سعودی معاشرے کو بگاڑنے کی سازش

سعودی عرب کی سر زمیں تمام مسلمانوں کے لیے قابل احترام ہے۔ وہاں پر زندگی کو اسلام کے مطابق گزارنا بہت آسان ہے ۔پوری دنیا میں اسلام کا رول ماڈل ہے بیت اللہ اور روضہ رسولؐ کی وہاں موجودگی برکات نازل ہونے کا سبب ہے۔ تمام مسلمانوں کی روحانی سکون کی جگہ ہے اور جذباتی وابستگی ہے لیکن کچھ عرصے سے وہاں سے سنیما میوزک پروگرام کی اجازت کے حوالے سے کچھ ایسی خبریں آرہی ہیں جس سے وہاں کے اسلامی معاشرے کو روشن خیالی کے نام پر شریعت سے متصادم اقدامات کی اجازت دی جارہی ہے دنیا کا ہر مسلمان پریشان اور تشویش میں مبتلا ہے، جس طرح غیر مسلم حکمران سازش کے تحت سعودی حکمرانوں کو یورپی معاشرے کی رنگینیاں اور عورت کی آزادی کا لولی پاپ دے کر وہاں کے معاشرے کو بھی بدبودار بنا رہے ہیں یہ ایک انتہائی خطرناک سازش ہے سعودی عرب میں ہونے والی ژالہ باری اور ریت کے طوفان کی صورت میں اللہ تعالی نے بھی اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے کاش وہاں کے نادان حکمراں اس حقیقت کو سمجھ سکیں۔
ہم بحثیت عوام وہاں کے حکمرانوں کی اس سوچ کو تبدیل نہیں کر سکتے البتہ اپنے حکمرانوں سے اپیل کر سکتے ہیں کے اسلامی ممالک کے سفرا کو اس غیر فطری تبدیلی کو روکنے کے لیے خدارا کچھ تو کوشش کریں جب ابراہیمؑ خلیل اللہ کو آگ میں پھینکا جا رہا تھا تو ایک چڑیا چونچ میں پانی بھر کر آگ پر ڈال رہی تھی وہ آگ نہیں بجھا سکتی تھی لیکن اپنا حصہ آگ بجھانے میں ضرور ڈال رہی تھی اور ہمارے ایمان کے تین درجہ ہیں ایک برائی کو ہاتھ سے نہیں روک سکتے تو زبان سے روکو یا کم از کم دل میں تو برا جانو پوری قوم سے اپیل ہے کے اللہ تعالی سے گڑا گڑا کر دعا کریں کے اللہ سعودی حکمرانوں کو ہدایت دے اور اس پاک اور متبرک مقام کو کافروں کی سازش سے محفوظ رکھے اور اسلام کا بول بالا رہے اور وہاں کے اسلامی معاشرے کی حفاظت کرے ۔

جواب چھوڑ دیں