مزدوروں کے حقوق سلب کرنے کا نیا طریقہ

آج پاکستان کا مزدور اپنی تاریخ کے مشکل ترین حالات سے گزر رہا ہے پاکستان میں مزدوروں کے حقوق کی حفاظت جتنی آئین میں موجود ہے اس کا کچھ حصہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں تو نظر آتا ہے لیکن بد نصیبی سے موجودہ دور میں مزدور لاوارث ہوچکا ہے مزدوروں کو اپنے حقوق کے بارے میں نہ پتہ ہے نہ معلوم کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور نہ ہی کوئی بتانے کی زحمت گوارا کرتا ہے اس میں مزدور فیڈریشن کا کردار بھی بہت مایوس کن ہے یہ لوگ صرف یکم مئی کو جاگتے ہیں ایک بیان اور ایک جلسہ اور اگلے سال کا انتطار۔
اس وقت سب سے تشویش ناک بات یہ ہے کے یونین کا کردار آہستہ آہستہ ختم ہوتا جارہا ہے پرائیوٹ اداروں میں مستقل ملازمت کا حصول نا ممکن ہوتا جارہا ہے اور اب مزدوروں پر شب خون مارنے کا ایک نیا طریقہ ایجاد کر لیاگیا ہے۔ اکثر کمپنیاں مزدوروں کو مستقل تو کر رہی ہیں لیکن اس کو منیجمنٹ کا لیٹر دیا جارہا ہے تا کہ وہ مزدور یونین کی ممبر شپ نہ لے سکے اور کمپنیوں میں یونین کا خاتمہ ہوسکے اور اس کے بعد منیجمنٹ جیسا چاہے ان کے ساتھ سلوک کرے وہ اپنے حق کے لیے آواز نہ اٹھاسکیں میری تمام فیڈریشن سے اپیل ہے کے آپ سب اس حساس مسئلے کو سنجیدگی سے لیے اور مزدور قوانین میں مزدور کی تعریف اور اس کی حیثیت کا تعین کریں اور سروے کر کے مزدوروں کویونین ممبر بننے کا حق دلائیں اگر فیڈریشن نے اس حساس مسئلے کو جنگی بنیادوں پر حل کرنے میں کردار ادا نہیں کیا تو بہت قلیل عرصے میں پاکستان میں یونین اور فیڈریشن کا ذکر اخبارات اور تاریخ میں ہی ملے گا اور اس کے ساتھ ہی لیبر قانون کی اردو میں وضاحت کے ساتھ معلومات کے لیے سمینار منعقد کیے جائیں۔
جسارت اخبار میں مزدوروں کے مسائل کو اجاگر کرنے میں قاضی سراج صاحب کی خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں مزدور صفحات میں ایک مستقل سلسلہ لیبر قوانین کی آگہی کے سلسلے کا شروع کیا جائے۔ہم آج اپنے بزرگوں کی قربانیوں کی صورت میں بنائے گے ان قوانین سے فائدہ اٹھارہے ہیں تو ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کے لیے ایسی قانون سازی کرانی ہوگی جس سے ان کا مستقبل محفوظ ہوجائے ورنہ جیسے آج ہمارے سامنے ڈیلی ویجیز اور تھرڈ پارٹی کنٹریکٹ ملازمین ایک سسکتی ہوئی زندگی گزار رہے ہیں کل خدانخوستہ ہمارا کوئی اپنا اس پریشانی سے نہ گزرے اس لیے خدارا اس کو سنجیدگی سے لیے اور سب مزدور رہنما مل کر اس کا مناسب حل نکالیں اور جلد از جلد ملک کی اعلیٰ عدلیہ میں پٹیشن ڈال کر مزدوروں کے ساتھ ہونے والی منیجمنٹ لیٹر کی صورت میں نا انصافی کو ختم کرایا جائے اور ان کو یونین سازی کا حق دلایا جائے۔

جواب چھوڑ دیں