جنید جمشید کی یاد میں

سوچتی ہوں یہ اندھیرے ڈھلیں گے کیسے

لوگ رخصت ہوئے اور لوگ بھی کیسے کیسے

آہ ۔ ۔ تین سال گزر گئے . . . . . اوران تین سالوں میں ایک دن بھی ایسا نہیں گزرا جب ہم نے انہیں یاد نہ کیا ہو۔ شب کی تنہائیوں میں. . . . .. . سحر کے دھندلوں میں. . . . .اورایک دن بھی ایسا نہیں گزرا جب ہم نےان کے لیے دعائے مغفرت نہ کی ہو. . . . آنسو نہ بہائے ہوں . . . . . وہ قابل رشک انسان تھے ان کی زندگی ہمارے لیے مشعل راہ ہے. . . . . اور وہ ہمیشہ کے لیے قوم اور امت مسلمہ کی دعائوں اور یادوں کا لازمی جز بن گئے ہیں۔

اللہ تعالی سے دعا ہے ان کی آخری آرام گاہ کو تاقیامت اپنے نور سے روشن کردے اسے جنت کے باغوں میں سے ایک باغ بنادے انہیں جنت میں اعلی ترین مقام عطا فرمائے (آمین) اور انہیں وہ انعام واکرام اور نعمتیں عطا فرمائے جس پر اہل جنت رشک کریں اور روز قیامت انہیں رسول پاک صل اللہ علیہ وسلم کی شفاعت و رفاقت نصیب فرمائے ⚘۔  آمین

میں تو امتی ہوں اے شاہ اُمم

کردے میرے آقا اب نظر کرم

میں تو بے سہارا ہوں دامن بھی ہے خالی

نبیوں کے نبی تیری شان ہے نرالی

جواب چھوڑ دیں