کس قدر ارزاں ہے خونِ مسلم

جانوروں کی بقاء کی فکر، پرندوں کی نسلوں کومحفوظ رکھنے کے کاوشیں۔انسانیت کی فکر ۔کوئی مذہب کوئی فرقہ نہیں سب سے بڑا انسان ہے۔اسٹیفن کی موت سانحہ ڈ نمارک کے بعد ڈی پیز ڈنمارک کے جھنڈوں میں تبدیل ہو گئیں۔سری دیوی کی موت المیہ۔ملالہ کولگنے والی گولیوں نے دل چھید دیئے۔ سلمان خان کو جیل کی سزا کا صدمہ۔
یہ سوچ اور فکر رکھنے والے روشن خیال ترقی پسند لوگ۔خواتین کے حقوق کے علمبردار۔ مگر ڈاکٹر عافیہ کے لئے لب سل جاتے ہیں۔ہاں ہے تو وہ بھی عورت مگر مسئلہ یہ ہے کہ ایک تو مسلمان نمبر دو ڈاکٹر مگر کیا کریں بھائی حافظہ بھی تو ہے نا۔۔۔۔۔۔۔اب ظاہر ہے لب کھولنابھی بڑا مشکل کام ہے۔شام میں عورتوں اور معصوم بچوں پر بمباری ہو رہی ہے ۔تو انکا اندرونی معاملہ ہے۔ہر ہرطرف مسلمان مر رہے ہیں ۔
فلسطین قندوزمیں تو 150حفاظ کو عین اس وقت بمباری کرکے شہید کردیا جاتا ہے جب وہ ڈگریاں وصول کر رہے تھے۔بچے بچے ہوتے ہیں صاحب چاہے وہ آرمی پبلک اسکول کے ہوں یاقندوزکے کسی مدرسے کے ۔لبرلز ہوں یا غیر مسلم شام کے ہوں یا کشمیر کے۔۔۔۔57اسلامی ممالک کے حکمراں، ڈیڑھ ارب مسلمان مگرسمندر کے جھاگ کی مانند منہ بند ہیں لب سلے ہوئے ہیں۔سلمان ہوں یا خاقان ہوں ۔سب کے سب امریکہ کے بوٹ پالش کرتے رہو اور حکمرانی کرتے رہو۔

جواب چھوڑ دیں