راہ نجات

دین اسلام کی سب سے بڑی خوبی اور کمال یہ ہے کہ اس نے زندگی کا کوئی پہلو نامکمل نہیں چھوڑا۔ خانگی مسائل ہوں،عائلی،عدالتی، سیاسی یا معاشی، ہر پہلو پر خاص توجہ اور رہنمائی فراہم کی ہے۔اسلام کے ان سنہری اصول پر عمل پیرا ہو کر تمام شعبہ زندگی کو مضبوط و مستحکم کیا جا سکتا ہے۔ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دنیا کا دروازہ بھی دین کی چابی سے کھولا ہے۔دین اسلام اپنے ماننے والوں کو حکم دیتا ہے کہ ایک اللہ کے آگے سر جھکاؤ،آپس میں سازشیں نہ کرو،حسد اوربعض نہ کرو۔ہمارا دین ایمان کے ساتھ عمل صالح کو دنیاوی و اخروی راہ نجات قرار دیتا ہے۔مگر غلط رہنمائی اور تربیت کے فقدان سے معاشرے میں یہ المیہ پیدا ہوا کہ ہم نے محض چند مخصوص اعمال اور مقامات کی زیارت کو اعمال صالحہ اور راہ نجات تصور کر لیا ہے اور خود کو  مزارات کی زیارت،حج اور عمرہ کرنے،نماز اور مخصوص وظائف اور تسبیحات تک محدود کر لیا ہے ۔ہمارے خاندان اور معاشرے میں بڑھتی ہوئی اخلاقی زبوں حالی کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ہم حقوق العباد کی ادائیگی اور اپنے معاملات کی درستگی کے بجائے محض ان چند مخصوص اعمال کو ہی راہ نجات اور جنت میں داخلے کا ذریعہ سمجھنے لگے ہیں ۔

 ایک شخص نے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا: سب سے اچھا انسان کون ہے۔”آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا”عمر لمبی ہو عمل اچھا ہو۔”پھر دریافت کیا ۔سب سے برا انسان کون ہے،آپؐ نے فرمایا”جس نے عمر لمبی پائی،برے اعمال میں مبتلا رہا۔”(ترمذی۔عن ابی بکرہ ابواب).

ہمیں نماز ، ذکر و اذکار ،تسبیحات اور وظائف کے ساتھ خیر اور بھلائی کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کرنے، ایک دوسرے کے خلاف سازشوں سے پرہیز کرنے اور ہر اس عمل سے بچنے کی کوشش کرنا چاہئے جس سے معاشرے میں بگاڑ پیدا ہو .اپنے گھراور خاندان میں معاملہ فہمی ،عدل و انصاف،اعتدال اور مساوات کے سنہری اصول اپنانا چاہئے۔گھروں میں اپنی آنکھیں ماتھے پر اور ماتھا شکنوں پر رکھنے ،تلخی اور سختی کے بجائے نرمی اور درگزر سے کام لینا چاہئے ۔ جو دل کی تنگی سے بچ گیا وہی کامیاب ہے ۔ضمیر کو ذندہ رکھیں۔ رشتوں کو  وفا،خلوص اور اعتبار کے رنگوں سے آراستہ کیجئے۔محبت،ایثار ،اخلاق اور اسلامی اقدار  کے خوبصورت رنگوں سے اپنے دل،گھر اور خاندان کو سجائیں۔یہی روشن راستہ ہم سب کے لئے راہ نجات ہے۔

جواب چھوڑ دیں