سیاسی شعور کا مظاہرہ کب ہوگا؟

پاکستان کی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے لازوال قربانیاں نیک نیتی،خلوص نیت اورانتھک محنت کے باوجود ہم کیوں دنیا کو مطمین نہیں کرسکے ۔کیا یہ ہماری خارجہ پالیسی کی ناکامی ہے یاذمہ داران کی نا اہلی؟ آخر ہم کب اپنی غلطیوں کو سدھاریں گے؟ کب ہمیں ہوش آئے گا؟۔ کیا جب دنیا میں ہم تنہا ہو جائیں گے؟ جب سب ہماری بات سننے سے انکار کر دینگے تب ہمیں ہوش آئے گا؟
آخر کب ہم ذمہ داران کو اپنی ذمہ داری سے مجرمانہ غفلت برتنے پر سخت سزا دینگے؟ کب تک خواب غفلت میں پڑے رہینگے؟ عرب امارات اور سعودیہ جیسے ملک جو ہمارے ساتھ اسلامی اور برادرانہ تعلقات کی بنیاد پر ہمارے قریب سمجھے جاتے تھے آج ہماری خارجہ پالیسی کی ناکامی کی وجہ سے ہمارے دشمن ملک انڈیا کے قریب اور ہم سے دور ہورہے ہیں۔ یہ ایک تلخ حقیقت ہے جس طرح انڈیا کا اثر و رسوخ عرب امارات میں بڑھ رہا ہے ہمارے تعلقات اتنے ہی کمزور ہوتے جارہے ہیں خدا را اپنی حکومتوں کو بچانے اورآپس کی لڑائیوں پر اپنی توانائی خرچ نہ کریں بلکہ سب ملکر اس ملک کی بھی فکر کریں۔ الحمدللہ ہماری پاک فوج سرحدوں کی حفاظت کے لیے تیار ہے اور پوری قوم مطمئن بھی ہے لیکن نظریاتی محاذ اور دنیا سے تعلقات بہتر کرنے کے لیے سیاسی حکومتوں کی بنیادی ذمہ داری ہے ابھی کچھ عرصے کے لیے پاکستان کا نام واچ لسٹ میں ڈالنے سے روکا گیا ہے ۔اس وقت کو غنیمت جانتے ہوئے خدارا خواب غفلت سے جاگیے آپ کا دشمن انڈیا پوری تندہی سے پاکستان کا نام واچ لسٹ میں ڈالنے کے لیے ہاتھ پیر چلا رہا ہے اس کی اس سازش کو ناکام بنانے کی حکمت عملی بنائی جائے اور جو ہمارے قریبی ممالک ہم سے اختلاف کرتے ہوئے ناراض ہیں یا کسی اندیشے میں مبتلا ہیں ان کو مطمئن کریں اور ایسی پالیسی ترتیب دیں کہ انڈیا کی تمام سازشیں ناکام ہوجائیں اور ہمارے ان تمام ممالک سے تعلقات پہلے کی طرح پائیدار ہوجائیں اسی میں ہماری بقا ہے اور آپس کے اختلافات کو ملک کے اندر رکھیں اور ملک سے باہر ہم سب صرف پاکستانی ہیں۔ پاکستان کے نام پر تمام اختلافات کو بالاے طاق رکھ کر سب متحد ہوجائیں اللہ پاکستان کی حفاظت کرے آمین

جواب چھوڑ دیں