قادیانی/احمدی/مرزائی دجالی فتنہ(دوسرا حصہ)۔

مرزا قادیانی اس وقت انگریز سرکار کے ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ میں ماہوار پندرہ روپے پر معمولی ملازم تھا۔وہیں اس کی ملاقات انگریز خفیہ ایجنسی کے ایک مقامی عیسائی مشنری سے ہوئی۔ اس عیسائی نے مرزا کے ساتھ لمبی نشتیں کرکے اس کو مکمل پرکھا اور پھر اس کے بعد برطانیہ چلا گیا ۔ ابلیس کی مجلس شورہ کو مرزا قادیانی کا بتایا کہ یہ شخص جعلی نبی کا مکمل اہل ہے اور کمشنر سیالکوٹ کے زریعے اسے بھی برطانیہ بلالیا گیا۔ مطلب صیہونی انگریز کو مرزا قادیانی بھا گیا تھا اور انہوں نے مرزا کو جعلی نبی بنانے کا فیصلہ کرلیا۔ مرزا قادیانی کو منتخب کرنے کے بعد اسے فورا لندن بلاکر اس کی زبردست ٹرینگ کی گئی کہ کس طرح مسلمانوں کے دلوں سے جزبہ جہاد نکالنا ہے اور اس کی جگہ انگریز کی اطاعت قبول کرنے پر مجبور کرنا ہے اور کس طرح مسلمانوں کو عشقِ رسول (صلی اللّہ علیہ وآلہ وسلم) سے دور کرکے اپنا اور انگریز حکومت کا گرویدہ بنانا ہے۔

پلان کا متن یہ تھا کہ مرزا غلام احمد قادیانی کو (جعلی محمد) “معاذ اللّہ” بناکر پیش کیا جائے تاکہ مرزا غلام احمد قادیانی لوگوں کو کہے کہ میں محمد ہوں اور ساتھ میں وضاحت یہ پیش کرے کہ رسول اللّہ ( صلی اللّہ علیہ وآلہ وسلم) کی دو بعثتیں ہوئیں، پہلی مکہ میں اور دوسری “قادیان” میں۔ اور لوگوں کو مطمئن کرنے کے لیے مزید وضاحت دے کہ اللّہ سبحان و تعالیٰ نے دنیا میں فسق وفجور اور کفر کی بہتات کی وجہ سے اپنے نبی محمد صلی اللّہ علیہ والہ وسلم کو میری (مرزا قادیانی)شکل و صورت میں دوبارہ بھیجنے کی ضرورت محسوس کی۔

قارئین کرام! اچھی طرح یاد کرلیں کہ اللّہ نے اپنی کتاب قرآن پاک میں واضع اعلان فرمادیا کہ محمد رسول اللّہ( صلی اللّہ علیہ وآلہ وسلم) آخری نبی ہیں، ان کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا اور نہ ہی کوئی دوبارہ بعثت ہوگی۔ مرزا قادیانی اور اس کے خلیفے لوگوں کو بےوقوف بنانے کے لیے اکثر کہتے ہیں کہ قرآن چیخ چیخ کر کہہ رہا ہے کہ محمد دوبارہ مبعوث ہوں گے لیکن وہ قرآن کی آیت یا سورہ کا کبھی حوالہ نہیں دیتے اور حوالے مانگنے پر بھی بات کر گول کرجاتے ہیں تاکہ اصلیت نہ کھل جائے۔ وہ کس طرح لوگوں کو بےوقوف بنانے کے لیے قرآن پاک کے جھوٹے حوالے دیتے ہیں ، ایک مثال ملاحظ کیجیے:

جس نے مسیح موعود (یعنی مرزا غلام احمد قادیانی) اور نبی کریم میں تفریق کی اس نے بھی مسیح موعود کی تعلیم کے خلاف قدم مارا کیونکہ مسیح موعود صاف فرماتا ہے کہ “من بینی و بین المصطفی فما عرفنی و مارای”(دیکھو خطبہ الہامیہ، ص 171، روحانی خزائن، ص 259، ج16) ۔اور وہ جس نے مسیح موعود کی بعثت کو نبی کریم صلی اللّہ علیہ والہ وسلم کی بعثت ثانی نہ جانا اس نے قرآن کو پس پشت ڈال دیا کیونکہ قرآن پکار پکار کر کہہ رہا ہے کہ محمد رسول اللّہ صلی اللّہ علیہ والہ وسلم ایک دفعہ پھر دنیا میں آئے گا،.. (معاذاللہ)۔ (کلمۃ الفصل، مصنف مرزا بشیر احمد قادیانی، مندرجہ رسالہ ریویو آف ریلیجنز، قادیان، ص 105، نمبر 3،جلد14)۔

آپ نے دیکھا قادیانی خلیفہ مرزا بشیر احمد نے قرآن پاک کا حوالا دیا مگر قرآن پاک میں کہیں بھی ایسا کچھ نہیں لکھا کہ محمد رسول اللّہ(صلی اللّہ علیہ والہ وسلم) ایک دفعہ پھر دنیا میں آئے گے۔ اگر کوئی ان کذابوں سے قران کی سورہ اور آیت نمبر مانگے تو یہ جواب گول کرجاتے ہیں اور اپنے بچوں اور لاعلم قادیانیوں کو بھی مسلمانوں سے بحث کرنے سے دور رہنے کی تلقین کرتے ہیں تاکہ ایسا نہ ہو کہ کوئی تحقیق کرے اور الٹا قادیانی مذہب کی اصلیت بےنقاب ہوجائے۔ جاری ھے…

جواب چھوڑ دیں