قابلِ شرم

اگر آپ شادی شدہ ہیں تو اس سال اپنے سسرال والوں کو اپنی بیوی کی عید لانے سے منع کریں بلکہ اس بار آپ اپنے ساس سسر کیلیے عید لے کر جائیں

تاکہ

بیٹیوں کے والدین کے سر سے یہ معاشرتی تاوان ختم ہو سکے

اور آپ کو پتا چلے کہ بیٹی کے والدین عید دے کر جاتے ہیں تو کتنا خرچہ ہوتا ہے

یقین کیجیے، بہت سارے والدین اپنی بیاہی ہوئی بیٹیوں کے گھر صرف اس لئے عید پہنچاتے ہیں کہ سسرال میں انکی بیٹی کی عزت برقرار رہ سکے

🧕پہلے تم کسی کی بیٹی لیتے ہو

پھر تم ان کے گھر سے جہیز کی مد میں پورے گھر کا سامان لیتے ہو

پھر تم اپنے ہی ولیمے پر پہننے کیلئے سوٹ کے پیسے بھی ان سے لیتے ہو

پھر تم ان سے اپنے بہن بھائیوں اور والدین کے کپڑے لیتے ہو

پھر تم ولیمے کے روز انکے گھر سے ناشتہ منگواتے ہو

پھر ہر سال عید الفطر کا سوٹ بھی لیتے ہو

تم داماد ہو یا منگتے؟

بیہُودہ معاشرتی روایات کے نام پر بیٹیوں کے والدین کو لُوٹنا بند کرو

کہتے ہیں جی یہ ہمارے معاشرے کی روایات ہیں

لیکن

*کیا وجہ ہے کہ ہر روایت بیٹی کے والدین کا ہی خون چوستی ہے؟؟؟*

جنہوں نے تمہیں بیٹی دے دی ہے، انہیں کچھ دے نہیں سکتے تو کم از کم ان سے لینے سے تو انکار کرو،

اگر خودداری نام کی کوئی چیز تمہارے اندر خدا نے رکھی ہے تو

حصہ
mm
پیشے کے لحاظ سے الیکٹریکل انجینئر ہیں۔ مذہب، سیاست، معاشرت، اخلاقیات و دیگر موضوعات پر لکھتے ہیں۔ انکی تحریریں متعدد ویب سائٹس پر باقاعدگی سے پبلش ہوتی ہیں۔ درج ذیل ای میل ایڈریس پر ان سے رابطہ کیا جا سکتا ہے nomanulhaq1@gmail.com

جواب چھوڑ دیں