عور ت ذات کیا ہے؟

افسوس کے عورت کو کہا جاتا ہے بیوقوف۔ہماری ضرورت پوری کرنے کے بعد گندی نالی کا کیڑا. بدکردار اور فاحشہ.کم عقل اور جاہل. پاؤں کی جوتی. بچے پیدا کرنے والی مشین. جی بہلانے والا کھلونا. اشاروں پہ ناچنے والی کٹھ پتلی. اس کے علاوہ اور بھی بے شمار غلط الفاظ استعمال کیے جاتے ہیں یا پھر اس کے برعکس عورت کاذکر سنتے ہی اک نازک ناز نخرے والی یا سہمی ڈری ہوئی لڑکی کا ہی خیال آتا ہے. آخر کیوں ایسا ہے ارے عورت کا تو بہت اونچا مقام ہے جس کو چند سطروں میں بیان کرنا مشکل ہے. عورت تو وہ ہے جس کے بغیر اس کائنات کا آگے بڑھنا مشکل ہے. عورت تو وہ ذات ہے جو اک مرد کو جنم دیتی ہے اور وہ ہی مرد پوری دنیا کو فتح کرتا ہے۔عورت تو اک چٹان کی مانند ہے اگر وہ اک بار پختہ ارادہ کے لے تو کوئی بھی اس کو روک نہیں سکتا. آج کہ اس دور میں زندگی کے ہر شعبے میں مرد کی شانہ بشانہ کام کر رہی ہے عورت کی کامیابی اور محنت کا ڈنکا تو اس وقت پوری دنیا میں بج رہا ہے.اک ماں بہن بیوی اور بیٹی کی صورت میں بہترین کردار ادا کر رہی ہے. اور کبھی ضرورت پڑے تو اس معاشرے میں آواز بھی ایک عورت کو ہی دی جاتی ہے. ہر کامیاب مرد کے پیچھے ایک عورت کا ہی ہاتھ ہوتا ہے. عورت اتنی بیوقوف نہیں جتنا کہ اس کو بنا دیا گیا ہے. ہمیشہ ایک ہی پہلو سے کیوں دیکھا جاتا ہے عورت کو اگر وہ جھکتی ہے تو صرف اپنے
والدین کے لیے یا بچوں کے لیے یا پھر اپنے شوہر کے لئے ان کی محبت اور احترام کی خاطر خود کو نرم رکھتی ہے ورنہ دنیا کی کوئی طاقت اس کو توڑ نہیں سکتی. اسلام نے عورت کے سارے حقوق واضح کر دیئے ہیں. امہات المؤمنین صحابیات کی صورت میں بہت سی ایسی مثالیں ہیں ہمارے سامنے جن سے عورت کے مقام کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے.

حصہ

جواب چھوڑ دیں