ویمن امپاورمنٹ

دو دن قبل کراچی سے لاہور تک ہوائی سفر کرنے کا اتفاق ہوا۔ لاہور پہنچ کر جب جہاز  کا دروازہ کھلا تو اے سی سے باہر نکلتے ہی گرم ہوا نے استقبال کیا اور  کیا دیکھا کہ ٹنل نہیں بلکہ سیڑھی سے اتر کر بس میں بیٹھ کر ٹرمینل پہنچنا ہے ۔ بس بھر چکی تھی لہذا مسافر تیز دھوپ،میں دوسری بس کا انتظار کرنے لگے ۔کچھ وقفے سے دوسری بس آئی تو گارڈ نے مسافر خواتین کو پہلے بس میں چڑھنے اور سیٹوں میں بیٹھنے کے لیے کہا اور مردوں کو روک دیا ۔

ایسے میں جب میں نے ارد گرد نظر ڈالی تو گارڈ کی اس آفر سے فائدہ اٹھانے والی خواتین میں سے کسی  نے آواز بلند نہ کی  کہ نہیں جی ہم تو مردوں کے برابر ہیں ہم تو پہلے نہیں بیٹھیں گے ،اگر مرد دھوپ میں کھڑے ہوکر انتظار کرسکتے  ہیں تو ہم کیوں نہیں؟ کیا آپ نے ہمیں کمزور سمجھا ہے ؟۔ بلکہ تمام خواتین اپنے خاتون ہونے کا بھر پور فائدہ اٹھاتے ہوئے جلدی جلدی مردوں سے پہلے بس میں چڑھنے کے بعد سیٹوں  پر براجمان ہو گئیں۔

میں  نےچاروں طرف نظر دوڑائی تو  اپنے خاتون ہونے کا فائدہ اٹھانے والی ان خواتین میں  نوجوان،درمیانی عمر،ادھیڑ عمر ،باحجاب ،کھلے چہرے والی،جینز، ٹی شرٹ والی ،دوپٹے والی اور بنا دوپٹے والی غرض ہر طرح کی خواتین شامل تھیں  جن میں یقیناً ہم بھی تھے ایسے میں زبان سے فوری نکلا یہ ہے “ویمن امپاورمنٹ” ۔۔۔کہ مردوں کو روک دیا گیا مگر کسی مرد مسافر نے صدائے احتجاج بلند نہ کی اور خواتین کا احترام  کیا۔

حصہ

1 تبصرہ

جواب چھوڑ دیں