین دین کے اصولوں سے بخوبی اگاہ ہے ۔صدر ٹرمپ اپنے ابتداء سے ہی اپنے غیرذمہ دارانہ بیانات کی وجہ سے میڈیا کی زینت بنتے رہے ہیں ۔جبکہ جون بائیڈن کی زندگی تلخ یادوں سے وابستہ ہے ۔ان کی یادوں میں بیٹے کی موت بہت بڑا سانحہ تھا جس نے جون بائیڈن کو اندر سے کمزور کردیا تھا ۔جون بائیڈن کے بیٹے کو کینسر کا مرض تھا ،ایمانداری اورفرض شناسی کا عالم دیکھئے امریکہ کا نائب صدر ہونے کے باوجود بیٹے کے علاج کے لیے پیسے نہیں تھے۔نائب صدر تھا کسی تاجر کے ذمہ ڈیوٹی لگاتا وہ لاکھوں ڈالر نچھاور کردیتا ۔

جون بائیڈن کے دوستوں میں کوئی زلفی بخاری ،جہانگیرترین ،داوئود رزاق ،فیصل ووڈا تو ضرور ہوگا جس کی وہ خدمات حاصل کرتایاکسی سرکاری ٹھیکہ میں غبن کرتا جیسا چاہے علاج کرواسکتا تھا۔ یاکوئی ڈیل بک کروانے کی صورت میں منہ مانگی رقم وصول کرسکتا تھا۔ کسی بھی بینک سے قرض وصول کرسکتا تھا رقم ایک کال کی دوری پر تھی مگر جون بائیڈن نے کسی کے سامنے ہاتھ نہیں پھیلائے اپنا ذاتی مکان جو کل زندگی کی کمائی تھی اسے فروخت کرنے کا ارادہ کیا جب یہ بات سابق صدر باراک اوبامہ کو معلوم ہوئی توانہوں نے اپنے ذاتی اکائونٹ سے رقم نکلوا کر جان بائیڈن کودی جس سے بیٹے کا علاج معالجہ ہوا۔تمام ترکوششوں کے باوجود بیٹا صحت یاب نہ ہوسکا اوردنیا سے رخصت ہوگیا ۔جب باراک اوبامہ تعزیت کے لیے آئے تو جا ن بائیڈن نے واقعہ سنایا اورآبدیدہ ہوگئے ۔

آبدیدہ کیوں نہ ہو وہ ایماندار تھا۔ وطن عزیز میں ایک بھی ایسا سیاست دان ہے جس سے متعلق ایسا کہا جاسکے ۔آل شریف کی جائیدادیں برطانیہ میں آل بھٹو کی برطانیہ اورامارات میں وزیراعظم عمران خان کے مشیران کی نیشنلٹی تک غیرملکی ہے ۔350آف شورز کمپنیاں رکھنے والے تاحل لاپتہ ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے ۔ہمارے حکمران توالیکشن لڑتے ہیں مال بٹورنے کے لیے اگر اس کارِ حکومت میں پیسہ نہ ہوتو یہ کبھی کروڑوں روپے ضائع نہ کریں ۔ہرسرمایہ دار کو پارلیمنٹ کی یاد ستاتی ہے ۔

وطن عزیز میں پٹواری کے اثاثے ہی ہوش اڑا دینے والے ہیں ۔افسران اورمشیران کی تو پانچوں گھی میں ہیں ۔غریب بے بسی کی زندگی گزار رہا ہے ۔کچہری میں بیٹھے صاحبان کے دام زیادہ ہیں غریب وہاں جائے بھی تو کیسے ؟ اپنی ساری جمع پونجی بیچ کر چلابھی جائے توکیا معلوم اس کی باری ہی نہ آئے ۔گزشتہ دنوں ایک دوست نے بتایا کہ چھ ہزار جرمانہ ادا نہ کرنے کی وجہ سے ایک قیدی نے مزید دس سال قید کاٹی ۔واقعات توہیں ۔درد کی داستانیں بکھری پڑی ہیں ۔ہندوستان میں غریب آدمی ہسپتال آگیا اتنازیادہ بل بنایا گیا کہ ادا کرنے کے لیے پیسے نہیں تھے ہسپتال انتظامیہ نے اس کے پائوں بیڈ سے باندھ دیئے بل ادا کرجائو اور بابا جی کو لے جائو ۔

ایک ہندو کومتحدہ عرب امارات میں آڑھائی کروڑ روپے کا بل ہستپال انتظامیہ نے معاف کردیا کیونکہ کے اس کے پاس پیسے نہیں تھے۔امیر آدمی کونڈا لگائے کوئی نہیں پوچھتا غریب آدمی ایک بل ادا نہ کرے میٹر اتار لیا جاتاہے ۔وطن عزیز سیاستدانوں اور بیوکریسی کے لیے مراعاتستان بن چکاہے ۔بیوی بچوں سمیت لمبے چوڑے پیکجزہیں جو لیے جاتے ہیں ۔خاموش رہیے اداروں کی اصلاح دوسال میں نہیں ہوتی وقت درکار ہے ۔

گزشتہ چار دیہائیوں سے یہی سنتے سنتے کان پک گئے ہیں ۔تبدیلی ناچ نے وطن عزیز کی بیٹیوں کو سٹار بنا دیا ہے ۔صاحب شعور خاموش تماشائی ہیں ارباب کھلواڑ مست والست ہیں ۔تبدیلی تبدیلی کے کھوکھلے نعروں نے عامتہ الناس کو اس نظام سے ہی مایوس کردیا ہے ۔ہمارے پاس نہ کوئی رجب طیب ہے جس نے ترک قوم کی حالت بدل ڈالی، نہ کوئی جان بائیڈن جیسا ایماندارنہ کوئی پیوٹن ہے جس نے بکھری ہوئی ریاست کو دوبارہ اقوام عالم کے سامنے ایک مضبوط قوت کے طور پر کھڑا کیا۔نہ ہی مہاتیر محمدہے جس نے اپنی قوم کو اسلامی شعور سے روشناش کرایا۔ ہماری طاقت کا منبہ میڈیا ہے جو سارا دن حکومت اوراپوزیشن کی نورا کشتی دکھاتاہے ۔

شام میں ڈرائونے منصوبوں کی داستانیں ۔۔رات میں لوٹ کھسوٹ کے قصے کہانیاں ۔۔آپ ذرا ہفتہ سب دیکھئے توآپ پرکشف ظاہر ہونا شروع ہوجائے گا چور آرہا ہے چور جارہا ہے ۔پھر آہستہ آہستہ آپ دیوانے ہوجائیں گے پھر آپ چور کو چور نہیں غدار کہنا شروع کردیں گے اگلے ہی لمحے آپ پر سکتہ طاری ہوجائے گا جس لیڈر کے آپ دیوانے ہیں اس نے اچانک پٹرول 25روپے بڑھا دیا ہے پھر ایک اورجھٹکامحبی کی مشیران کے پاس دیگر ممالک کے وطنیت کارڈ ہیں ۔جھٹکے پہ جھٹکا پی ٹی وی فیس 35سے 100روپے پھر آپ پر محبی کے دفاع کے لیے عقلیت کا نیاکشف ظاہر ہوگا آئیں بائیں شائیں ۔۔۔کیونکہ ہمارے حکمران جون بائیڈن جیسے نہیں ہیں ۔

18 تبصرے

جواب چھوڑ دیں