”شرم ہم کو مگر آتی نہیں“

کیا ہم نے نہ سدھرنے کی قسم کھائی ہے؟……ہم؟..جی ہاں ہم؟…آخر ہم کون ہیں؟ ہم پاکستانی ہیں!!

ارے بھائی ہم جیسا پاکستانی دماغ اور کس کے پاس ہوگا؟؟؟؟

ہم وہ عظیم قوم ہیں جو مصیبت کم کرنے کے بجائے اس کو بڑھانے میں بھرپور کردار ادا کرتے ہیں۔

کمزور طبقے پر اپنا رعب دکھاتے ہیں،ان غریبوں کا حق ان تک پہنچانے کے بجائے ان کا حق ان سے چھینتے ہیں۔

اب مثال اس راشن کی ہی لے لیں۔ کل کی خبریں سننے کے بعد سمجھ نہیں آرہا کے کیا کہوں اور کس سے کہوں؟؟؟

حکومت نے غریبوں کے لیے راشن کی مدد کا اعلان کیا تو ہم بھی ظالم اور جابر بن گئے۔

ہم مستحقین تک مدد پہنچانے کے بجائے خود مستحقین کی لائن میں لگ گئے ، راشن کو لوٹا اور ضرورت سے زیادہ اپنے گھر لے گئے ۔

یہ بھی نہیں کے اپنے لیے !!! ارے ! مفت کا بزنس جو شروع کرنا ہے، مال حکومت کا اور منافع ہمارا… ہے نا زبردست طریقہ ؟؟؟

باقی جس کو مرنا ہے وہ مرے اور پھر ہم جیسے کہتے ہیں کے موت تو اللہ کی طرف سے ہے۔

کسی کو بھوکا مارنے کے بعد ہم ، رحمت کے طلبگار ہیں۔ ایسی حرکتوں کے بعد ہمیں عذاب نہیں تو کیا ثواب   ملے گا؟؟؟

اللہ ہم سے ناراض نہیں تو کیا خوش ہوگا؟؟؟ شرم ہمکو مگر آتی نہیں…

پتا نہیں ہمارا احساس کہاں گیا ؟؟؟ہماری اسلامی تعلیمات کہاں گئیں ؟

پتا نہیں کیا ہوا!! مگر جو بھی ہوا غلط ہوا ۔

جواب چھوڑ دیں