مودی جی! آپ ناکام ہوں گے

ایک دوست نے کل مجھے کہا ان دنوں آپ بھارت کو لے کر بہت پریشان ہیں جھٹ میرے دماغ نے پروین شاکر یہ شعر آیا۔

ظلم سہنا بھی تو ظالم کی حمایت ٹھہرا

خاموشی بھی تو ہوئی پشت پناہی کی طرح

نریندر مودی کا اقتدار بھارت کو لے ڈوبے گا یہ میں نے 2014میں کہہ دیا تھا کیونکہ ظلم امن اورعافیت کے تمام دروازے بندکردیتا ہے ۔ معیشت پٹری سے اترجاتی ہے ۔اتحاد ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوجاتا ہے ۔ امیت شاہ اورنریندر مودی کی جوڑی تسلسل سے ہندومسلم فساد کو جواز بنا کر اقتدار کے مزے لے رہی تھی ۔ پاکستان کا مستحکم وجود ان کے لیے سب سے بڑا مسئلہ تھا ۲۶فروری کے بھارتی ایکشن پر پاکستان کے ریکشن نے مودی کی نائو مایوسی کے اندھیرے میں دھکیل دی اورگھس کے مارنے کا خواب چکنا چور ہی نہ ہوا بلکہ دنیا کے سامنے بھارت کی دفاعی کارکردگی کا بھی پول کھل گیا اور معلوم ہوگیا کہ شیر گیڈر کی کھال پہننے سے شیر نہیں بن جاتا بلکہ گیڈر ہی رہتا ہے ۔

ارض پاک کے خلاف بڑ بڑ کرنے والوں کو بھی اندازہ ہوگیا کہ پاکستان عالمی افق پر ایک مستحکم دفاعی قوت ہے، جو امن قائم کرنا بھی جانتے ہیں اورکرانا بھی ۔نریندری مودی اورامیت شاہ اس تاریخی ناکامی کو چھپانے کے لیے سر توڑ کوششیں کرنے لگے پہلے پہل f-16گرانے کا دعویٰ کیا امریکہ دفاعی ماہرین نے اس دعویٰ کو رد کردیا پھر چاند پر جانے کی مہم جوئی کی جس میں مایوسی کے آنسوئوں کے ماسوا کچھ نہیں تھا؟پھر ماضی کے گھنائونے عزائم کی طرف پلٹے اورمسلمانوں کو نشانے پر رکھ لیا پہلے پہل تین طلاق بل پھر ۵ اگست کو بھارتی فاشسٹ حکومت نے کشمیر میںآرٹیکل ۳۷۰ کا خاتمہ کرتے ہوئے کشمیر کو دوحصوں میں تقسیم کردیا ۔ کشمیر ی لوگوں کے بنیادی حقوق تو پہلے ہی غصب تھے باقی جو آئینی اعتبار سے موجود تھے ان پر آئینی شب خون مارتے ہوئے کشمیر میں کرفیو لگادیا151دنوںسے کشمیر میں کرفیو جاری ہے ۔مارکیٹیں بازار بند،کاروبارِ زیست ٹھپ ریاست کوملٹری چھائونی میں تبدیل کردیا گیا ہے ۔نوجوانوں کی گرفتاریاں ،مستورات کی عصمت پامالیاں عروج پرہیں انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیمیں بشمول اکثریتی مسلم ریاستیں خاموش تماشائی ہیں ۔ اسلام کی نمائندگی کا دعوی کرنے والے توایسے خاموش ہیں جیسے مسلم امہ کا مسئلہ ہی نہیں سمجھتے؟ افسوس صد ا فسوس۔

مودی اورامیت شاہ کے سینے میں پنپنے والی اسلام دشمنی کب تھمنے والی تھی بابری مسجد کی جگہ مندر کی تعمیر کو لے کر ہندودھرم کو اپنی طرف کھینچنے کی سیاست کی گئی جھارکھنڈ کے الیکشن قریب تھے ، یوگی جی چار ماہ میں مندر کو بنانے کا دعویٰ کرتے رہے ۔مودی اورامیت شاہ کو کچھ نیا بھی چاہیے تھا۔ آسام میں این آر سی کو لے کر مودی کو منہ کی کھانا پڑی تھی جہاں مجموعی طور پر ۱۹لاکھ لوگوں کو بھارتی نیشنلٹی سے محروم کردیا گیا، جن میں پانچ لاکھ بنگالی مسلمان اورباقی اکثریت ہندو مذہب سے تھی ۔ جھارکھنڈ میں 81نششتوں پر الیکشن میں فتح کے خواب تعبیر کرنے کے لیے ایک نیا کھیل کھیلاگیا امیت شاہ نے پورے بھارت میں این آر سی اور سی اے اے کے نفاذکا اعلان کیا پارلیمنٹ نے بل کی منظوری دی اسی دن صدر نے اس پر دستخط کردیے اس کے بعد یہ آئین ریاستی قانون کا حصہ بن گیا۔

لوگ تو پہلے ہی ڈرے اورسہمے ہوئے تھے مایوسی بڑھتی جارہی تھی اس بل نے تولوگوں کوچونکادیا جھارکھنڈ کے لوگوں نے مودی جی کی کایاپلٹ دی ،مودی جی الیکشن ہار گئے۔ جوکہتے تھے یہ جوڑی ہار نہیں سکتی وہ بیچارے مایوس ہوئے۔ مودی کی یہ فاششٹ سوچ مودی پر اثرانداز نہیں بلکہ پورے بھارت کو ٹکڑوں میں تقسیم کردے گی۔ آر ایس ایس کا بھارت کو ہندتوا بنانے کا خواب بھارت کی سالمیت کے پرخچے اڑا دے گا۔راہول توکہہ رہے ہیں جو مودی نے کیا وہ دشمن بھی نہیں کرسکتا تھا۔

مسلمان میدان میں ہیں ۔کیوں نہ ہوں ۔اب نہیں ہوں گے توکب ہوں گے ۔ماب لنچنگ میں کون مارے جارہے ہیں پہلوخان ،بھولوخان ،احمد،اکبر ،قاسم ،نعمان کتنے ہی لوگ بھیڑ کی بھینٹ چڑھے کتنی مستورات کے ریپ ہوئے بھارتیوں نے بھارت کو ریپستان کہا۔کس عام آدمی نے نہیں راہول نے کہا ۔بھارتی میڈیا تومودی کا گودی میڈیا بن چکا ہے جو حقائق دیکھاتا ہی نہیںہے۔ سب اچھا ہے کا راگ الاپتا ہے۔

بھارتی میڈیا کیوں نہیں بتاتا کہ 2002کے گجرات مسلم قتل عام کے ذمہ دار مودی جی تھے جن پر امریکہ نے 10سال کے لیے اپنے ملک میں داخلے کی پابندی لگائی تھی ۔ میڈیا بتائے کہ مودی بھارت میں گجرات ماڈل کا نفاذچاہتا ہے ۔پورے بھارت میں پرامن مظاہروں کو روکنے کے لیے طاقت کا استعمال ہورہا ہے، جامعہ ملیہ اورعلی گڑھ یونیورسٹی میں ہوئے پولیس حملے اس ماڈل کے نفاذکی جانب اشارہ کررہے ہیں ۔یوپی میں جس طرح مظاہرین پر پولیس نے حملے کیے ہیں کیا مہذب دنیا میں اس کی مثال موجود ہے ؟ 19لوگ پولیس کے ہاتھوں مارے جاچکے ۔

دی وائر کی رپورٹ کے مطابق صرف اترپردیش میں ۲۱ دسمبر کے مظاہروں میںپولیس نے 321کیس درج کیے 1100سے زائدلوگ گرفتارہوئے جبکہ ساڑھے پانچ ہزار لوگوں کو حفاظتی حراست میںلیا گیا۔ سوشل میڈیا پر پوسٹس شیئرکرنے والے 124نوجوانوں کر گرفتار کیا گیا، 19ہزار پروفائل اوراکائونٹ بلاک کیے گئے ۔ ریاست کے 21اضلاع کا انٹرنیٹ بندکردیا گیا 400افراد کو اراضی ضبط کرنے کا نوٹس جاری کیا گیا ۔نیوز کلک کی رپورٹ کے مطابق اکہتر دوکانوں کو سیل کردیا گیا ۔258پولیس اہلکار زخمی اور 61عام آدمی ہیں۔حالات خراب سے خراب تر ہوتے جارہے ہیں ۔

قاسم گھر کا اکلوتا وارث پولیس کی گولی کی بھینٹ چڑھ گیا ، گرفتاریاں روزانہ بڑھ رہی ہیں۔ عدالتیں ضمانتیں نہیں دے رہی کیونکہ پولیس تفصیل نہیں دے رہی ہے ۔ کون ظلم سہہ رہا ہے ؟ عام آدمی ، مسلمان، صرف مسلمان کو ہی کیوں شہریت سے محروم رکھا جارہے ہے ۔ یہ عجب تماشاہے جن کوگھروں سے بے گھراورزمین کرنے کا ارادہ ہے انہیں گھروں میں محصور رہنے کو کہا جارہا ہے ۔

یہ ظلم دیکھیے کہ گھروں میں لگی ہے آگ

اور حکم ہے مکین نکل کر نہ گھر سے آئیں

تاریخ شاہد ہے کہ ظلم کو کبھی دوام حاصل نہ ہوانہ کبھی ہوگا ۔

ظلم پھر ظلم ہے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے

خون پھر خون ہے ٹپکے گا تو جم جائے گا

مودی کی فاشٹ پالیسی واضح ہوچکی ہے ۔

بین الاقوامی دنیا خاموش ہے بالخصوص مسلم امہ کی خاموشی المیہ ہے ۔ترکی ،ملیشیاء اورپاکستان اس اقدام کی مذمت کرچکا ۔ امکان ہے بیان آئے یہ مسلم امہ کا مسئلہ نہیں ہے۔ ان مادہ پرستوں کو کیا خبر کہ امہ کیا ہے ۔ رسالت مآب ؐ نے ارشاد فرمایا مسلمان جسدواحد کی مانند ہیں ۔ آپس میں بھائی بھائی ہیں ۔ جو اپنے لیے پسندکرتے ہیں وہی اپنے بھائی کے لیے پسندکرتے ہیں ۔

بھارت کے معروف مسلم سیاستدان صدرالدین اویسی نے ایک ٹی وی ٹاک شو میں کہاجناح کی ٹونیشن تھیوری ٹھیک تھی ہمارے آبائواجداد کا فیصلہ غلط تھا۔ بھارتی مسلمان مایوس توتھے ہی مگر آج سسک رہے ہیں ؟ لاچارگی انہیں سڑکوں پر لے آئی ہے ۔

موسم سرما کی چھٹیاں اسلام آباد میں گزار رہا ہوں ۔ مجھے قائداعظم محمدعلی جناح بہت یاد آرہے ہیں ،بھارت میں مسلمان جس کرب والم میں ہیں اللہ ان کی مدد کرے۔ عالمی افق پر محمدعلی جناح کیسا ستارہ تھا؟ جس نے مسلم امہ کو متحد کیا، وہ کتنا جہاندیدہ تھا؟ جس نے ہندوئوں کے فریب کو گہرائی سے پرکھااورمسلمانوں کے لیے علیحدہ مملکت کا خواب شرمندہ تعبیر کیا۔ مجھے وطن عزیز پر فخر ہے مجھے فخر ہے اپنے آبائواجداد پر جنہوں نے اپنے سپوت جدوجہدآزادی کے لیے پیش کیے ۔جدوجہد آزادی کے متوالے پروانے جو اس راستے میں شہیدہوئے وہ بوڑھے ہوں یا جوان مائیں ہوں یابیٹیاں سب جنت کے راہی تھے ۔ اللہ تعالیٰ ان سے راضی ہو۔

میں اپنے جذبات کو صفحہ قرطاس پر رقم نہیں کرسکتا۔ چاہتا ہوں کے حقائق پر جذبا ت غالب نہ آئیں بلکہ جذبات حقیقت کی لے میں ان چھپے رازوں سے پردہ اٹھائیں جن پردوں پر بھارتی میڈیانے چادر ڈال دی ہے ۔

۳۷ لاکھ روہنگیامسلمان جس کرب سے گزرے دنیا اس سے واقف ہے۔گزشتہ دس سالوں کے دوران افغانستان جنگ میں 1لاکھ افغانی شہید ہوئے ۔ ڈیڑھ لاکھ سے زائدکشمیری بھارتی فوج کے ہاتھوں شہیدہوچکے ہزاروں لاپتہ ہیں سینکڑوں بینائی سے محروم ہوچکے ہیں۔ گزشتہ دنوں جامعہ ملیہ میں ہوئے احتجاج میں ایک مسلم نوجوان اپنی بینائی کھو بیٹھا ۔

حالات خوں آشام سے غافل نہیں لیکن

اے ظلم ترے ہاتھ پہ بیعت نہیں کرتے

نہرو اورگاندھی کا بھارت ڈوب رہا ہے ۔ مجھے نہرو کا ایک بیان یادآرہا ہے انہوں نے کہا تھا کہ اگر کوئی شخص مذہب کی بنیاد پر دوسروں سے لڑنے کے لیے کھڑا ہوتا ہے تو میں ملک کا سربراہ ہونے کے ناطے عام آدمی کی حیثیت سے مرتے دم تک لڑوں گا۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ پرست شخص اپنی تنگ نظری کے باعث چھوٹا آدمی ہوتا ہے وہ بڑی باتیں نہیں سوچ سکتا۔ نہروجی کے الفاظ میں مودی اورامیت چھوٹے آدمی ہیں کمتر سوچ رکھنے والے ہیں ۔ بین الاقوامی دنیا بالخصوص مسلم امہ اپنی ذمہ داری کا بھرپور حق ادا کرنا چاہیے تاکہ بین الاقوامی امن کو یقینی بنایا جاسکے۔ اگر ہندو توا کا نظریہ یونہی غالب آتارہا توپھر زمین پر مذاہب کے درمیان بڑی جنگ چھڑنے کا اندیشہ ہے ۔ضروری ہے کہ فی الفور بین الاقوامی دنیا امن کے لیے بہتر اقدامات کو یقینی بنائے ۔

جواب چھوڑ دیں