ڈراموں میں کیا دکھایا جارہا ہے؟

ہر ڈرامے میں ایک ہی کہانی

عورت کے ہاتھ عورت کا استحصال   ….. عورت بکاؤ مال سے بڑھ کر اور کچھ نہیں۔

  ہم ٹی وی کی  ڈرامہ سیریل” باندی“ میں حنا دلپزیر کا کردار ،نسل درنسل ظلم کی داستان اور ڈرامے میں اس بات کاتصور دیا جا رہا ہےکہ لڑکیاں بوجھ ہوتی ہیں، بوجھ سمجھ کر اتار دی جاتی ہیں۔ مرد حاکم ہے وہ جو چاہے کر سکتا  ہے ۔عورت مقابلہ نہیں کرتی ماں باپ کیلئےقربانی دیتی ہے۔ ساتھ ہی معاشرے میں غلط روایات اور رسومات کو اسلام  کے ساتھ جوڑا گیا  ہے کہ طلاق لینے والی عورت جہنم میں جاتی ہے  معاشر ے میں موجود ہندوانہ رسومات کو اسلام کا حصہ  دکھایا جارہا ہے ۔دیہات میں وڈیرےکے مظالم، بیٹی کے بدلے روپیہ معاف کرنے کی رسم اور پورے دیہات میں ایک مظلوم خاندان  کی رسوائی  اور مزید یہ کہ وڈیرے سے بچ کر شہر آئے تو شہری لوگ اس سے بڑھ کر لٹیرے ۔لڑکی کی عزت دیہات میں لٹنے سے بچائی تو   اسے روپوں کے عوض شہر میں غلام بنا کر  بیچا ۔جہاں حنا دلپذیر جیسی مذہبی عورت نے دو لاکھ روپے میں خریدا اور مجبور والدین کی بے بسی کا فا ئدہ اٹھایا ۔ پھر جو عورت اپنی بیٹی پر ظلم کر سکتی ہے وہ زر خرید غلاموں کے ساتھ جانوروں سے بدتر سلوک کرتی ہے۔

 اس ڈرامے کے ذریعے ڈرامہ نگار نے بڑی چالاکی کے ساتھ سارے مظالم کو اسلامی اور پاکستانی معاشرے کی بنیاد دکھایا ہے کہ پاکستان کے اسلامی معاشرے میں کس طرح عورت پر ظلم ڈھائے جاتے ہیں مذہبی لوگ کیسےڈھونگی ہوتے ہیں درس اخلاقیات کا دیتے ہیں اور اپنے گھروں میں کیسے مظالم ڈھاتے ہیں اپنے نوکروں کے ساتھ کیسا سلوک کرتے ہیں اور کاروبار کیلئے اپنی بیٹی کو قربان کردیتے ہیں ان کی شادیاں بزنس ڈیل کے علاوہ کچھ نہیں ہو تیں اور ان کے گھر کے ملازم انکے بارے میں کہتے ہیں کہ ما ئیں ایسی بھی ظالم ہوتی ہیں ۔

ڈرامہ سیریل باندی میں رائٹر اسماء نبیل صاحبہ نے مذہبی طبقے  کی بھونڈی شکل دکھا کر دین کو بدنام کرنے کی بھرپور کوشش کی ہے اور ساتھ ہی پاکستانی معاشرے  کی خراب شکل دنیا کے سامنے پیش کی ہے۔

حصہ

1 تبصرہ

  1. بہت اچھے انداز میں ڈرامے کا اصل مقصد واضع کیا گیا۔ واقعی اس ڈرامے میں دیندار طبقے کا خراب تصور پیش کیا گیا ہے۔

Leave a Reply to عشرت زاہد