کراچی کو جینے دو

اتوار والے دن عائشہ منزل سے گزرنا ہوا تو اوپر پیدل چلنے والے پل پر نظر پڑی جہاں لگے بینر پر لکھا ہوا تھاکہ”کراچی کو جینے دو”یہ پڑھ کر لب پر مسکراہٹ آگئ کہ اٹھائیس سال کراچی پر حکومت کرنے والے یہ بات کس منہ سے کہہ رھے ھیں،کراچی کی زندگی تو اس روز ہی ختم ھوگئ تھی جس دن آپ نے کراچی سنبھالا تھا-اقتدار کے نشے میں مست آپ نے کراچی اور اہل کراچی کا خیال تک نہ رکھا آپ کے وفاقی اور صوبائ وزراء کراچی کی تعمیروں ترقی کے بجائے اپنے بینک بیلنس  میں ترقی کرتے رھے غرض کہ کراچی کا نظام درھم برھم ھو گیا نوجوانوں کوتعلیم وہنر کے بجائے ہاتھوں میں گن اور منہ میں پان گٹکا دے دیا گیا- وہ کراچی جو ایک زمانے تعلیمی لحاظ سب سے آگے تھا اب ناقص تعلیم کی وجہ سے بہت پیچھے رہ گیا جگہ جگہ کوڑے کے ڈھیر نے کراچی کی خو بصورتی میں اور اضافہ کر دیا ھےاور یہ سب آپ ہی کی کرم نوازیاں ھیں-لہذا اب عوام کو مزید بےوقوف نہ بنائیں  براہ مہربانی آپ کراچی کو جینے دے –

جواب چھوڑ دیں