وقت کی قیمت ہے کیا؟

 نو برس کی عمر مین جان کیوینسی ایڈمس نے اپنے باپ کو ایک خط میں لکھا،، میرے خیالات پرندوں کے انڈے چھوڑنے کی عمر سے آگے پرواز کر رہے ہیں،، کھیلنا اور آوارہ گردی جب تک کہ تھک نہ جاﺅں، ماما نے مجھے پڑھنے کے لیے ایک مصیبت کھڑی کی ہوئی ہے۔میں اعتراف کرتا ہوں کہ میں اپنے آپ سے شرمندہ ہوں، میں اب تک رولینس ہسٹری کی تیسری ہی جلد ہی تک پہنچ پایا ہوں، اس ہفتے میں اس طر ف زیادہ توجہ سے سر گرم رہوں گا۔ میں نے تہیہ کیا ہے کہ میں تیسری جلد کا نصف مکمل کرپاﺅں، میری آپ جناب سے درخواست ہے کہ میرے لیے تحریری طور پر کچھ ہدایات مرحمت فرمائیں، کہ میں اپنے کھیل اور پڑھائی کے اوقات میں کیسے توازن قائم رکھوں۔ میں ان نکات کو ملحوظ خاطر رکھوں گا اور ان پر عمل درآمد کے لیے کوشاں رہوں گا،،۔ ایڈمس کو یہ کوئی نئی مشکل نہیں تھی، یہ مشکل اس سے پہلے اور بعد میں آنے والے لاکھوں طلبہ کو پیش آتی رہی ہے۔ لیکن یہ بات ایڈمس کو دوسروں سے کیوں ممتاز کرتی ہے۔ شائد اس کی کی فکر اور احساس پریشانی جو اسے اپنی ابتدائی عمر میں اس مسئلہ پر رہا تھا۔ یہ اس کے اس کردار کی خوبی بھی تھی، جس نے اسے صدر امریکہ جیسے عظیم منصب پر فائز ہونے میں مدد دی۔ جی ہاں یہ جان ایف کینیڈی ہی تھے۔ جو بعد میںامریکہ کے صدر منتخب ہوئے۔ وقت کو موثر طور پر استعمال کرنے کی مشکل ہمیشہ ہمارے ساتھ ہوتی ہے۔لیکن اس میں اہم بات یہ ہے کہ ہم اپنی زندگی میں وقت کا برتاﺅ کیسے کرتے ہیں، اپنی مصروفیات اور بدلتے موسموں میں ہم اپنے کام کا کیسے ہدف مقرر کرتے ہیں، ان پر کیسے عمل پیرا ہوتے ہیں،وقت کو زیادہ سے زیادہ فائدہ مند بنانے کے لیے کیا تگ ودو کرتے ہیں۔ ڈیڈ لائین، کسی کام کو متعین کردہ وقت میں مکمل کرنا ،بہت اہمیت کی حامل ہے، یہ ڈیڈ لائین مختلف افراد کے لیے مختلف ہوسکتی ہے، ایک ڈاکٹر کے لیے اپنے مقررہ وقت میں تمام مریضوں کو دیکھنا، ایک اخبار کے لیے مقرر وقت پر کاپی پرنٹنگ کے لیے پریس بھیجنا، ایک طالب علم کے لیے امتحان کے مقررہ وقت میں پرچہ مکمل کرنا، ایک سیلز پرسن کے لیے اپنے مقررہ ٹائم میں تمام سیلز ملاقاتوں کو مکمل کرنا، ایک انکم ٹیکس کے وکیل کے لیے اپنے کلائینٹ کے تمام ریٹرن آخری تاریخ تک جمع کرادینا ہی اس کی ڈیڈ لائین ہے۔ یا کسی تقریب میں اپنی تقریر کے وقت پر پہنچ پانا۔ آج ہم اکثر یہ بات سنتے ہیں کہ،، وقت ایک دولت ہے،، اس کا مطلب بھی یہی ہے کہ ہم کوئی بھی کام اس کے لیے مختص یا مقرر کردہ وقت میں مکمل کرلیں۔ وقت کی قیمت ہے کیا؟ اس کا پیمانہ کیا ہے،کیسے وقت کی قیمت کا اندازہ کیا جاسکتا ہے،ایک جاں بلب مریض کو انجیکشن پانچ منٹ میں لگنا ہے۔ تو یہ وقت اس کے لیے ساری دولت سے بڑھ کر قیمتی ہے، ایک اندھی کھائی سے بچنے کے لیے ایک سیکنڈ میں ڈرائیور نے اگر کامیابی سے موڑ کاٹ لیا تو یہ ایک سیکنڈ اس کی زندگی کا قیمتی ترین لمحہ ہے۔ وقت کا ایک ہی جیسا لمحہ ہر ایک کے لیے مختلف قدروقیمت رکھتا ہے۔ ہم ہر پل اپنا وقت گزار رہے ہیں، یہ وقت گذرتے لمحوں کو گھنٹے ، دن، ہفتے، مہنیے، سال اور صدی میں تبدیل کردیتا ہے۔ ہوسکتا ہے کہ اپنی زندگی کا گذارا ہوا ایک گھنٹہ جس میں آپ کوئی ایسا کام کیا ہو، جس نے آنے والے وقت میں آپ کے کئی گھنٹے بچا دیئے ہوں۔ کیا آپ اپنا ایک منٹ دے سکتے ہیں، اس ایک منٹ کی کیا قیمت ہوسکتی ہے، شائد یہ ایک منٹ ٹرین پکڑنے میں آپ کے کام آیا تو یہ بہت قیمتی ہے، اگر جہاز کی فلائٹ مس کرنے سے آپ اس ایک منٹ کی وجہ سے بچ گئے، تو یہ آپ کے لیے بہت قیمتی ہی ہوا ۔اگر آپ اپنے کام کے اوقات میں سے ایک منٹ بچانا شروع کردیں تو آپ حیران ہوں گے کے سال بھر میں آپ نے اپنے چار گھنٹے بچا لیے۔اگر کام کے اوقات میں سے آپ نے دس منٹ روزانہ بچا لیئے تو آپ کے پاس سال بھر میں آدھا ہفتہ ہوگا۔ جس میں آپ کوئی اور مفید کام کرسکیں گے۔

حصہ
mm
عطا محمد تبسم سینئر صحافی، کالم نگار ہیں،وہ خرم بدر کے قلمی نام سے بھی معروف ہیں اور ان کئی کتابیں، قاضی حسین احمد انقلابی قیادت، محبتوں کا سفر رپوژ تاژ کاروان دعوت و محبت،سید مودودی کی سیاسی زندگی، پروفیسر غفور احمد،محبتوں کا سفیر سراج الحق عوام میں پذیرائی حاصل کرچکی ہیں، مارکیٹنگ کے موضوع پر ان کی تین کتابیں فروخت کا فن، مارکیٹنگ کے گر، اور مارکیٹنگ کے 60 نکات اور 60 منٹ ان کے ان کے اصل نام سے شائع ہوچکی ہیں۔وہ ایک ٹی وی چینل کی ادارت کی ٹیم کا حصہ ہیں۔جنگ، جسارت، نوائے وقت ایکسپریس، جہاں پاکستان میں ان کے کالم اور مضامین شائع ہوتے ہیں۔ وہ ایک اچھے بلاگر کے طور پر بھی جانے جاتے ہیں۔ بیمہ کار میگزین اور بیمہ کار ڈاٹ کام کے ایڈیٹر ہیں۔

جواب چھوڑ دیں