چاندکاتنازع۔۔ذمہ دارکون۔۔؟

جن کواپنانہیں پتہ وہ بھلاچاندکاکیاپتہ کرائیں گے۔۔؟آصف علی زرداری اورپرویزمشرف سے سیاسی فیض پاکرعمران خان کے،،سیاسی آستانے،، پرپہنچنے والے فوادچوہدری جن کویہ نہیں معلوم کہ ان کااپنا”سیاسی چانداورقبلہ،،کہاں ہے۔۔؟وہ آسمانی چاندکے بارے میں کسی کوکیابتائیں گے۔۔؟چاندکیا۔۔؟وفاقی وزیرتوتحریک پاکستان کے بارے میں بھی کورے نکلے۔علمائے کرام نے قیام پاکستان کی حمایت کی یامخالفت۔۔؟ فوادچوہدری کواس کاکیاپتہ۔۔؟علامہ شبیراحمدعثمانی اورعلامہ ظفراحمدعثمانی جن کے کارناموں اورقائد سے والہانہ محبت کے بارے میں پوری دنیاآشناء اوربخوبی واقف ہے چوہدری صاحب ان سے بھی ناآشناء نکلے۔قائداعظم محمدعلی جناح کے انتہائی قریب سمجھے جانے والے تحریک پاکستان کے ان سرخیلوں اوردیگرعلمائے کرام کی قیام پاکستان کے لئے دی جانے والی لازوال قربانیوں،کوششوں اورجدوجہد کاکیامطالعہ پاکستان میں ذکرنہیں۔۔؟ فوادچوہدری اگر سکول کے قریب سے گزرے ہوتے یامطالعہ پاکستان کی کسی ایک کتاب کاایک بار نظارہ بھی کرتے تووہ علمائے کرام کے بارے میں اس قسم کی غلط بیانی کبھی نہ کرتے۔چندلوگوں کی وجہ سے سارے علمائے کرام کو قیام پاکستان کی مخالفت کرنے والوں کی فہرست میں شامل کرنانہ صرف بہت بڑاظلم بلکہ یہ عمل تاریخ کے روشن چہرے کومسخ کرنے اورچاندکوانگلی کے پیچھے چھپانے کے مترادف ہے۔جس شخص کوتحریک پاکستان میں علمائے کرام کی شمولیتوالاچمکتااوردمکتاہواچاندنظرنہ آرہاہواسے پھررمضان اورعیدکاچاندکیسے نظرآئے گا۔۔؟آصف زرداری،پرویزمشرف اورعمران خان کے چاندپرسیاسی روزہ رکھنے اورافطارکرنے والے فوادچوہدری سے یہ امیدرکھنا کہ وہ اپنی سائنس کے ذریعے ملک کے 21کروڑعوام کوایک چاندپرلاسکیں گے بلی کے خواب میں چھیچھڑوں کے سواکچھ نہیں۔خودکسی ایک سیاسی چاندپرقرارنہ پکڑنے والے فوادچوہدری کی جانب سے چاندکامسئلہ مستقل حل کرنے کے لئے سائنسی ایجادات اورسیاسی کمالات کوبروئے کارلانے کے اعلانات سے ہمارا کوئی لینادیناہے اورنہ ہی کوئی سروکار۔چاندکامسئلہ مفتی فوادچوہدری حل کریں یاپھرکوئی اور۔۔؟ہم تو برسوں سے اس نکتے اورمسئلے پر قوم کومتحدومتفق دیکھنے کی دعائیں مانگ رہے ہیں۔دینی معاملات میں بے جا انگلیاں مارنے پرہمیں فوادچوہدری سے کوئی گلہ نہیں۔ویسے بھی ہرگھراوردرکے چمچے بننے والوں کی جانب سے پھر اس طرح کے کمالات کاظہورہوناکوئی نئی بات نہیں۔کل تک آصف زرداری کے ماتھے کوسائیں سائیں کرکے چومنے والااب اگراسی زرداری کے جسم کوان کے مخالفین سے ملکرنوچ سکتاہے توایسوں کے لئے پھرمفتی منیب الرحمن جیسے بے زبان مولویوں کونشانے پرلیناکیامشکل۔۔؟ویسے جوبندہ آصف زرداری کاہوانہ پرویزمشرف کا۔اورجووزیراعظم عمران خان کابھی نہ ہوسکے گا۔ایسے شخص کی جانب سے علمائے کرام پرسنگ باری والزام تراشی کوئی تعجب والی بات نہیں۔ہم نے اس ملک میں علمائے کرام پربھونکنے والے کئی نامی گرامی لوگوں کوعبرت کانشان بنتے دیکھاہے۔اس بے زبان مخلوق کوآج تک جنہوں نے بھی للکارایادنیاکے سامنے تماشابنایا۔تاریخ گواہ ہے کہ آخروہ لوگ خودایک نہ ایک دن تماشاضروربنے۔فوادچوہدری سے ہمیں کوئی گلہ ہے نہ ہی کوئی شکوہ۔کیونکہ ان کاتومعاملہ ہی الگ ہے۔جس خدانے اپنے بھیجے گئے نبیوں کے وارثوں کوپہلے اکیلانہیں چھوڑاوہی خداآج بھی ان بے زبانوں کوتنہاء نہیں چھوڑیں گے۔ہماراایمان اورعقیدہ ہے کہ مساجدومدارس میں چٹائیوں پربیٹھ کراللہ اللہ کرنے والے نہ پہلے اکیلے تھے اورنہ ہی آج تنہاء ہیں۔ فوادچوہدری جیسے لوگوں کاتوکام ہی پیٹ کی آگ بجھانے یاتندوربھرنے کے لئے کسی کی چاپلوسی اورکسی پرنشترکے تیرچلاکرمعاشرے میں تفریق وتقسیم کی فضاء قائم کرناہے لیکن علمائے کرام کاکام تو امت کوتوڑنانہیں بلکہ جوڑناہے پھرعلماء کی وجہ سے امت میں یہ توڑکیوں۔۔؟ اس وجہ سے ہماراگلہ،شکوہ اورشکایت آج فوادچوہدری جیسے کسی لبرل سے نہیں بلکہ انہی علمائے کرام سے ہے۔چاندکے مسئلے پراگرعلمائے کرام متفق ہوکر قوم کویکجاکرتے توآج فوادچوہدری جیسے لوگوں کوعلمائے کرام کی طرف انگلیاں اٹھانے کی جرات نہ ہوتی مگرافسوس امت کوجوڑنے والوں کے ہاتھوں چاندکے مسئلے پرقوم گروہوں میں بھٹک گئی۔قوم کوایک دن پہلے روزہ رکھنے کی ترغیب دینے والابھی مولوی اورقوم کوایک دن بعدچانددکھانے والابھی مولوی۔دوسروں کواتحاد،اتفاق اوربھائی چارے کادرس دینے والے یہ مفتیان کرام خودآپس میں اتحاد،اتفاق اوربھائی چارے کامظاہرہ کیوں نہیں کرتے۔۔؟دوسروں کے درمیان تنازعات،مسائل اورلڑائی جھگڑے ختم کرکے صلح صفائیاں کرانے والے اپنے درمیان چاندکاتنازعہ اورمسئلہ کیوں حل نہیں کرسکتے۔۔؟مفتی منیب الرحمن یامفتی شہاب الدین پاپلزئی میں کوئی ایک دنیادارہوتا۔۔؟توہم پھر کبھی کوئی سوال پوچھتے نہ ہی کوئی شکوہ اورشکایت کرتے مگرفوادچوہدری جیسے توتلوں کوعلماء کے خلاف زبان انہی مفتیان کرام کی وجہ سے ملی۔دوسروں کواتحاد،اتفاق،امن اوربھائی چارے کادرس دینے والے مفتی منیب الرحمناورمفتی شہاب الدین پاپلزئی اگرچاندکے مسئلے پراتحادکامظاہرہ کرتے تودوٹکے کے لوگ آج علمائے کرام پرکبھی انگلیاں نہ اٹھاتے۔دنیاکاامام بننے والامولوی اورمفتی اپنے ہی قبیل سے تعلق رکھنے والے ایک مولوی اورمفتی کارہبرورہنماء اورامام کیوں نہیں بن سکتا۔۔؟لوگ جب کہتے ہیں کہ ان مولویوں کی وجہ سے اس ملک میں ہرسال الگ الگ روزے اورالگ الگ عیدیں ہوتی ہیں،انصاف کی نظرسے اگردیکھاجائے تو کہتے تووہ بھی غلط نہیں۔کیامفتی منیب الرحمن اورمفتی شہاب الدین پاپلزئی کی وجہ سے اس ملک میں لوگ الگ الگ روزے رکھ کردودوعیدیں نہیں مناتے۔۔؟چاندکے مسئلے پرحدسے آگے بڑھنے پرفوادچوہدری قصوروارہے یانہیں یہ ہمیں نہیں پتہ لیکن چاندکے مسئلے پر قوم کوتقسیم کرنے والے رویت ہلال اورمسجدقاسم علی خان والے دونوں قصورواراورقوم کے مجرم ضرورہیں۔پشاوروالوں کواگرکوئی اورلیڈکرتاتوہم بھی خاموش ہوجاتے لیکن مفتی کے مقابلے میں مفتی ہے اس لئے ہم خاموش نہیں ہوسکتے۔قرآن،حدیث اوردلائل کی روشنی میں دنیاکومطمئن کرکے فتوے دینے والامفتی اورمولوی کیاایک مولوی اورمفتی کوقرآن وحدیث کی روشنی میں دلائل سے مطمئن نہیں کرسکتا۔۔؟ دوسروں کی ایک آہ پرفتوے لگانے والامولوی اورمفتی لوگوں کے فرضی روزے اورعیدخراب کرنے والے مولوی اورمفتی پرایک فتویٰ نہیں لگاسکتا۔۔؟مفتی شہاب الدین پاپلزئی کے بہی خواہوں اورمریدوں کے مطابق ٹھوس شہادتوں کی روشنی میں ہی ہم چاندنظرآنے کااعلان کرتے ہیں مگرسرکاری رویت ہلال والے ہماری شہادتوں کوتسلیم نہیں کرتے۔اگرپشاوریاپورے خیبرپختونخوامیں دس سے بیس شہادتیں موصول ہوتی ہیں توسوال یہ پیداہوتاہے کہ رویت ہلال کمیٹی والے پھران شہادتوں کوتسلیم کیوں نہیں کرتے۔۔؟کیااس صوبے کے لوگوں کی وشہادتیں قابل اعتبارنہیں۔۔؟قبرمیں ہرشخص نے جاناہے۔پھریہ بات ایک مولوی اورمفتی سے بہترکون جانتاہے کہ محض جھوٹی شہادت اورگواہی کیلئے اپنی قبراورآخرت کوئی خراب نہیں کرتا۔۔؟ مفتی منیب الرحمن چاندکے حوالے سے خیبرپختونخواکی شہادتوں کوکیوں نظراندازکررہے ہیں اس حقیقت کومفتی صاحب کوعوام کے سامنے لاکرواضح کرناہوگا۔ہمارے لئے نہ صرف تمام علمائے کرام قابل عزت اورواجب الاحترام ہے بلکہ مفتی منیب الرحمن اورمفتی شہاب الدین پاپلزئی دونوں ہمارے لئے برابربھی ہیں۔ ہم نہیں چاہتے کہ مولوی مولوی کی وجہ سے بدنام ہو۔چاندکے مسئلے پراگرمفتی شہاب الدین پاپلزئی حق پرنہیں تومفتی منیب الرحمن اس کوکٹہرے میں لاکرکھڑاکردیں اوراگراس معاملے میں مفتی منیب الرحمن یارویت ہلال والاکوئی اوراگر قصوروارہے توپھراسے کٹہرے میں لاکراس تنازعے اورمسئلے کوحل کیاجائے۔ مفتی منیب الرحمن اورمفتی شہاب الدین پاپلزئی جب تک چاندکے مسئلے پراپنی اپنی اناء نہیں چھوڑتے تب تک نہ صرف فواد چوہدری بلکہ اس ملک کے ہرگاؤں اورعلاقے کاچوہدری علمائے کرام کی طرف اسی طرح انگلیاں اٹھاتارہے گا۔اس لئے یہ اب علمائے کرام کی زمہ داری ہے کہ وہ دومولویوں یادومفتیوں کے اس قضیے اورتنازعے کوہمیشہ ہمیشہ کے لئے حل اورختم کردیں۔

حصہ

جواب چھوڑ دیں