۔۔۔6 ستمبرکا پیغام۔۔۔

۔6 ستمبر ہماری تاریخ کا وہ سنہرا دن ہے جب ا فواجِ پاکستان نے بھارت کے خطرناک عزائم کو ناکام بنایا۔پاک فوج کے بہادر جوانوں نے لاہور پر دشمن کا تین طرفہ محاصرہ ناکام بناتے ہوئے جنگ کے پہلے دن آٹھ سو بھارتی فوجیوں کو موت کی گھاٹ اتار دیا تھا۔بھارت طاقت و استعداد میں قوی ہونے کی وجہ سے غرور و تکبر کے نشے میں چور تھا،مے نوشی کے رسیابھارتی افسران لاہور جم خانہ میں محفل شراب منانے اورشراب کے جام اڑانے کے سہانے خواب دیکھ رہے تھے۔ وہ سمجھ بیٹھے تھے کہ ابھی چند سالوں پہلے آزاد ہونے والا ملک ہمارے سامنے نہیں ٹک پائے گااور پاکستان ایک تر نوالہ ثابت ہوگا۔ اس لیے وہ پاک سرزمین کو ایک ہی جست میں فتح کرنا چاہتا تھا۔گویا بلی کو خواب میں نہیں، کھلی آنکھوں سے چھیچھڑے نظر آرہے تھے۔ مگر پاک فوج کے جوانوں نے بھارت کو منھ توڑ جواب دے کران کے ناپاک ارادوں کو تکمیل تک پہنچنے نہ دیا،قوت ایمانی،جذبہ جہاد سے دنیا کو بتایا کہ ہم ایک قوم ہیں اور پاک فوج کے پاس لاالہ الا اللہ کی طاقت ہے۔
حقیقت میں ہمیں ایک قوم بننے کا جذبہ 6ستمبر1965 ء کی جنگ میں شہیدوں کے لہو سے ملا،جنہوں نے آزادی کا چراغ روشن رکھنے کے لیے خون کا نذرانہ دے کر ارض وطن کو دشمن کے ٹینکوں کا قبرستان بنادیا۔ بھارتی فورسز نے ڈر پوک بھیڑیے کی طرح چھپ کر حملہ کیا تھا۔ اس وقت کے بھارتی وزیر اعظم لال بہادر شاستری جیت کی سلامی کے لیے بے تاب اور لاہور میں کاکٹیل پارٹی سجانے کے لیے پر جوش ہوئے جارہے تھے،لیکن ہمارے جوانوں نے بھارتی فوج کو ہر جنگی محاذ پر شکست پاش دیتے ہوئے ان کے تمام منصوبوں پر پانی پھیر دیا۔6 ستمبرکی پاک بھارت جنگ میں ہمارے جوانوں کا جذبہ ایمانی دیدنی تھا،جسے اپنوں سمیت غیر ملکی نمائندگان، میڈیا پرسنز نے بھی داد تحسین کے لفظوں سے یاد کیااور آج تک یاد رکھا جاتا ہے۔ پاک وطن کے جوانوں کی طرف سے بہادری کے ان گنت واقعات سامنے آئے،جس سے دنیا کو پیغام گیا کہ اپنے سے کئی گناء زیادہ اسباب حرب سے لیس، مضبوط اور مستقل فوجی ساز وسامان کے باوجود بھارت کو صرف چند دنوں میں گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردینا پاک فوج کا خاصہ ہے۔جب بھارت نے لاہور پر اچانک حملہ کیا تو اس محاذ پر پاک فوج کے 150 جوانوں نے ڈیڑھ ہزار بھارتی فوجیوں کو کئی گھنٹوں تک روکے رکھا،جس کا فائدہ اٹھا کر پیچھے ہماری فوج کو اپنا دفاع مضبوط کرنے میں مدد مل گئی۔ ایک منٹ میں 5 بھارتی لڑاکا طیارے گرانے کا کارنامہ بھی پاک فوج کے جوان نے انجام دیااور یہ اپنی نوعیت کا منفرد جنگی کارنامہ تصور کیا جاتا ہے۔
اگر ماقبل ادوار میں جنگوں کی تاریخ دیکھیں تو دوسری جنگ عظیم کے بعد 1965 ء کی جنگ، ٹینکوں کی سب سے بڑی جنگ تھی اور یہ سیالکوٹ کے سیکٹرچوکنڈہ کے مقام پر لڑی گئی۔ ا س علاقے میں بھارت چھ سو ٹینکوں کی بھاری اکثریت کے ساتھ داخل ہوگیا تھا، مگر یہاں بھی بھارتی فوج کو عبرت ناک شکست ہوئی اور پاک فوج کے نڈر جوانوں نے 45 بھارتی ٹینک تباہ اور کئی ٹینک قبضے میں کر لیے تھے۔ اس موقع پر بھارتی فوجیوں نے جنگ کا پانسہ پلٹتا دیکھا تو حواس باختہ ہوئے اور ٹینک،جنگی سازوسامان چھوڑ کر بھاگ گئے،جس کے بعد پاکستان کو اس محاذ پرفتح کے ساتھ بہت سا جنگی سامان، مال غنیمت میں مل گیاتھا۔6 ستمبر کی جنگ کے دوران بھارت نے پاکستان پر 13 تابڑ توڑ حملے کیے اور اسے کسی ایک میں بھی کامیابی نہ ملی،پاکستانی جوانوں نے اپنی جانوں پر کھیل کر 17 روز تک دشمن کو ایک قدم بھی آگے نہیں بڑھنے دیا۔ پاک فوج کے جوانوں میں سے بہت سوں نے بہادری کی ایسی لازوال داستانیں چھوڑیں ہیں جو رہتی دنیاتک زندہ وجاویداں رہیں گی۔ انہی میں سے ایک میجر عزیز بھٹی شہید ؒ بھی ہیں۔میجر عزیز بھٹی شہید ؒ لاہور کے ایک علاقے برکی میں کمپنی کمانڈر تھے اورمسلسل 5 دن تک بھارتی ٹینکوں کے راستے پر سیسہ پلائی دیوار بنے رہے۔میجر عزیز بھٹی شہید ؒ اپنی کمپنی کے ساتھ خود سے زیادہ طاقت ور فوج کا منھ 5 دن تک بند کیے رکھا اورآخرکار 12 ستمبر کو بھارتی ٹینک کا گولہ سینے پر لگا،جس سے پاک وطن کا یہ شیر بیٹا شہادت کے مرتبے پر فائز ہوگیا۔حکومت پاکستان نے میجر عزیز بھٹی شہید ؒ کوپاکستان کے سب سے بڑے فوجی اعزاز”نشان حیدر“ سے نوازا۔
6 ستمبر کا دن قوم کو یہ پیغام دیتا ہے کہ جس طرح میدان حرب میں متحد ہوکر جنگیں جیتی جاتی ہیں، اسی طرح اقوام کی ترقی و عروج اتحاد و اتفاق کے بغیر ممکن نہیں۔ملکوں کے سیاسی نظام کا استحکام،ریاستوں کا وجود،قوموں کی لازوال داستانیں آپسی اختلافات کو پس پشت ڈال کر ایک مٹھی بننے میں پنہا ہے۔وطن عزیز ہر طرف اغیار،عیار عالمی طاقتوں کے نشانے پر۔ دنیا پاکستان کے وجود کی قائل مگر استحکام پاکستان کی بنیادوں کو کھوکھلا کرنے میں مصروف عمل ہے کیوں کہ پاکستان کا حصول اسلامی نظریہ کی بقاء کے لیے تھا۔ضرورت ہے کہ ہم اسلاف کے نقش پا پر چلتے ہوئے ایک قوم بنیں تاکہ ہم ملک کے لیے ہر طرح کے خطروں سے محفوظ رہ سکیں۔آیئے! عہد کریں کہ جس طرح 6 ستمبر 1965 ء کو پاک فوج نے بھارت کوجنگ میں لوہے چنے چبھوائے اور بھارت کو جنگی محاذ پر عبرت ناک شکست دی،ہم بھی ملک کی ترقی و خوش حالی کے لیے سیاسی، سماجی، معاشرتی، معاشی، جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت ایک قوم بن کر کریں گے۔یہی 6 ستمبر کا پیغام ہے۔

حصہ
mm
محمد عنصر عثمانی نے کراچی یونیورسٹی سے ایم اے اسلامیات و عربی کیا ہے،وہ مختلف ویب پورٹل کے لیے لکھتے رہتے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں