اسپیم ای میلز ملنے کی وجوہات 

موجودہ دور میں تقریباَ ہر ذی نفس انٹرنیٹ اور الیکٹرونک میل یا ای میل کے استعمال سے واقف ہے۔الیکٹرونک میل الیکٹرونک ڈیوائیسز یا کمپیوٹر کا استعمال کرنے والے افراد کے درمیان پیغامات کے تبادلے کا بہت موثر ذریعہ ہے ۔ ہر دن ہزاروں اور لاکھوں لوگوں کے درمیان ای میل پیغام رسانی کا باعث بنتا ہے اور ای میل استعمال کرنے والے ہر فرد کو روزانہ کتنے ہی غیر متعلقہ پیغام موصول ہوتے ہیں ۔ ان غیر متعلقہ پیغامات کو اسپیم ای میلز کہا جاتا ہے۔ اسپیم ای میلز کا ملنا زندگی کی بہت سی تلخ حقیقتوں کی طرح ایک حقیقت ہے جس سے نہ تو بچا جاسکتا ہے اور نہ ہی اس سے پیچھا چھڑانا ممکن ہے ۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں اسپیم ای میلز کیسے اور کیوں موصول ہوتی ہیں ۔۔؟
اسپیم ای میلز موصول ہونے کی وجہ جاننے سے پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ یہ ای میلز بھیجنے والے اسپیمرز ہمارے ای میل تک کیسے رسائی ممکن بناتے ہیں ۔ بدقسمتی سے ٹیکنالوجی کی اس دنیا میں کسی کی ای میل تک رسائی حاصل کرنا بہت ہی آسان ہے ۔ ایک بڑی تعداد میں شائع شدہ ای میل کے پتے (ایڈرسز) انٹرنیٹ پر گردش کرتے ہیں ۔ اسپیمرز ان ای میلز کو ڈاﺅن لوڈ کر کے اسپیم یا غیر متعلقہ پیغامات بھیجنا شروع کر دیتے ہیں۔ اس بات کے بھی امکانات پائے جاتے ہیں کہ ہمارے ای میلز ای میل تلاش کرنے والی مختلف ویب سائٹس اور فورم چلانے والے چھوٹے پروگراموں سے بھی مل سکتے ہیں۔ یہ چھوٹے پروگرام مخصوص متن کا نمونہ جن میں”ایٹ دا ریٹ آف” اور” ڈاٹ کام “ یا ” ڈاٹ نیٹ“ کی علامات ہوں کو تلاش کرتے ہیں ۔ اگر اس مخصوص نمونے کی کوئی ای میل پہچان لی جائے تو یہ پروگرام اسے محفوظ کر لیتا ہے۔ اس کے علاوہ اسپیمرز کے لیے ای میل حاصل کرنے کے اور بھی بہت سے طریقے ہیں۔ مثال کے طور پر اگر ہمارا کمپیوٹر یا سمارٹ فون کسی وائرس سے متاثر ہو جائے تو یہ وائرس سب سے پہلے ہمارے ایڈریس بک تک رسائی حاصل کر کے انھیں ریکارڈ کر لیتا ہے۔اس سے راتوں رات اسپیم ای میلز موصول ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔۔ اس طریقے سے ای میل ایڈریس کے نکلنے کا مسئلہ صرف چند لوگوں کے ساتھ ہی نہیں بلکہ بڑی بڑی کمپنیوں کے ساتھ بھی درپیش رہتا ہے۔ ان بڑی کمپینوں کی ای میلز تک رسائی حاصل کر کے ان ای میلز کو چور بازار میں بیچا جاتا ہے جس سے ان کمپنیوں کو غیر تلافی نقصان کا بھی سامنا کرنا پڑھ سکتا ہے۔
یہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ جب بھی ہم اپنی ای میل کسی ویب سائٹ ،کسی فرد یا ادارے کو دیتے ہیں تو ہمیں اسپیم میلز موصول ہونے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔بعض اوقات کمپنیاں یا ویب سائٹس اپنے صارفین کے ای میل پتے براہ راست اسپیمرز کو بھیج دیتے ہیں جو کہ ایک بدترین عمل ہے۔بعض دفعہ اسپیمرز مشہور ناموں کا مرکب بنا کے ای میل تلاش کرتے ہیں اور اگر وہ ای میل استعمال میں ہو تو اسے لے لیا جاتا ہے۔لہٰذا اگر آپ کا ای میل کسی مشہور نام اور جانی پہچانی ای میل سروس جیسے جی میل ،یاہو یا آﺅٹ لک کا مرکب ہے تو آپ کو اسپیم ای میل ملنے کے مواقع بڑھ جاتے ہیں۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اسپیمرزا سپیم کیوں کرتے ہیں۔ اس کی وجہ انتہائی سادہ ہے۔ اسپیمرز پیسہ کمانے کے لیے اسپیم ای میلز بھیجتے ہیں۔ ٹیکنالوجی کی دنیا میں یہ ایک بہت بڑا کاروبار ہے ۔ وہ ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کو ایسے ای میلز بھیجتے ہیں ۔ ان ہزاروں میں سے اگر وہ چند ایک کا بھی جواب موصول کر لیں تو وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔ ان اسپیم ای میلز سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنے ای میل پتوں کو انٹرنیٹ پر لگانے سے گریز کریں۔ کاروباری دنیا سے تعلق رکھنے والے افراد کو چاہیے کہ وہ اپنے ملازمین کے ای میلز کو ادارے کی ویب سائٹس پر نہ لگائیں۔ ورنہ ایک غیر محفوظ انٹرنیٹ پر لگائے گئے ای میل پتے کو کسی بھی طرح اسپیمرز سے محفوظ نہیں رکھا جاسکتا۔

حصہ
mm
پیشے کے لحاظ سے ڈاکٹر ہیں۔ مریض کے ساتھ سماج کے نبض پر بھی ہاتھ ہے۔ جسمانی بیماریوں کے ساتھ قلم کے ذریعے معاشرتی بیماریوں کا علاج کرنے کا جذبہ بھی رکھتی ہیں۔

جواب چھوڑ دیں