بھارت سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن بن گیا،مگر کیوں؟

بھارت اس وقت جنوبی ایشیاء بلکہ پوری دنیا کے امن کیلئے بہت بڑا خطرہ بنا ہوا ہے ۔ جہاں بھارت نہ صرف بھارتی مسلمانوں بلکہ کشمیری مسلمانوں پر بھی گزشتہ 72سالوں سے ظلم کے پہاڑ توڑرہا ہے اس کے ساتھ ساتھ بھارت ہمہ آزادکشمیر کی لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی بھی کررہا ہے ،بات صرف یہی تک محدود نہیں بلکہ بھارت آئے روز جنگی جنون پر مبنی بیانات دیتا ہے ۔اقوام متحدہ نے تو کبھی اس بارے کچھ نہ کیا ، بلکہ مسئلہ کشمیر آج اگر 72سالوں سے حل طلب ہے تو وہ صرف اور صرف اقوام متحدہ کی وجہ سے ہے ، اقوام متحدہ آج اپنے تمام تر وعدوں سے پیچھے ہٹ گئی ہے نہ صرف پیچھے ہٹی ہے بلکہ بھارت ،امریکہ اور اسرائیل جیسے ممالک کے مذموم مقاصد میں یک طرفہ اقدامات بھی کررہی ہے ۔

ڈھٹائی پن کی حد یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ بھارت نے سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کے طور پر سیٹ سنبھال لی ہے جبکہ بھارت آج تک سلامتی کونسل کی ہر قرارداد کی دھجیاں بکھیرتا چلاآرہا ہے۔ جن ممالک نے بھارت کو اس سیٹ کے لئے ووٹ دیا، انہیں بھارت کے مکروہ کردار پر تو نظر ڈال لینی چاہئے تھی ویسے بھارت کو خود شرم آنی چاہئے کہ وہ جس ادارے کے فیصلوں کو ردی کی ٹوکری کی نذر کر دیتا ہے، وہاں وہ سیٹ کا طلب گار کیوں ہوا۔بھارت تیرا نام ڈھٹائی اور بے غیرتی اور مفاد پرستی ہے۔ بھارت نے پچھلے 72سال سے کشمیر میں ظلم و ستم کا بازار گرم کررکھا ہے۔

5اگست 2019ء کو بھارت نے اقوام متحدہ کی تمام تر قراردادوں کو ردی کی ٹوکری میں ڈالا اور کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کیا ۔ ان حالات میں بھارت نے کشمیر میںکرفیو اور لاک ڈائون کر دیا اور ظلم ڈھانے میں جوکسر رہ گئی تھی، اسے بھی پورا کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا۔ اس کے ساتھ ساتھ بھارت اقلیتوں کے لیے غیر محفوظ ملک ہے،جہاں مسلمانوں کی جبری حق تلفی کی جاتی ہے،اقلیتوں بلخصوص مسلمانوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک روا کئے جاتے ہیں ، اب موجودہ حالات میں کرونا وائرس کی آڑ میں مسلمانوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں ، اُنہیں زخمی اور شہید کیا جارہا ہے ، اُن کو ہسپتالوں میں داخل نہیں ہونے دیا جارہا اور آر ایس ایس کے غنڈوں کو جہاں کہیں بھی مسلمان نظر آجائے تو وہ اُسے کرونا کا مریض کہہ کر تشدد کا نشانہ بناتے ہیں اور پھر موت کی گھاٹ اتار دیتے ہیں ۔

بھارت نے انتہائی خطرناک راستہ اختیار کیا ہے۔نریندر مودی کے پاس اس کے سوا کوئی سیاست نہیں ہے کہ وہ اب کشمیر کارڈ کھیل کر کشمیری عوام پر چڑھ دوڑے۔بھارت اپنی دوغلی پالیسیو ں،ہٹ دہرمیوں کی وجہ سے آج ہر محاذ پر اکیلا کھڑاہے جو کبھی چین سے مار کھاتا ہے تو کبھی پاکستان سے اُس کی ٹھکائی ہوتی ہے مگر بھارت جیسا ڈھیٹ ملک شاید ہی اِس دنیا میں کوئی ہو ، ہر بار بھارت ایک نئے ناکام منصوبے کے ساتھ اپنی کوششوں میں مصروف نظر آتا ہے ۔بھارت اس وقت جس راستے پر چل پڑا ہے اُس کا نتیجہ صرف اور صرف تباہی ہے ۔

پاکستان کی جانب سے بھارت کیلئے خیر سگالی کے جذبات اور پائیدار امن کی خواہش کے بار بار اظہار کی ساری دنیا معترف ہے لیکن بھارت کی جانب سے آئے روز ایل او سی پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی جاتی ہے، اور بھارت میں ہونے والی کسی بھی دہشتگردی کا الزام بغیر سوچے سمجھے پاکستان پر عائد کر دیا جاتا ہے۔ جبکہ خود بھارت پاکستان میں لسانی اور مذہبی نعروں کے ساتھ دہشت گردی سمیت منفی سرگرمیوں میں ملوث رہاہے اور پاکستان دشمن عناصر کی تربیت اور امداد کے لئے عشروں سے بھارت میں کھلم کھلا کیمپ قائم ہیں۔بھارتی بحریہ کے حاضر سروس آفیسر کلبھوشن سدھیر یادیو کی سرکردگی میں پاکستان کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کی کوششوں کا خطرناک کھیل بھی ساری دنیا کے سامنے ہے۔

بھارت پاکستان کی امن کی خواہش کو کمزوری سمجھتا ہے مگر ہمارے تمام ادارے پاکستان کی حفاظت اور دشمن کے ہر وار کو ناکام بنانے کے لئے ہر لمحہ تیار ہیں۔ قبل ازیں فروری میں بھارت نے خود کو سپر پاور تصور کرتے ہوئے نئی دہلی میں بیٹھ کر جب پاکستان پر حملے کا منصوبہ بنایا تو اس کی اطلاع دو گھنٹے پہلے پاکستان آرمی کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے پاس پہنچ چکی تھی، مقبوضہ کشمیر میں پاکستانی فضائی حملے کے فوراً بعد کنٹرول لائن کے اوپر ہونے والی فضائی جھڑپ میں دو بھارتی طیارے تباہ ہوئے اور بھارتی پائلٹ گرفتار ہوا۔ ان بھارتی مکروہ عزائم کی ناکامی پر بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت کی صدارت میں فوجی افسران کا ایک اہم اجلاس ہوا جس میں بعض جرنیلوں کا کہنا تھا کہ 27 فروری کو پاکستانی طیاروں کے مقبوضہ کشمیر میں گھس کر اپنے ٹارگٹس حاصل کرلینے سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ہماری فضائی صلاحیتیں کتنی کمزور ہیںاور یوں بھارت نے اپنی ناکامی کو خود تسلیم کیا ۔ پاکستان امن کا خواہشمند ضرور ہے مگر اپنی سرحدوں کی حفاظت سے غافل نہیں ہرگزنہیں۔

اللہ تعالیٰ کے فضل سے پاکستان کے پاس یہ قابلیت موجود ہے کہ وہ اپنی سرحدوں کی حفاظت زمینی، بحری، فضائی اور اقتصادی حملوں سمیت کسی بھی قسم کی مہم جوئی کا مقابلہ اچھی طرح سے کرسکتا ہے۔ پاک فوج کا شمار دنیا کی بہترین افواج میں ہوتا ہے۔بھارت اگر سوچتا ہے کہ وہ پاکستان کو شکست دے سکتا ہے تو یہ صرف اُس کا ایک خواب ہے ، بھارت آزما کر دیکھ لے ، اس بار ایسا جواب ملے گا کہ بھارت کی 7نسلیں یاد رکھیں گی ۔

جواب چھوڑ دیں