سہارے مت تلاش کریں

ایران کا بادشا ہ سردیوں کی شام جب اپنے محل میں داخل ہورہا تھا تو اُس نے بُوڑھے دربان کو دیکھا جو محل کے صدر دروازے پر پُرانی اور باریک وردی میں پیہرہ دے رہا تھا ۔ بادشاہ نے اُس کے قریب اپنی سواری کو روک دیا اور اُس دربان سے پوچھنے لگا ’’سردی نہیں لگ رہی ؟‘‘دربان نے جواب دیا بہت لگتی ہے حضور مگر کیا کروں ۔ گرم وردی نہیں ہے میرے پاس ۔ اس لیے برداشت کرنا پڑتا ہے ۔یہ باتیں سن کر بادشاہ نے کہا ’’ میں ابھی محل کے اندر جاکر اپناہی گرم جوڑا بھیجتا ہوں تمہیں ‘‘دربان نے خوش ہوکر بادشاہ کو فرشی سلام پیش کیا اوربہت تشکر کا اظہار کیا۔ لیکن بادشا ہ جیسے ہی گرم محل میں داخل ہوا ۔ دربان کے ساتھ کیا ہواوعدہ بھول گیا۔ صبح دروازے پر اُس بوڑھے دربان کی اکڑی ہوئی لاش ملی اور قریب ہی مٹی پر اُس کی یخ بستہ انگلیوں سے لکھی گئی یہ تحریر بھی موصول ہو ئی۔

’’بادشاہ سلامت ‘‘ میں کئی سالوں سے سردیوں میں اسی نازک وردی میں دربانی کر رہا تھا۔ مگر کل رات آپ کے گرم لباس کے وعدے نے میری جان نکال دی ۔

سہارے انسان کو کھوکھلا کر دیتے ہیں ۔ اسی طرح اُمیدیں کمزور کر دیتی ہیں ۔ اپنی طاقت کے بل بُوتے جینا شروع کیجئے ۔ خدارا سہاروں کی بسا کھیاں پھینک کر اپنی طاقت آزمائیں۔

جس وقت پہلی عرب اسرائیل جنگ شروع ہوئی اُس وقت پاکستان کو بنے ابھی ایک سال ہی ہوا تھا ۔ پاکستان نے چیکو سلاواکیہ سے ڈھائی لاکھ رائفلیں خرید کر عربوں کو دیں اور تین جنگی جہاز اٹلی سے خرید کر مِصر کے حوالے کیے تاکہ وہ اسرائیل سے اپنا دفاع کر سکیں ۔ پاکستان نے 1967ء اور 1973ء کی عرب اسرائیل جنگوں میں عربوں کی مدد کی اور اسرائیل کو روکنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جو 20کے قریب اب تک اسرائیلی جنگی جہاز گرا چکا ہے ۔ جب اسرائیل نے ترکی کے امدادی جہاز پر گولہ باری کی اور دونوںملکوں میں جنگ کا خدشہ پیدا ہوا تو سب سے پہلے پاکستانی جنگی ہیلی کا پٹر ترکی کی مدد کو پہنچے اور ترکی سرحدوں پر پر وازیں کیں ۔

پاکستان نے اسرائیلی حملوں کے خلاف مِصر کی مدد کی جس کی وجہ سے وہ وادی سینا کے قریب رک گئے اور آگے نہ بڑھ سکے ۔پاکستان نے 1980ء میں روس جیسی سپر پاور کے ساتھ ٹکرلے کر افغانستان کی مدد کی اور روس کو شکست سے دوچار کیا۔ افغانستان اور انڈیا کا دعوی ہے کہ امریکہ کو اس وقت افغانستان میں جتنی مزاحمت کا سامنا ہے اس کے پیچھے بھی پاکستان ہی ہے۔ پاکستان 1992,93ء میں یورپ کے خلاف اُس وقت بوسینا کی مدد کی ۔ جب تمام مسلمان ممالک نے چپ کا روزہ رکھ لیا تھا ۔ نہ صرف سفارتی مدد کی بلکہ پاک فوج عملاً لڑنے گئی ۔ پاکستان نے آرمینیا کے خلاف آزر بائی جان کی مدد کی ۔ پاکستان غالباً دنیاکا واحد ملک ہے۔جو آج بھی آرمینیا اور اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا۔

پاکستان نے ایران کی عراق کے خلاف مدد کی اور ایران ، عراق جنگ بزورقوت رکوائی ۔پاکستان نے ایران میں دہشت گر دی کرنے والی تنظیم جند اللہ کے سربراہ کو گرفتار کر نے میں ایران کی مدد کی ۔ پاکستانی مجاہدین نے انڈیا جیسے ملک سے آدھا کشمیر آزاد کر وایا (افسوس آج پھر حکومت کی غلط پالیسی کی وجہ سے آج پھر کشمیر پہلے جیسے انڈیا کے کنٹرول میں تھا ۔ جاتا ہوادیکھ رہے ہیں اور بے شمار غدارانِ ملک ،ملک میں انتشار کی سی کیفیت پیدا کرنا چاہ رہے ہیں تاکہ کشمیر ہمارے ہاتھوں سے مکمل طور پر چھوٹ جائے )پاکستان نے 1965ء میں اپنے سے پانچ گنا بڑے انڈیا کو شکست دی ۔ پاکستان نے کشمیری مسلمانوں کو ظالم کےچنگل سے آزاد کروانے کیلئے اپنے سے کئی گنا بڑی فوجی اور معاشی طاقت سے تین جنگیں لڑیں ۔

کارگل کی جنگ میں پاکستان نے صرف چند ہزار فوجیوں کی مدد سے انڈیا کی سپلائی لائن کو روک کر 7لاکھ انڈین فوج کو محصور کر لیاتھا ۔ جو کہ ایک ورلڈ ریکارڈ ہے ۔پاکستان کی وہ جیتی ہوئی جنگ نواز شریف کی سیاسی بزدلی کی نظر ہوگئی ۔پاکستان نے خانہ کعبہ کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کروایا ۔ کہا جاتا ہے کہ اُس آپریشن کی کمانڈ پر ویز مشرف نے کی تھی ۔ پاکستان نے 1991ء میں کویت کی عراق کے خلاف مدد کی ۔

جب شاہِ ایران نے متحدہ عرب امارات کو صفحہٰ ہستی سے مٹانے کی دھمکی دی ۔ تو پاکستان نے متحدہ عرب امارات کی مدد کی ۔ جب مِصر اور عربوں میں اختلاف پیدا ہوا تو پاکستان نے مِصر کی سفارش کی اور عربوں کو راضی کر لیا ۔ یہ کام جنرل ضیا ء الحق مرحوم نے کیا تھا ۔ جب اقوام متحد میں مسلمانوں کا موقف پیش کرنے کی باری آئی تو تمام مسلمان ممالک بشموم عربوں اور تر کوں کے سب نے پاکستان کانام چنا ۔ جس کے بعد جنرل ضیاء الحق نے اقوام متحدہ میں اپنی مشہور زمانہ تقریر کی ۔

ان سب کے علا وہ پاکستان دنیا کا پہلا ملک ہے ۔ جس نے چین کوتسلیم کیا اوراپنا سفارت کار چین بھیجا ۔ جنرل ایوب خان نے چین کی ابتدائی ضروریات کیلئے اُس وقت چین کو ہوائی جہاز ، بسیں اور بہت بڑی مقدار میں خوراک بھیجی ۔ چینی آج بھی پاکستان کا وہ احسان نہیں بھولے اور آج بھی ہمارے بہترین دوست ہیں۔

لبریشن ٹائگرز آف تامل ایلام نامی دہشت گر د تنظیم ایک تہائی سری لنکا پر قابض تھی۔ اس ناسور سے سری لنکا کی جان پاکستان نے چھڑائی اور پاک فوج کی مدد سے وہ تحریک ہمیشہ کیلئے ختم کر دی گئی۔ اس لیے سری لنکن ہمیشہ پاکستان کے شکر گزار رہتے ہیں ۔

کیا آپ جانتے ہیں؟ کہ پاکستان دنیا بھر میں قیام امن کیلئے فوجیں بھیجنے والادنیاکا تیسرا بڑا ملک ہے ۔ پاکستان اس وقت دنیا کی واحد ریاست ہے جو ’’مسلم قومیت ‘‘ یا دوقومی نظریے کی بنیاد پرقائم ہے ۔پاکستان کو معمولی مت سمجھیے۔

جواب چھوڑ دیں