رحمٰن کے بندو

ادْخُلِي فِي عِبَادِي … وَادْخُلِي جَنَّتِي
رحمٰن کے بندو
غم نہ کرو ۔ اب تم ہر خوف و رنج سے آزاد ہو
تم نے اپنے رب سے کیا ہوا وعدہ پورا کر دکھایا
معاشرے میں اپنے فرض سے دستبردار ہونے کے لیے کوئی دلیل تلاش نہیں کی
تم نے اذان دی، نماز قائم کی
تم جیت گئے، شہادت یوں مبارک ہو
یہ لہو روزِ قیامت تمہارے حق میں انصاف مانگے گا
اس قوم سے جس نے جب چاہا “دہشت گردی” کے معنی بدل دیے
وہ باطل قوم جو تمہارے دین سے انکاری ہے
جس نے یک مشت کئی شہروں میں آگ لگائی ہے
وہ ادلب کے گھر ہوں یا مسجد کے نمازی
اقصٰی کی دیواریں ہوں یا شام کی گلیاں
غم نہ کرو
یہ اپنے بارے میں سچ کہتے ہیں
اگر ذہنی توازن ٹھیک ہوتا تو دینِ حق کو پہچان جاتے
بے خوف رہو، یہ سب مٹ جائیں گے
تمہارے لہو کی سرخی سے
تمہرای اذانوں کی گونج سے
تم رنجیدہ نہ ہونا
تمہارا رب تم سے راضی ہے
مسلمانوں کا شیوہ ہے محمد سے وفا کرنا
نمازِ عشق تلواروں کے سائے میں ادا کرنا

حصہ

جواب چھوڑ دیں