مارننگ شوز سے اصلاحی فوائد سمیٹے جائیں

پچھلے دنوں مارننگ شو دیکھنے کا اتفاق ہو۔انڈین گانوں پر ڈانس،مایوں اور مہندی جیسے فنکشن کا فروغ ،وقت اور صلاحیتوں کا ضیاع ،غرض ہر طرح کی ولگیرٹی اور فحاشی۔
ساحر لودھی کا مارننگ شو دیکھا (جوکہ رات کوrepeat telecast ہورہا تھا)اس شو میں ساحر نے چھ کے قریب skin کے ڈاکٹر یا اسپیشلسٹ بلائے تھے جو skin کی wrinkles کو ختم کرنے اور رنگ کو گورا کرنے کے لئے بیوٹی ٹپس دینے کیلئے بلائے گئے تھے۔کاش کہ ساحر صاحب کو پتہ ہو کہ
؂ زمانے میں اور بھی غم ہیں رنگ گورا کرنے کے سوا
دوسری طرف اسکرین پر انڈین مووی” ہم آپ کے کون” دکھائی جارہی تھی۔شاید ہمارے پاس اپنا تو کچھ ہے نہیں دکھانے کے لئے اور پھرساحر لودھی جیسے لوگوں کو موقع دیا جاتا ہے اس ملک کو represent کرنے کا ،تو وہ آتے ہیں اغیار کے کلچر کو پروموٹ کرتے ہیں اور دکھاتے ہیں پاکستانی معاشرے کی تصویر۔
سارے کے سارے مارننگ شوز کا مقصد عوام کو اپنے حقیقی حقوق سے محروم رکھنا،ناچ گانوں میں الجھائے رکھنا ،وقت کا ضیاع، دین سے دوری۔
تین تین گھنٹے ہر چینل پر وقت صلاحیتیں ہر شے کا ضیاع،کاش کہ ان کا صحیح مصرف حاصل کیا جا سکتا۔ مارننگ شوز میں ایسے students کو بلایا جائے جنھوں نے اپنے تعلیمی شعبے میں ٹاپ کیا ہو۔گھریلو انڈسٹری کے فن کو فوکس کیا جا سکتاہے۔لوگوں کو اس بات پر ابھارا جائے کہ انسان اپنی محنت سے کیا کچھ کر سکتا ہے۔اپنی مدد آپ کے تحت محلے اور علاقے کے مسائل حل کرنے پر توجہ دلائی جا سکتی ہے۔نت نئی بیماریوں سے بچاؤ کس طرح ممکن ہے غرض کہ پروگرام کو مثبت بنایا جاسکتا ہے اسے ملک و قوم کی ترقی کا ذریعہ بنایا جاسکتا ہے۔

1 تبصرہ

جواب چھوڑ دیں