عظمت رمضان

لیفٹ کر جاؤں ۔ ہر گروپ سے؟ کچھ رمضان کو انمول بنانا ھے۔ رب سے دوستی مضبوط کرنی ھے۔قرآن کا مہینہ ھے۔ اس کا بھی تو حق ھے۔ ماسی چھٹی پر ۔ مالکن آج کی ماسی۔ گھر کے ڈھیر سارے کام۔ پھر بچوں کا شیڈول مشکل تر ھے۔ میاں صاحب و بچے گھر پر ھوں۔ تو گھر کی بہار ھی اور ھوتی ھے۔ فرمائشی آئٹم کی ایک فہرست ھے سامنے۔وہ کچھ انفرادیت پسند سی تھی۔ واقعی وہ اس قدر فکر مند تھی۔ اور بے چین بھی۔ کیا کرے۔ کیا نا کرے  رب سے دوستی۔ رب سے تعلق۔ قرآن سے جوڑنا ھے۔ دورہ قرآن۔ حفظ ۔ تفسیر کا مطالعہ ۔

فون ہینگ کا الگ مسئلہ۔وہ تو ماہر تھی سوفٹ انجینیر ۔ہر کام خوب سے خوب تر مینیج کرنے والی۔ لیکن رمضان سے تعلق ھی عجب تھا ۔ وہ اپنے چھوٹے سے لان میں  نماز  فجر پڑھ  کر بہت دن بعد آئی۔ اسکے پیارے پیارے پودے سوکھ رھے تھے۔ ان کی دیکھ بھال اس کا پسندیدہ شغل تھا۔ یہ بیلے سے باتیں کرتی۔گلاب کے سوکھے پتے الگ کرتی تو کانٹوں کی چھبن اس کو ایک الگ مزا دیتی۔ اور وہ دیر تک اپنی انگلی دبا کر نرم کرتی رھتی۔ جیسے کچھ ہوا ھی نہیں۔ آخر پھول بھی تو اسی ڈال پر آتے ھیں۔

وہ سوچتی ۔ اور خود ھی مسکرا دیتی۔ لیکن آج سارے پودے اس کے سوکھ رھے تھے۔ پیاسے بے چین ۔اداس۔ واقعی لاک ڈاون نے تو بالکل ھی غافل کر دیا اپنے ان دوستوں سے۔ اس کے ہاتھ میں فون تھا۔ لیفٹ ھو جاوں گی میں بھی آج۔لیکن نہیں ۔ میرے وہ دوست جو میرے دورہ قرآن کے لئے انتظار میں رھتے ھیں۔ فجر بعد۔ پھر اس پر تبصرہ و خود دوسروں کو شیئر کرتے ھیں۔ کتنے گروپ بناکر ۔۔۔۔ عربی کلاس۔ فقہی کلاس ۔ سب پیاسے رہا جائیں گے۔ ان گلاب و بیلے کی طرح۔۔۔۔۔یہ سب تو پھول و خوشبو پھیلائیں گے۔

معاشرے کا لاک ڈاون ختم کرنے میں میرے لئے صدقہ جاریہ بن جائیں تو کیا بات ھے۔ وہ مسکرا دی ۔ وہ تو پلانر تھی۔ کیوں ھو۔فون ہاتھ میں لئے گھاس پر بیٹھ گئی کہ اپنے چوبیس گھنٹے کا حساب کتاب رکھنا ھے۔ وہ اسکول میں ہمیشہ ہیڈ گرل رھی ۔ اور امتحانات کا شیڈول جیسے ھاتھ میں آتا۔ امی پیار سے سمجھاتیں۔ کہ “وقت تو ربڑ کی ماند ھے۔ اس کو جتنا کھیچیں۔۔۔۔یہ لمبی ھو جاتی ھے۔ ورنہ یہ چھوٹی رہ جاتی ھے ۔ ” وہ مسکرا دی۔ کہ حل تو اس کے پاس ھی تھا۔ اپنے رب سے دل ھی دل میں دعا کی۔ کہ پیارے ربی۔ تمام کاموں کے ساتھ ساتھ اس رمضان کو میرے لئے انمول کر دے۔ آمین۔

پیاسے گلاب ، بیلے و معاشرے کے اہل دوست و احباب بھی کسی طرح سیراب ھو جائیں۔ قطرہ قطرہ دریا بنتا ھے ۔ مشکل ترین معرکہ حق وباطل غزوہ بدر اللہ کی رحمت وبرکات کیساتھ بہت سوں کیلئے رمضان المبارک میں کامیاب ترین معر کہ بنا ۔ پس رمضان کی کاموں کی ترتیب میرے اندر و باہر معاشرے کا لاک ڈاون ختم کرے گی۔ پس آخر اپنے رب کو راضی کرنا ھے۔

حصہ

جواب چھوڑ دیں