سیاسی شعور کی ضرورت

پاکستان میں گزشتہ چار سالوں میں جس طرح کے سیاسی حالات رہے ہیں وہ قابل فخر نہیں۔. ہم بحیثیت پاکستانی سیاسی شعور کے اس مقام تک نہیں پہنچ سکے جہاں ہمیں ہونا چاہیے تھا اس میں ہم سب برابر کے قصور وار ہیں،ہر شخص نے اپنے دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے جس طرح کی مجرمانہ غفلت برتی ہے وہ قابل افسوس ہے۔ حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے کے وہ اپنے ملک اور قوم کی ترقی میں اپنی توانائی خرچ کرے لیکن بد نصیبی سے ہمارے ملک میں حکومت اپنی پوری طاقت اور توجہ اپنی حکومت کو بچانے میں لگاتی ہے۔ اگر اسی طرح کا سیاسی افراتفریح کا رواج ہمارے ملک کا وتیرہ بن گیا تو لگتا ہے آئندہ آنے والی حکومت بھی کچھ اسی طرح کے حالات سے نبرد آزما رہے گی۔
ہمارے ملک میں جو پارٹی بلدیاتی الیکشن بھی نہیں جیت سکتی وہ بھی بڑے بڑے جلسے کرلیتی ہے اور دھرنے کی سیاست نے ہماری سیاست میں ایک نئی جدت دے دی ہے۔ اب کوئی بھی کسی بھی مقام پر کسی بھی مسئلہ پر دھرنا دے کر حکومت کے لیے مسائل پیدا کرسکتا ہے جب ہمارے قائدین اپنے خلاف ہونے والے عدالتی فیصلے قبول نہیں کرینگے تو پھر سیاسی افراتفریح ہوگی پھر عام آدمی کیسے عدالتی نظام پہ اعتبار کریگا خدارا تمام سیاسی قائدین سر جوڑ کر بیٹھیں اور ان تمام مسائل کا کوئی نکالیں کوئی ایسا تھنک ٹینک بنائیں جو ہمارے ملک کے سیاسی حالات کو ٹھیک کرے اپنے عدالتی نظام پر بھروسہ کرنا سیکھیں معاشرے میں برداشت پیدا کریں ایک دوسرے پر بھروسہ کرنا سیکھیں۔ خدارا اس ملک پر اس کے عوام پر رحم کریں اپنی حکومت بچانے اور حکومت گرانے میں توانائی خرچ نہ کریں بلکہ سب متحد ہو کر ترقی کے لیے کام کریں کوئی تو ایسا پلیٹ فارم بنائیں جس پر سب اعتماد کریں اور سڑکوں پر فیصلہ کرنے کے بجائے اسمبلیوں میں آئین کے مطابق فیصلہ کریں یا عدالتوں سے نہ صرف فیصلہ کرائیں بلکہ اسے قبول بھی کریں۔ہمیں اس پر دن رات کام کرنا ہے تاکہ ائندہ آنے والی حکومت پانچ سال سکون سے حکومت کرتے ہوئے اس ملک کی ترقی کے لیے اپنی توانائی خرچ کرے نہ کہ اپنی حکومت اورقایدین کو بچانے اوردھرنے جلسے کی سیاست سے نبٹنے میں لگی رہے بصورت دیگر یہ سلسلہ ایسے ہی چلتا رہے گا اور عوام آنے والے الیکشن میں اپنا بھر پور حصہ ڈالیں تا کہ تبدیلی آئے اللہ پاکستان کی حفاظت کریں آمین

جواب چھوڑ دیں