آسیہ کیس : ہمارا اصل مسئلہ کیا ہے ؟ 

ہمارا مسئلہ واضح ہو ،ہم نہ کسی پر الزام لگا کر اسے قتل کروانے کے مزے لینے کے شوقین ہیں  اور نہ ہی ہم ایسا ہونے دینا چاہتے ہیں کہ ہمارے ہوتے ہمارے نبیﷺ کی گستاخی و توہین کی جائے اور پھر وہ بچ جائے !!

یہ ہمارے لئے زندگی موت کا مسئلہ ہے ، ہم اس پر چاہ کر بھی کوئی نرم گوشہ و ڈھیل و کجی نہیں کرسکتے ،ہم اس معاملے میں دو ٹوک اور مکمل خالص ہیں ،حتی کہ ہمارا پرلے درجے کا گنہگار بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذرا سی بھی ہتک و بے حرمتی برداشت نہیں کرسکتا ، جو کہ عین ایماندار ہونے کی علامت و پہچان ہے ۔

ہمارا معاشرہ خود اس حقیقت پر گواہ ہے کہ اگر کسی کو شاتمِ رسول کہہ کر ذاتی بھڑاس یا کسی ذاتی عناد کو پورا کرنا مقصود ہو ۔ تو ایسے واقعات روزانہ کی بنیاد پر ہوں ، لیکن سبھی جانتے ہیں کہ پاکستانی معاشرے میں ایسا کوئی سِین نہیں ، یہ محض ایک کہنے کی بات ہے ، جو الزام کے سوا کچھ نہیں ،!

آسیہ کے معاملے کو ہوئے نو سال ہوگئے ہیں ، کیا ان نو سالوں میں عوام نے کسی ایک کو بھی گستاخ رسول کہا ؟

کیا کوئی لڑائی نہیں ہوئی کسی کی بھی اِن نو سالوں میں ؟؟

تو پھر یہ کیونکر کہا جاتا ہے کہ مذہبی اپنی لڑائیوں میں اس کارڈ کو کھیلتے ہیں ؟؟

غیر حقیقی باتیں کرنا لبرلز پر اخیر ہے ۔۔!!

حقیقت بات یہ ہے کہ معاملہ ہمیشہ اسی کا ابھرا ہے جس نے واقعی کوئی حرکت کی ہو !!

اور پھر ثابت بھی ہوتا رہا ، لیکن ہر بار ہی گستاخوں کو عزت بخشی گئی !!

 دوسری اہم بات ؛  آسیہ کے معاملے سے قطع نظر !

ہمارا مسئلہ اور ہماری ٹینشن واضح رہے کہ ؛

ہم اس مسئلے پر اس لئے اٹھتے ہیں کہ یہ دراصل دو مختلف صفوں کا مسئلہ ہے ، ایک حزب اللہ اور دوسرا حزب الشیطان !

یہ بنیادی طور پر دو مائنڈ سیٹس اور دو تہذیبوں کا تصادم ہے ،

یہ درحقیقت عقائد و ایمانیات کی جنگ ہے ، جو اول روز سے جاری ہے اور جاری رہے گی ، قیامت تک نہیں رکنے والی ۔۔۔۔!!

آپ کہیں کہ اس دنیا میں سب سیدھا سیدھا چلتا رہے ؟ یہ ہو ہی نہیں سکتا ۔۔۔۔!!

یہاں ایک حزب اللہ ہے اور ایک حزب الشیطان ،۔۔، کچھ بھی کرلو  یہ باہم متصادم رہے ہیں اور دنیا فنا ہونے تک کسی نہ کسی طرح ، کسی نہ کسی سطح پر ، کسی نہ کسی صورت میں یہ ہر وقت جنگ ہی میں رہیں گے !!

یہ آپ کی اپروچ ہے کہ آپ ہر معاملے کو خان و نواز و زردار کی آنکھ سے دیکھتے ہیں ، یہ آپ کی بدقسمتی ہے کہ آپ کی دنیا خان و نواز ہی میں تقسیم ہے ،

ہمارا اس میں کوئی قصور نہیں ۔۔۔۔

ہمارے نزدیک یہ ایشو محض آسیہ بی بی کا ہے ہی نہیں ، آسیہ تو بس ایک علامت ہے ،

اور آسیہ کے کتنے ہی ہم مذہب جیلوں اور عدالتوں میں سڑ رہے ہونگے ۔۔!!!

کیا کوئی اور کیس عالمی سطح پر اتنا مانیٹر ہوا ہے ؟

کیا کسی اور کیس میں  ایسا ہوا ہے کہ ملزمان کیلئے ویسٹ سے اس طرح طاقتور آواز بلند ہوئی ہو ۔۔۔؟

ملزمان کی رہائی سے امداد مشروط کی گئی ہو ۔۔۔؟

ان کی بریت کی خبر فوراً برطانوی وزیراعظم بنفس نفیس  پارلیمینٹ میں سنائے اور ارکان پارلیمینٹ فرط جذبات سے مغلوب ہوکر کھڑے ہوکر تالیاں بجائیں ،

وہ تو خوشی میں پھولے نہیں سما رہے تھے، ایسے جیسے کوئی جنگ جیت لی ہو ۔۔۔۔ !!

اور تو اور

سرکار کے خلاف توہین آمیز خاکے اناوُنس کرنے والا شاتم رسول گیرٹ ولڈرز آسیہ بی بی کی رہائی کو فنٹاسٹک نیوز قرار دے رہا ہے !!

یہ ننکانہ صاحب میں رہنے والی آسیہ اتنی اہم کیسے ہوگئی ؟

سب کی ساری محبتیں آسیہ کے لئے ہی کیوں۔۔ ؟؟

حضرات !

ہم کہتے ہیں میدان سجا ہوا ہے صف بندی ہوچکی ہے ، لائن کے اس طرف یا اس طرف اپنے بارے میں فیصلہ کیجئے کہ ؛

آپ کس طرف ہیں ؟؟

یہ آسیہ کا مسئلہ نہیں ،

یہ دو ادیان ، دو عقائد و نظریات و افکار و تصورات و اذہان و قلوب و ایمانیات کا مسئلہ ہے !!

ہم تو بس یہ کہنا چاہتے ہیں کہ ؛

ہم اُس باطل مائینڈ سیٹ کے خلاف کھڑے ہیں ،

آسیہ کا معاملہ کیا ہے کیا نہیں ۔۔۔ یہ ہماری غلام عدالتیں دجال کی کانی آنکھ کی بجائے قرآن و سنت کی روشنی میں واضح کرکے دیں یا نہ دیں ۔۔۔۔ ہم تو دراصل ایسے مواقع پر ایک پیج پر آجانے والی اُس ساری لابی کیخلاف اٹھتے ہیں ، جو ایسے حالات میں ہمیشہ اُسی سائیڈ پہ یکجا ہوئے کھڑی ہوتی ہے !!

آسیاؤں کو سزا تو ہم اب ان شاءاللہ اپنے نظامِ خلافت میں ہی دیں گے ، وہ جس بات سے انبیاء کے قاتلین و اعداء کو اصل ٹینشن و خطرہ ہے !

 اسی لئے ہم انبیاء کی سائیڈ پہ کھڑے ہوئے اس چھوٹے سے طبقے سے مخاطب ہیں ، بھئ خلافت کیلئے اٹھو ، کوئی کرنے والا کام کرو ، یہ مطالبات کی گھٹیا سیاست ہمیشہ کیلئے چھوڑ دو ،

بغیر خلافت کے یہاں آپ کے دین کی  ایک بھی چلنے والی نہیں ۔۔۔۔

پاکستان بننے سے قبل گستاخیاں ہوئیں ، پاکستان بننے کے بعد بھی نہ رکیں ، اب پاکستان پرانے سے نیا بن گیا ، مگر سلسلہ تیز ہی ہوتا جا رہا ہے !

سو سالوں سے آپ نے کچھ نہیں سیکھا ۔۔؟

ان گستاخ نظاموں سے امیدیں رکھتے ہوئے کیا آپ کو شرم بھی نہیں آتی ؟

حصہ

جواب چھوڑ دیں