جہیز ایک لعنت لیکن۔۔۔۔۔

حضرت ابو ہریرہؓ سے روا یت ہے کہ نبی ﷺ نے فر ما یا کہ عو رت سے چا ر خصلتو ں کے پیش نظر نکا ح کیا جا تا ہے ما ل ، نسب ، خو بصو رتی ، دیندا ری ، تمھا رے دد نو ں ہا تھ خا ک میں آ لو د ہو ں! تم دیندا ر عو رت سے شا دی کر کے کا میا بی حا صل کرو ۔ (صحیح بخا ر ی، جلد ۵، نمبر 5090)اس حدیث پا ک سے معلو م ہو تا ہے کہ اس میں تر غیب دی گئی ہے کہ نکا ح کے معا ملہ میں دیندا ری ہی کو تر جیح دی جا ئے اور ہم مسلما نو ں کو جو اپنے آ پ کو عا شقِ رسو ل ﷺ کہتے ہیں ا ن کے لئے حکم کا در جہ رکھتی ہے لیکن کتنے لو گ اس با ت کو را ئے کے طو ر پر بھی لیتے ہیں؟ ہما ری دو نو ں طرف یعنی لڑکا اور لڑکی وا لو ں نے دین کو پسِ پشت ڈا ل کر ما ل و دولت ، گا ڑیا ں ، رتبے،اعلیٰ عصری و جدید تعلیم اور تعیشا ت کو ذہن میں رکھ کر رشتہ تلا ش کر تے ہیں اور اپنے دل کو بہلا نے کے لئے کہا کر تے ہیں کہ ان سب معا ملا ت سے ہی دو نو ں سکون کی زندگی گذا ر سکتے ہیں اور اسی لا لچی سو چ کی وجہ سے لڑکیو ں کی عمریں نکلی جا رہی ہیں بلکہ وہ بے راہ روی کا شکا ر ہو رہی ہیں لیکن ہمیں صرف statusمحبو ب ہے اور ان کی شادیاں نہیں ہو رہیں کہ لڑکے کی تنخوا ہ بہت کم ہے ، مکا ن اپنا ہے یا کرا ئے کا ہے ،نو کری Permenent ہے بھی یا نہیں (خو د کا لمحہ کا نہیں پتہ اور نو کری permenent چا ہیے) اور لڑکا بھی اپنا مستقبل بنا نے کے لئے اپنی جوا نی محنت و مشقت کر کے پیسہ بنا نے میں لگا دیتا ہے اور شادی سے را ہِ فرا ر اختیا ر کر تا ہے اور اسی میں بہت سے بے را ہ روی کا شکا ر ہو جاتے ہیں اور زِنا اسی وجہ سے آسا ن اور عا م ہو تا جا رہا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کے ذہنو ں میں اس معا شرہ نے اور خا ص طو ر پر میڈیا نے یہ با ت بٹھا دی ہے کہ شا دی کر نے کے لئے کم سے کم 8,10لاکھ رو پے ہو نے چا ہئیں اور ایک اچھا Bank Balance ہوکہ زندگی اچھی طرح سے گذار سکے اور اگر ایسا نہ ہو گا تو زندگی بربا د ہو جا ئے گی۔ پھر اگر شا دی کی نو بت آ بھی جا تی ہے تو کیو ں کہ ہما رہ معا شرہ جو کہ ذہنی ہندو ؤ ں کا غلا م ہے اور دینی تر بیت سے بہت دور ہے اس طرح سے شا دیو ں کے فنکشن کو تر تیب دیتے ہیں کہ جس طرح سے وہ نادا ن، احسا س کمتری کا شکا ر اور اسلا م سے دور لو گ دو سرو ں کی شا دیو ں میں جا جا کے دیکھ کر آ ئے ہو تے ہیں اور اپنے آ پ کو دو سرو ں سے اونچا یا کم سے کم ان کے برا بر کر نے کے لئے نکا ح جو کہ ایک سنت عمل ہے اس کے اندر اتنے حرا م کام کر تے ہیں کہ وا قعی میں اسلا م سے اور نبی ﷺ سے تھو ڑی سے بھی محبت کر نے وا لے کے سر شرم سے جھک جا تے ہیں ۔ہم ایک سنت عمل نکا ح کو شرو ع ہی ہندوا نہ رسمو ں یعنی مہندی ،ما یو ں سے کیا کر تے ہیں جس میں اسرا ف ہی نہیں بلکہ نا چ و گا نے کے فنکشن بھر پو ر اندا ز میں خو شی کے نا م پر منعقد کر تے ہیں ارے بھا ئی ہم تو سنتے ہیں کہ جو لو گ فحا شی و عر یا نی کی فلمو ں کے کا رو با ر کر تے ہیں وہ بھی اپنی دوکا ن کی ابتدا سو رہ رحمٰن اور سو ر ہ یٰس کی تلا وت سے کر تے ہیں اور ہم لو گ سنت عمل نکا ح کی ابتدا حرا م اور بیہو دہ کا مو ں سے کر تے ہیں شر م آ نی چا ہیے اپنے آ پ کو مسلما ن کہتے ہو ئے اس کے بعد نکا ح کے پروگرا م کو ہی دیکھ لیں تو دولہا دلہن اور بھا ئی بہن مہنگے مہنگے لبا س زیب تن کر تے ہیں ، مہنگے سے مہنگا لاکھو ں روپے میں ہا ل یاBanquetلیا جا تا ہے اور تقریبا با ہر ملکو ں کے Pubs کا ما حو ل بنا یا ہوا ہو تا ہے گا نے بجا نے اور دولہا دو لہن کے جھو منے جھا منے وا لے اندا ز سب لو گ بشمو ل دولہا دلہن کے وا لدین (جو کہ انتہا ئی شریف اور با عزت لو گ ہو تے ہیں ) سمیت دیکھ رہے ہو تے ہیں اور بہت لطف اندو ز ہو رہے ہو تے ہیں یہی نہیں بلکہ گھر وا لے طرح طرح کے styleمیں تصا ویر بنوا رہے ہو تے ہیں اور اسے لو گ بیٹھ کر 72″کی اسکرین پر دیکھ رہے ہو تے ہیں اور سو نے پر سہا گہ یہ کہMix Gathering ہو تی ہے اور وہی شرفا ء جن کی لڑکیو ں کو اگر غلطی سے کو ئی دیکھ لے تو ان کی آ نکھیں نکا ل لینے وا لے اپنے گھر کی لڑکیو ں کی ادا ؤ ں پر بڑے خو ش ہوتے ہیں ۔ پھر کئی طرح کے کھا نے رکھے جا تے ہیں جیسے کہ فرض ہو اتنے اقسا م کے کھا نے رکھنا صر ف اور صرف دکھا وے کے لئے اور اپنی شا ن دکھا نے کے لئے۔ تو کیا ان سب معا ملا ت میں گھر وا لو ں پر ما لی بو جھ نہیں پڑتا ان سب معاملات میں صرف ما لی بو جھ ہی نہیں پڑتا بلکہ اللہ اور رسو ل ﷺ سے کھلی بغا وت ہو رہی ہو تی ہے اوران سب چیزوں کی وجہ سے وہا ں بیٹھے مہما نو ں کے دل میں یہ با ت آ رہی ہو تی ہے کہ وا قعی میں شا دی کر نے میں بہت پیسہ در کا ر ہو تے ہیں ۔ اس بات پر کو ئی تنقید نہیں کر تا ۔ میں ما نتا ہوں کہ جہیز جس طرح سے آج کل دکھا وے ، فیشن ، اور مجبو ری میں ہو کر دیا جا تاہے با لکل با لکل غلط ہے اس کی وجہ سے لڑکی وا لے اس وقت اور اس کے بعد بھی کئی دفعہ قرضو ں تک کے بو جھ میں پھنس جا تے ہیں لیکن جن با تو ں کی میں نے نشا ندہی کی ہے ان میں بھی توانتہا کا اسراف ، فضو ل خر چی اور اس کے سا تھ سا تھ حرا م و بیہو دہ کا م بھی مو جو د ہیں ان سب با تو ں کو تو ہمارے سب سے خیر خوا ہ میڈیا کے لو گ بڑھا وا ہی نہیں دے رہے بلکہ معا شرہ میں اس قسم کی شا دیو ں کی ترویج اور تر غیب دے رہے ہیں اشتہا رو ں ، ڈرا مو ں اور شو ز میں با قا عدہ ترغیب دی جا تی ہے اور اب یہی لو گ ہزا رو ں اور لا کھو ں رو پے کے لبا س زیب تن کر کے ہا تھ میں مہندی لگا کر جہیز کو لعنت بو ل کر photoshotکرا رہے ہیں اور ان تصا ویر میں معا شرہ کی اصلا ح کر نے وا لے بعض actors ایک آنکھ بند کر کے خا مو ش پیغام Silent message دجا لی قوتو ں کو دے رہے ہیں کے ہم آ پ کے سا تھ ہیں ۔ جنا ب یہ دجا لی میڈیا ہے ان سے خیر کی کو ئی امید نہ لگا ئیں اگر وا قعی میں تبدیلی لا نی ہے تو سیرت نبی ﷺ و سیرت صحا بہؓ پر عمل کر کے لا ئیں اور دیکھیں کہ انہو ں نے شا دیا ں کیسے کیں لیکن اس طرح کر نے میں تو ہما ری جا ن جائے گی مزہ کہا ں آ ئے گا Enjoyکہا ں ہو گا تو بھا ئی مزے لے لو اور اپنے پا ؤ ں پر بلکہ اپنے سر پر کلہا ڑی ما ر لو یعنی دنیا میں بھی پریشان اور آ خرت میں تو ہر نعمت کے بارے میں سوا ل ہو گا ہی۔
تر جمہ : تم سے لا زمی ہر نعمت کے با رے میں سوا ل ہو گا (سورہ التکا ثر۱۰۲،آیت ۸ ) اب بھی مو قع ہے اپنی ہندوا نہ طرز کی شا دیو ں بشمول جہیز( جس کو میں ایک رسم کہو ں گا کیو ں کہ اب یہ اپنی لختِ جگر کو تحفہ نہیں رہا) کو ترک کر کے اسلا می طریقہ سے سا دگی اور دینی اصو ل کے ساتھ شا دیو ں کے تر ویج اور ترغیب دیں یقیناًرحمتیں اور بر کتیں ہما ری زندگیو ں میں آ جا ئیں گی آجکل ویسے بھی طلا ق اور لڑا ئی جھگڑے کا تنا سب بڑھتا جا رہا ہے اس کی ایک وجہ تو یہی ہے کہ جس نیک عمل کی ابتدا کئی قسم کے حرا م و بغا وت وا لے کا مو ں سے کی جا ئے گی اس میں بر کت اور رحمت کہا ں سے آ ئے گی۔
نو ٹ : ان اقسا م کی شا دیو ں جن میں اللہ کی نا فر ما نیا ں ہو رہی ہو ں جا نے سے اجتنا ب کریں اور اگر بہت ہی قریبی عزیز کی شا دی میں چلے بھی جا ئیں تو اس میں بہت زیا دہ Involve نہ ہو ں بلکہ تھو ڑا الگ تھلگ بیٹھ کر اپنا احتجا ج کم سے کم اللہ رب العزت کے سا منے ضرو ر ریکا رڈ کرا ئیں کہ ہم دل سے ان کے ساتھ ہر گز نہیں ہیں۔

حصہ

جواب چھوڑ دیں