حكمرانوں كو كوسنا بند كرو

ہم پاکستانی قوم دنیا كی ناشکری ترین قوم ہیں. ہم وہ لوگ ہیں جو کسی بھی حال میں خوش رہنے کو تیار نہیں ہیں . نہ كسی انسان کے ساتھ نہ کسی سیاسی اور مذہبی پارٹی کے ساتھ اور نہ حکومت کے ساتھ مطمئن نظر آتے ہیں ہم میں سے ہر شخص اپنی جگہ پر ایک مفکر اور دانشور ہے جسے دنیا میں ہونے والی ایک ایک جنبش کا علم ہے اور اس كے پیچھے موجود قوتوں اور وجوہات کے بارے میں بھی اس سے بہتر کوئی نہیں جانتا، هم حکومت پر تنقید کرنے کے لئے ہر وقت تیار رہتے ہیں ۔

کیونکہ ہمارے بقول ہر غلط کام کے پیچھے حكومت کا هی ہاتھ ہوتا ہے پھر وہ بھلے گھر میں ہونے والی گالم گلوچ ہو یا سڑک پر ہونے والا دنگا فساد گھر کے کسی فرد کی کام چوری ہو یا دفتروں کی انتظامیہ کی ہٹ دھرمی عمران خان ہی دکانداروں کو مجبور کرتا ہے كه دس کی چیز بیس میں بیچیں سستا پیٹرول غائب کروانے میں بھی عمران خان کا ہی فائدہ تھا اور تو اور كرونا بهی عمران خان کی هی ایک چال ہے اور ٹڈی دل کو بھی اسی نے ہمارے وطن عزیز میں لاکر بسایا ہے۔

کیسے لوگ ہیں ہم آخر!! بحیثیت پاکستانی شہری ہم پر کوئی ذمہ داری عائد نہیں ہوتی!! ہم کیوں اپنے بارے میں چشم پوشی سے کام لیتے ہیں ہم اپنی ہر غلطی اور گناہ کو وقت کی ضرورت قرار دے دیتے ہیں. وقت پر دفتر نہ پہنچنے والا افسر ہزاروں کی رشوت لینے والا پولیس اہلکار اور لاکھوں روپے کی خوردبرد کرنے والا کلرک بھی حکومت کو کرپٹ اور بے ایمان کہہ رہا ہوتا ہے کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ اعلی عهدیداروں كی کروڑوں اربوں کی کرپشن کے سامنے یہ ہزاروں کی کوئی حیثیت نہیں ۔

یہ سب کہتے ہوئے ہم بھول جاتے ہیں کہ ہمارے پاس اختیار ہی اتنا تھا اگر هم بڑے عہدے په هوتے تو ہم بھی ایسی هی كرپشن كرتے۔ہم بھول جاتے ہیں کہ جیسی رعایا ہوگی ویسا حکمران ہوگا اگر رعایا کرپٹ بے ایمان، ظالم اور بیوقوف ہو گی تو حکمران بھی کچھ صادق و امین نہیں ہوگا کیونکہ حکمران بھی رعایا تھا کبھی وہ بھی یہی سے گیا ہے اس کی سوچ بھی ہماری جیسی ہوگی بس اس کے پاس اختیار زیادہ ہوگا. اس لیے خدارا اپنی اصلاح کرو خود کو راہ راست پر لے كر آؤ اپنے پیٹ کے لئے دوسروں کا پیٹ کاٹنا چھوڑ دو۔

اپنی آسائش کے لیے دوسروں کا آرام برباد مت کرو، کمزوروں کے سامنے شیر مت ہو جایا کرو، حق داروں سے حق مت چھینو۔ حکومت سے کوئی امید لگانے سے پہلے ان امیدوں کو پورا کرو جو دوسروں نے تم سے لگائی ہیں ورنہ حکومتیں بدلتی رہیں گی اور حالات ایسے ہی رہیں گے، ہمیشہ کی طرح ایک حکومت کے آنے پر خوشی کے شادیانے بجائیں گے اور اسی حکومت کے جانے پر مٹھائیاں تقسیم کریں گے اور یہ سب چلتا رہے گا تب تک جب تک ہم انفرادی طور پر اپنی اپنی ذمہ داریوں کو نہیں سمجھ لیتے اس لیے خدارا اپنی اصلاح کریں اور حکمرانوں كو کوسنا بند کریں!!

جواب چھوڑ دیں