پاکستان میں  خوراک کے مسئلے کا حل

اقوام متحدہ کے مطابق، حالیہ برسوں میں پاکستان   اضافی غذا رکھنے  والا ملک بن گیا ہے  ، جو گندم اور چاول کو بڑے پیمانے پر پیدا کرتا ہے. اقوام متحدہ کے مطابق اچھی  پیداوار کے  مسلسل تین سالوں کی وجہ سے  خوراک کی  دستیابی نسبتا مستحکم ہے. خوراک کی پیداوار میں مجموعی ترقی کے باوجود معاشرے کا غریب اور مسائل کا شکار طبقہ مناسب اور غذائیت سے بھرپور  خوراک خرید نہیں سکتا  ۔
اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) کے مطابق، تقریبا 60 فیصد پاکستانی آبادی  اچھی  اور مناسب  غذا سے محروم ہیں جو ان کی غذائی  ضروریات کو پورا کر سکے ۔ ڈبلیو ایف پی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 44 فیصد پاکستانی بچے  جن کی عمر  5 سال سے کم ہے     دائمی خوراک کی کمی کا شکار ہیں    اور 15 فیصد شدید خوراک کی کمی  کا شکار ہیں ۔
اقوام متحدہ نے  اس مسئلے پر غور وفکر کے بعد جو حل تجویز کیے ہیں  ان میں سے کچھ  درج ذیل میں ہیں ۔
1- کٹھل
آپ شاید  اس (tropical  ) پھل سے واقف نہیں ہیں  ، جو سبزی کی طرح  بھی کھایا جا سکتا ہے ،اور اس کا  استعمال   تیزی سے بڑھ  رہا ہے ، اب یہ دنیا کے غیر اشنکٹبندیی حصوں میں  بھی مینو ز اور اسٹورز پر  دستیاب ہے ۔
اس کے  ایک  درخت سے سالانہ  تین ٹن خوراک  حاصل   کیا جا سکتا ہے ۔اس کی ساخت  گوشت جیسی ہے ،یہ پک کر  گوشت کا طرح کا  ذائقہ اور بھرپور  غذائیت رکھتا ہے  ،جو سبزیاں  کھانے والوں کے لیے  گوشت کا  نعم البدل ہے ۔
یہاں  اس غیر معمولی خوراک کے بارے کئی   سوالات اٹھتے ہیں  مثلا کیا کٹھل ایسی چیز  ہے  جسے خوراک کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے اور کیا  یہ غذائیت سے بھرپور ہے اور اس کا ذائقہ کیسا ہے ۔
کٹھل غذائیت سے بھرپور  ہے اور اسے  دنیا کی بھوک مٹانے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے ۔


2. اسپائرولینا
ایک  کائی ہے جو زمین پر پائے  جانے والا خوراک کے  ذریعوں میں سے سب سے  بڑا ذریعہ ہے ، یہ آسانی سے  ہضم ہو جاتی ہے  اور  قدرتی  اینٹی آکسائڈنٹ پر  مشتمل  ہے  ،جس کی صحت مند جسم کو   ضرورت ہے۔
یہ وٹامن، معدنیات، کیروٹینائڈز  سے بھرپور  ہے اور پروٹین  کی  کمی کے شکار لوگوں کے لیے یہ نہایت اہمیت کی حامل ہے  ،70٪ پروٹین کے مواد کے ساتھ  اسپائرولینا فی یونٹ پیداوار کے لخاظ سے  سویا بینز سے   20 گنا زیادہ پروٹین، مکئی سے 40 گنا زیادہ، اور بڑے  گوشت سے 200 گنا زیادہ پروٹین  فراہم کرتی ہے ۔
میں نے ذاتی طور پر  خوراک کی کمی کو  رفع کرنے میں اس کے حیرت انگیز  نتائج دیکھے ہیں ، دن میں  صرف ایک گرام Spirulina   خوراک کی کمی کے شکار بچے کو  صحت کی طرف لانے کے لئے کافی ہے  اور وہ  چند ہی  ہفتوں میں مکمل  صحت یاب ہوسکتا ہے۔
اس حیرت انگیز کائی (الجی )کے بارے میں شاندار  بات یہ ہے کہ اس کی  دستیابی  اور پیداوار   نہایت  مناسب اور فائدہ مند ہے  ۔ اس کی غذائیت کا آپ اس سے اندازہ لگا سکتے ہیں کہ  100 ایکڑ زمین  پر گوشت کے پروٹین  کی پیداوار ، ایک ایکڑ  اسپائرولینا کے پروٹین  کی پیداوار  جتنی ہے۔
اسپائرولینا کی پیداوار  حاصل کرنا آسان  ہے  ، 500 ڈالر ، ایک  ٹینک کی قیمت سے   دن میں  150 گرام اسپائرولینا  پیدا ہوسکتا ہے ، 1974 میں ، اقوام متحدہ فوڈ کانفرنس  نے اسپائرولینا کو  “مستقبل کا بہترین کھانا” قرار دیا ۔

حصہ

جواب چھوڑ دیں